Tuesday, October 6, 2015

اعصابی تناؤ تھکاوٹ اور بے خوابی ہمیشہ کیلئے دور

اعصابی تناؤ تھکاوٹ اور بے خوابی ہمیشہ کیلئے دور :۔

دور حاضر میں ہماری مصروفیات اتنی بڑھ گئی ہیں کہ ہر وقت کوئی نہ کوئی کام کوئی نہ کوئی ذمہ داری مسلط رہتی ہے ۔ آرام و سکون ہم سے رخصت ہو چکا ہے ۔ اور سبب غیر معمولی محنت و مشقت کو قرار دیتے ہیں ۔ حالانکہ یہ بات سو فیصد درست نہیں ۔ اللہ پاک نے انسان کو کام کرنے کی لامحدود صلاحیت عطا کی ہے ۔ بشرطیہ کہ وہ اپنے جسمانی اعضاء کو ایک حد تک استعمال کریں ۔ اور تھکاوٹ اس وقت محسوس ہوتی ہے جب کوئی کام کرتے کرتے طبیعت اکتا جاتی ہے اور پھر اس کام میں جی نہیں لگتا ۔ اس تھکاوٹ کا تعلق جسم سے زیادہ ذہن سے ہوتا ہے اور اس سلسلے میں کام کرتے وقت اگر دماغ کو کچھ سکون پہنچا لیں تو جلد تھکاوٹ محسوس نہیں ہو گی ۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ اپنے دماغ سے وہ تمام منفی خیالات دور کر لئے جائیں جو افسردگی پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں ۔ عام طور پر ہر شخص ایسا ہی کام کرنا چاہتا ہے جس میں اس کا دل لگتا ہو، اس قسم کا کام وہ زیادہ بہتر طریقے سے سر انجام دے سکتا ہے ۔ لیکن اس دنیا میں ہم تمام باتیں اور کام اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق نہیں کر سکتے ، بعض اوقات ہمیں ایسے کاموں کے کرنے پر بھی مجبور ہونا پڑتا ہے جن کو ہم ناپسند کرتے ہیں ۔ کام خواہ کتنے ہی معمولی کیوں نہ ہوں نفرت اور ناپسندیدگی کی وجہ سے ہمارے لئے بوجھ بن جاتے ہیں اور ہم جلد ہی تھک جاتے ہیں ۔ ماہرین کے مطابق یہ تھکاوٹ جسمانی نہیں بلکہ ذہنی ہوتی ہے ۔ اور اسے دور کرنے کا واحد ذریعہ یہ ہے کہ دماغ کو کچھ آرام اور سکون پہنچا نے کی کو شش کی جائے ۔ اعصاب کو ڈھیلا چھوڑ دیا جائے اس کیلئے کچھ دیر تک آرام کرسی یا بستر پر پاؤں پھیلا کر لیٹنا مفید ثابت ہوتا ہے ۔تھکاوٹ کو دور کرنے میں کھیلوں کی اہمیت بہت زیادہ ہے ۔ دماغ و اعصاب کو آرام پہنچانے کیلئے بہترین طریقہ یہ ہے کہ کوئی ایسا کھیل کھیلا جائے جس میں طاقت کم سے کم صرف ہو اور تفریح زیادہ سے زیادہ ، ماہریں کی طویل تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کھیلنے سے اعصابی تناؤ دور ہو جاتا ہے کیونکہ کھیل جزباتی گھٹن کے اخراج میں معاون ہوتے ہیں ۔ مقابلے کے کھیلوں میں نہ صرت دلچسپی کا عنصر زیادہ ہوتا ہے بلکہ ان کی وجہ سے دوسرے لوگوں سے ملنے جلنے اور بہتر تعلقات قائم کرنے کا بھی موقع ملتا ہے ۔کھیلتے وقت ذہن سے ہر طرح کے منفی خیالات نکل جاتے یں اور زندگی سے ایک نئی دلچسپی پیدا ہو جاتی ہے ۔ لیکن اس میں احتیاط یہ لازم ہے کہ آپ اپنے لئے جو کھیل منتخب کریں وہ ایسے ہوں کہ آپ صحیح  معنوں میں دلچسپی لے سکیں اور اپنی تھکاوٹ دور کر سکیں ۔ اگر آپ بھاگ دوڑ یا جسمانی محنت مشقت کا کام کرتےہیں تو ایسے کھیل کا انتخاب کریں جس میں جسمانی مشقت نہ کرنی پڑے ۔ اسی طرح اگر آپ دماغی کام کرتےہیں تو آپ کیلئے ایسے کھیل مناسب رہیں گے جن سے کچھ ہلکی ورزش بھی ہو جائے اور آپ کو کھلی فضاء میں رہنے کا موقع ملے ۔ بعض لوگ جو ایک مدت تک کسی ملازمت پر فائز رہنے کے بعد ریٹائر ہوتے ہیں تو سالہا سال کی مصروف زندگی کے بعد جب بیکاری کا دور آتا ہے تو یہ بیکاری انہیں ذہنی طور پر اتنا تھکا دیتی ہے کہ وہ زندگی بھر کام کرتے ہوئے نہیں تھکے ہوتے۔ ایسے اشخاص کیلئے ضروری ہے کہ وہ کوئی مشغلہ اختیار کر لیں تو یہ ذہنی تھکاوٹ ان پر مسلط نہیں ہو گی ۔ اس مقصد کیلئے جب تک کوئی مشغلہ معاون ثابت ہو ٹھیک ہے ورنہ اس کے بعد اسے ترک کر کے کوئی اور مشغلہ اختیار کر لینا چاہیے ، یہاں یہ یاد رکھنا بھی ضروری ہے کہ مذہبی رحجان ، مراقبہ اور عبادات سے جو ذہنی سکون حاصل ہو سکتا ہے وہ دنیا بھر کے  مشاغل اپنا کر بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا ۔ جسمانی اور ذہنی دونوں قسم کی تھکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے نیند بے حد ضروری ہے ۔ اچھی اور پر سکون نیند ہماری بہت سی اعصابی بیماریوں کا واحد علاج ہے ۔ اچھی نیند کیلئے ضروری ہے کہ ماحول پر سکون اور بستر آرام دہ ہو ۔ سوتے وقت پریشان کن خیالات ذہن سے نکال دینے چاہئیں ۔ ایک عام آدمی کیلئے چھ سے آٹھ گھنٹے کی نیند کافی ہوتی ہے ۔ بہت سے لوگوں کو معاشی پریشانیوں یا کسی اور وجہ سے نیند جلد نہیں آتی اور وہ بستر پر پڑے دیر تک کروٹیں بدلتے رہتے ہیں ۔ ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ بستر پر کروٹیں بدلنے کے بجائے اپنے ہاتھ پاؤ ں پوری طرح پھیلا لیں ۔ اس طرح اعصابی تناؤ دور ہو جانے سے انہیں بہت جلد نیند آ جائے گی ۔ ہاتھ سینے پر رکھ کر اور پاؤں سکیڑ کر سونے سے جسم اور اعصاب کوپوری طرح سکون حاصل نہیں ہو پاتا اس لئے اس حالت میں سونے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ اعصابی تناؤ ، ذہنی و جسمانی تھکاوٹ ، ضعف دماغ اور ذہنی سکون کیلئے ذیل میں صدیوں پرانہ ایک نسخہ تحریر کیا جا رہا ہے جس کی افادیت سے طب قدیم و جدید کے معالجین معترف ہیں ۔
مغز بادام پانچ عدد ، مغز تخم کدو شیریں ، تخم خشخاش ، تل سفید ہر ایک تین گرام پانی یا دودھ کی مدد سے تمام اشیاء کو باریک پیس لیں یا بلینڈر کر لیں اور حسب ضرورت پانی یا دودھ کا اضافہ کر کے چھان لیں اور کسی شربت یا چینی سے میٹھا کر کے یا بنا میٹھا کئے صبح خالی پیٹ استعمال کریں ۔ اس نسخہ کے مستقل استعمال سے دماغ و نظر کو طاقت حاصل ہوتی ہے ۔ اعصابی تناؤ ، تھکاوٹ اور بے خوابی دور ہو کر مکمل سکون حاصل ہو جاتا ہے ۔

No comments:

Post a Comment