Sunday, January 10, 2016

گمشدہ چیز فرد اور سرمایہ پانے کا وظیفہ

گمشدہ چیز فرد اور سرمایہ پانے کا وظیفہ :۔


بے راہ روی کا شکار شوہر پلٹ آیا :۔

محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم !آج میں اپنی ایک دوست کا مشاہدہ لکھ رہی ہوں ، اس کے ساتھ مسئلہ یہ تھا کہ اس کا شوہر بہت ظالم تھا ۔ہر وقت مار کٹائی کرتا رہتا ، اس کا زیور بیچ کر کھا گیا اس کے جہیز میں ساتھ آئے جانور بھی بیچ کر کھا گیا ۔اس کے شوہر کو ایک عورت نے کالے جادو کے ذریعے اپنے جال میں پھنسا لیا تھا اور ان کے آپس میں ناجائز تعلقات تھے ۔ میری دوست بہت زیادہ پریشان تھی۔ہر وقت کے لڑائی جھگڑوں سے تنگ آ کر میری دوست کے سسر جو کہ رشتہ میں اس کے تایا لگتے تھے خود اپنی بھتیجی کو لے کر اپنے بھائی کے گھر آئے اور کہا کہ میرا بیٹا بے غیرت ہو گیا ہے میں اسے اس کے ظلم و ستم کا نشانہ بنتا نہیں دیکھ سکتا آپ اسے فی الحال اپنے گھر میں ہی رکھیں ۔
خیر میری دوست چند دنوں بعد میرے پاس آئی اور اپنی ساری داستان غم مجھے سنائی ۔ میں نے اسے تسلی دی اور ہر وقت پڑھنے کیلئے یارب موسی یا رب کلیم ﷽ کا وظیفہ پڑھنے کو دیا اور عبقری کے کچھ سابقہ شماروں میں اس کے عمل کے واقعات بھی پڑھائے جس سے اس کو امید کی کرن نظر آئی اور اس نے وعدہ کیا کہ میں اب ہر وقت اٹھتے ، بیٹھتے پاک ناپاک یہی وظیفہ پڑھوں گی۔اس وظیفہ کے پڑھنے کے تقریباً ڈیڑھ ماہ بعد اس کے شوہر سے کالا جادو ختم ہو گیا وہ خود آ کر معافی مانگ کر لے گیا آگے عید الاضحیٰ تھی اس کے شوہر نے جانور بیچے جو کہ تقریباًآٹھ لاکھ کے بک گئے جس پر وہ خود بہت زیادہ حیران ہوا اور اس بچت میں سے میری دوست کو اس کے بیچے ہوئے جانور لا کر دیئے اور زیور بنوا کر دیا ۔ میری دوست نے کچھ عرصہ پڑھنے کے بعد یہ عمل چھوڑ دیا ۔ اس عمل کا چھوڑنا تھا کہ چند دنوں بعد دوبارہ اس کے شوہر کا رویہ بدلا اور وہی مار دھاڑگالم گلوچ شروع ہو گئی جب پتہ کروایا تو معلوم ہوا کہ اسی جادو گرنی نے ایک درخت پر عمل کر کے باندھ دیا ہے جب بھی ہوا چلی ہے اور وہ کپڑا ہلتا ہے ۔تو ان کی آپس میں لڑائی شروع ہو جاتی ایک مرتبہ تو میری دوست کے شوہر نے اس کو اتنا مارا کے وہ لہو لہان ہو گئی۔اس کے سسر نے علاج معالجہ کے بعد دوبار اپنے بھائی کے گھر چھوڑ گئے ۔ اب کی بار میرے پاس آئی اور اپنی داستان سنائی تو میں نے کہا میں نے جو تمہیں کہا تھا کہ یہ وظیفہ کبھی چھوڑنا نہیں پڑھتی رہنا تم کو یہ وظیفہ چھوڑنا نہیں چاہیے تھا۔ کیونکہ تمہارا مقابلہ ایک جادو گرنی سے ہے ۔ اس کے بعد میری دوست نے درج بالا وظیفہ اور زیادہ توجہ ، دھیان اور یقین سے پڑھنا شروع کر دیا ۔ پانچ چھ ماہ مسلسل پڑھتی رہی اب تو یہ حال ہو گیا کہ اٹھتی ، بیٹھتی ، چلتی، پھرتی ہر وقت پڑھتی رہتی ۔ اس کی زبان پر ہر وقت یارب موسی یا رب کلیم ﷽ رہتا ۔اسے مختلف اچھے اور برے خواب آنا شروع ہو گئے ۔ اب اس کا شوہر بہت زیادہ بدل گیا ہے اپنے بچوں کیلئے اور سب سے زیادہ اپنی بیوی کیلئے تڑپتا ہے ورنہ پہلے تو اسے کہہ گیا تھا کہ تمہیں طلاق دیکر اس جادوگرنی کو ساتھ لے کر بیرون ملک چلا جاؤں گا ۔ ہر رشتہ دار کو فون کر کے بتاتا کہ اب کی بار میں نے اسے چھوڑ دینا ہے ۔ وہ بیچاری بہت زیادہ پریشان ہوتی رو رو کر اپنا برا حال کر لیتی کھانا ۔ پینا چھوڑ دیتی  میرے پاس جب بھی آتی میں یہی کہتی کہ بس پڑھتی رہو، پڑھتی رہو، پڑھتی رہو ۔پڑھنا ہر گز نہ چھوڑنا چاہے جیسے بھی حالات آ جائیں ۔ پھر ایک دن وہ آیا اور اس کو منا کر لے گیا اور کہا کہ تم جیسے چاہو گی ویسے ہی ہو گا۔ میری دوست نے اپنے شوہر سے کہا کہ تم پانچ وقت کے نمازی بن جاؤ، گھر سے دور نہ رہو مجھے اور بچو ں کو وقت دو ۔ الحمدللہ! اب اس کا شوہر راہ راست پر آ گیا ہے ۔ اس نے مجھے بتایا کہ اب بھی وہ جادو گرنی اسے کال پر کال کرتی رہتی ہے مگر وہ اٹھاتا نہیں میں نے اپنی دوست کو کہا کہ تم یہ ذکر ہر گز نہ چھوڑنا انشاءاللہ وہ تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکے گی۔اللہ کی مدد تمہارے ساتھ ہے تم پریشان نہ ہو خوش رہو اورورد جاری و ساری رکھو اللہ پاک کی رحمت سے تمہارا شوہر تمہارے ساتھ ہے اب وہ اس کا کالا جادو انشاءاللہ کبھی اثر نہیں کرے گا ۔ اس کے رشتہ دار سب حیران کہ یہ کایا کیسے پلٹی ، اس لڑکی نے ایسا کیا جادو کیا کہ اس کالی جادوگرنی سے اپنے شوہر اور بچوں کو بچا لیا ۔وہ سب میری دوست سے آ آ کر پوچھتے ہیں کہ تم نے ایسا کیا پڑھا کہ اتنے مشکلات کے بھنور سے بڑے آرام سے نکل آئی نقصان سے ، بے عزتی سے اور طلاق سے بچ گئی ۔ تمہارا شوہر جو کہ تمہیں دیکھنا پسند نہیں کرتا تھا اب تمہارے بغیر ایک پل نہیں رہتا ، کام پر جانے کے بعد شام ہونے سے پہلے گھر آ جاتا ہے گھر آتے ہی سلام کے بعد سب سے پہلے تمہیں آواز دیکر بلاتا ہے ۔ سب دوست احباب کو بھول گیا ہے ۔ آخر تم نے کیا جادو کیا ہے ؟میری دوست تمام پوچھنے والوں کو یہی وظیفہ بتاتی ہے ۔ اب تو اسکا شوہر بھی سارا دن یہی وظیفہ پڑھتا ہے ۔

No comments:

Post a Comment