وظیفہ سے وہ کچھ ملا جو سوچا نہ تھا :
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم !اللہ تعالی آپ کو اجر عظیم عطا کرے ۔ کہ آپ کی وجہ سے ہم جیسے مادیت پرست لوگوں کے دلوں میں روحانیت نے جڑ پکڑی ۔ انشاء اللہ ! ترقی بھی ہو گئی ۔ میں نے آپ کو خط لکھا تھا تو آپ نے مجھے یَا حَیُّ یَا قَُّیْومُ اِیَّا کَ نَعْبُدُوَ اِیَّا کَ نَسْتَعِیْنُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ والا وظیفہ بھیجا تھا جو میں تعداد کے ساتھ گن کر سوا لاکھ تو نہ پڑھ سکی کیونکہ بچوں کے ساتھ کبھی ایک جگہ بیٹھنے کا وقت ہی نہیں ملتا تو گنتی کیسے پوری ہو لیکن کھلا ہر وقت پڑھتی ہوں ۔ کبھی بھول جاتی ہوں پھر یاد آ جاتا ہے ۔ تو پھر پڑھنے لگتی ہوں ۔ اللہ کا شکر ہے جس مقصد کے لئے پڑھائی کی تھی وہ 90 فیصد اس سے سکون ہے اور زندگی میں جو کچھ سوچابھی نہ تھا وہ بھی مل رہا ہے ۔ میری تو زندگی بدل گئی، کبھی کبھی تو یقین نہیں آتا ، اللہ پاک آپ کو اور آپ کی نسلوں کو دین کی خدمت اور دکھی انسانیت کی مدد کرنے کا اجر عظیم عطا فرمائے۔ آمین! (ثناء علی)
No comments:
Post a Comment