Sunday, January 10, 2016

عبقری روحانی اجتماع کے حسین مناظر

عبقری روحانی اجتماع کے حسین مناظر :۔


آج کے اس پر فتن دور میں ہر ایک پریشان ہے اور سکون کی تلاش میں سر گرداں ہے کوئی ایسا نہیں جو مطمئن ہو۔امیر ہو یا غریب مرد ہو یا عورت ہر کوئی پریشان ہے ۔ کسی کو مفلسی تنگ کئے ہوئے تو کوئی جادو جنات کا مارا ہوا ہے کوئی بے اولادی کا روگ پالے ہوئے ہے تو کوئی اولاد ہوتے ہوئے ان کی اصلاح کی فکر میں ہے کسی کو جسمانی بیماریوں نے گھیرا ہوا ہے تو کوئی روحانی بیماریوں سے پریشان ہے ان ہی پریشان حال لوگوں کیلئے کچھ درد دل رکھنے والے لوگ اپنی کوشش اور جدوجہد کرتے رہتے ہیں تاکہ عوام الناس کی پریشانیوں میں نجات ہو سکے اور ان کی مشکلیں حل ہو سکیں ان ہی کوششوں کا ایک سلسلہ لاہور میں منعقد ہوا ۔ عبقری کا روحانی اجتماع نومبر 2015 بروز جمعہ، ہفتہ، اتوار مورخہ 20،21،22 کو منعقد ہوا ایڈیٹر عبقری شیخ الوظائف حضرت حکیم محمد طارق محمود چغتائی دامت برکاتہم اپنی دواؤں اور درس سے فیض پہنچا رہے ہیں ۔لیکن اس دفعہ یہ نئی کاوش انہتائی سود مند ثابت ہوئی ۔ موسم سرما کے باوجود لوگوں نے اس روح پرور اجتماع میں شرکت کی ۔ توقع سے زیادہ لوگوں کی آمد ہوئی ۔ یہاں تک کہ مزید خیمے لگائے گئے ۔ پاکستان کے دور دراز علاقوں سے لوگ تشریف لائے ۔ کوئی اپنی بکری بیچ کر حاضر ہوا تو کسی نے اپنا زیور بیچا تو کوئی کسی سے ادھار لیکر پہنچا تو کچھ حضرات پیسے جمع کرتے ہوئے آئے تو وہیں امیر اپنی شاہانہ آسائش کو بالائے طاق رکھ کر شریک ہوئے ۔نہ ان کو ان کے مزاج کا کھانا ملا نہ آرام ملا ۔ مگر جاتے ہوئے سب خوش تھے ۔ ایک خاتون کے بیگ میں موجود ایک لپ اسٹک کی قیمت ایک لاکھ تھی وہ بھی عام لوگوں کے ساتھ شریک ہوئی ۔ اس میں لاکھوں کروڑوں کی گاڑیوں اور کوٹھیوں والے بھی شریک ہوئے اپنی غرض جو لے کر آیا تھا وہ دعائیں دیتا ہوا گیا ۔ طعام و قیام کا معقول انتظام تھا حضرت حکیم صاحب نے اپنے قیمتی اوقات میں سے وقت نکال کر نہایت محبت سے اس اجتماع کا اہتمام کیا ان کے قیمتی درس نے جہاں آنے والوں کو فائدہ پہنچایا وہاں جہاں جہاں سننے والے تھے ان کو بھی فائدہ پہنچا اور فیض یاب ہوئے اجتماع میں شرکت کیلئے آئے خوش نصیبوں کو تسبیح خانہ میں نہایت خوبصورت خواب آئے جس میں انہیں بزرگوں کی زیارتیں ہوئیں ۔ جس کا اظہار انہوں نے دوران اجتماع لوگوں سے کیا ۔ بہت سے ایسے خوش نصیب بھی تھے جن کی من کی مرادیں صرف دوران اجتماع ہی پوری ہوئیں ۔ الحمدللہ ! اب ہم اس اجتماع میں حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی چھ نشستوں کا مختصر تعارف بیان کرتے ہیں الحمدللہ !اجتماع کا آغاز 19 نومبر کو مغرب کی نماز کے بعد حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کے پرسوز درس سے ہوا اجتماع میں مرد خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ مردوں کیلئے ساڑھے چار کنال کے وسیع و عریض تسبیح خانہ میں رہائش و طعام کا بہترین انتظام کیا گیا تھا چوبیس گھنٹے بجلی و پانی کا انتظام تھا ۔اجتماع کے پہلے دن صبح فجر کی نماز کے بعد حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم اپنی پہلی نشست میں درس روحانیت و امن دیا ۔ درس کے بعد ذکر، مراقبہ اور آنسوؤں سے لبریز دعا ہوئی ۔ دوپہر ایک بجے جمعۃ المبارک کا خطبہ شروع ہوا جو مولانا ولید حاحب خلیفہ حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم نے دیا رات عشاء کے بعد ایک اور نشست ہوئی یہ حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی دوسری نشست تھی جس میں آپ حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کا درس ،ذکر،مراقبہ اور پر سوز دعا ہوئی ۔ دعا کے بعد شرکاء کو سونے کی اجازت دی گئی ۔ صبح فجر کے بعد حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی تیسری نشست ہوئی جس میں درس، مراقبہ اور دعا ہوئی اور مہمانوں کی لذیذ کھانے ، حلوہ اور چائے سے تواضع ہوئی ۔ نماز ظہر کے بعد حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی چوتھی نشست ہوئی جس میں درس کے بعد حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم مہمانوں میں گھل مل گئے ۔ اور مہمانوں سے باری باری ان کے طبی و روحانی مشاہدات سنے مہمانوں نے بخل شکنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے دلوں کے راز آزمودہ نسخہ جات و روحانی بھید اس محفل میں سب کو بتائے ۔ جس سے لوگوں کو بھر پور فائدہ ہوا ۔ اس کے بعد نماز عشاء کے بعد پانچویں نشست میں درس، ذکر ، مراقبہ اور دعا ہوئی ۔ اس کے بعد 22 نومبر 2015 بروز اتوار کو نماز فجر کے بعد حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی چھٹی اور آخری نشست ہوئی جس میں حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم نے پر سوز درس، ذکر ، مراقبہ، اور دعا کے بعد برکت والا دم کیا ۔ بروز اتوار آخری دعا میں شرکت کیلئے لاہور اور گرد نوح سے بھی کثیر تعداد میں شہریوں نے شرکت کی اور تسبیح خانہ درا التوبہ اور تسبیح خانہ کی گلیوں میں تل دھرنے کی بھی جگہ نہ بچی ۔ مزید حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم نے بے اولادوں کیلئے خصوصی اسم اعظم کا دم کیا جس کا اعلان پہلے ہی کیا جا چکا تھا اس دم کیلئے بہت سے لوگ گھروں سے اکتالیس لونگ اور ایک سیب ہمراہ لائے بے اولادوں کیلئے حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم نے ایک دوا بھی دی جو کہ نہایت ہی ارزاں قیمت ایک سو روپے میں دستیاب تھی ۔ لوگوں نے ان تین دنوں میں اللہ پاک سے خوب مانگا اور خوب پایا ۔ آخری دن دعا کے بعد مہمانوں کیلئے ناشتے کا وسیع انتظام تھا اور اس دن لنگر کی خاص بات یہ تھی کہ حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم نے اپنے ہاتھوں سے تمام مہمانوں کو لنگر تقسیم کیا جس سے مہمانوں کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا ہر کسی کے چہرے پر خوشی تھی ہر کوئی مسرور تھا ۔ اس اجتماع کی ایک اور خاص بات یہ بھی تھی کہ اس میں خواتین کا علیحدہ انتظام تھا ۔ عورتیں اور بچے کثیر تعداد میں شریک ہوئے جہاں عورتوں کا انتظام تھا وہاں بے پناہ رش ہونے کے باوجود عورتوں نے نہایت نظم و ضبط اور برداشت کا مظاہرہ کیا ۔ لاکھوں کے بیڈز پر سونے والی بہنوں نے سردیوں کی راتوں میں فرش پر پر سکون نیند سوتی رہیں ۔بعض بہنوں نے دوران اجتماع خط لکھ کر دفتر ماہنامہ عبقری میں جمع کروائے جس میں لکھا تھا کہ ان کی سالہا سال کی بیماریا ں حیرت انگیز طور پر ختم ہو رہی ہیں اور دل کو عجب سکون مل رہا ہے انہیں دوران دعا خوب رونا آ رہا ہے۔اور دعا ہے کہ وہ اگلے اجتماع میں ضرور شریک ہوں ۔ اجتماع گزرنے کے بعد حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم نے وہ محبین اور ساتھی جنہوں نے دن رات کر کے اجتماع کے انتظامات ، کو سنبھالا اور تمام خدمات سر انجام دیئے ۔ حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم نے ان تمام حضرات کو بلایا ان حضرات کا نہایت اکرام کیا شکریہ ادا کیا ۔ اور ڈھیروں دعاؤں کے ساتھ نہایت خوبصورت جائے نماز اور تسبیح کا ہدیہ دیا ۔ جسے پا کر ہر خدمت ، والا نہایت مسرور اور خوش تھا اور اپنی قسمت پر ناز کر رہا تھا ۔  

No comments:

Post a Comment