Friday, November 13, 2015

خواتین پوچھتی ہیں

خواتین پوچھتی ہیں  :۔

منفی سوچیں :۔
میں پہلے زندگی میں بھر پور دلچسپی لیتی تھی مگر اب چند ماہ سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میری زندگی بے کیف یکسانیت اور اکتاہٹ کا شکار ہو گئی ہو ۔ یا سست اور بوریت نے مجھے مار رکھا ہے ، شاید میں منفی سوچوں میں پھنس گئی ہوں خدارا میری مدد کیجئے میری عمر تیس سال ہے ایک بچہ ہے گھر بار سب کچھ ہے پھر یہ سب میرے ساتھ کیوں اور کس لئے ہو رہا ہے۔
جواب :۔ پچاس سال پہلے بوریت کا کوئی نام و نشان نہیں تھا نہ کسی کو اپنی زندگی سے اکتاہٹ ہوتی تھی جبکہ اس وقت آج کی طرح آسائشیں بھی نہیں تھیں ۔ سب لوگ کام میں مست رہتے ایک دوسرے سے گھلتے ملتے اور خوش و خرم رہتے ۔ اب تو بچے بھی اپنے دوستوں سے بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں میں بور ہو رہا ہوں سائنس کے اس جدید دور میں یہ بوریت شاید انسان کا سب سے بڑا المیہ اور مسئلہ ہے ۔ کچھ لوگ دولت نہ ہوتے ہوئے آسائشوں کے خواب دیکھتے اور اسے حاصل کرنے کیلئے ہر جائز و ناجائز حربہ اپناتے ہیں مگر جب دولت آتی ہے تو عموماً اکتاہٹ اور بیزاری کا شکار ہوجاتے ہیں اصل میں یہ بیزاری کام نہ کرنے سے ہوتی ہے ۔ ایسے نکمے انسان صرف اپنی ذات پر توجہ دیتے ہیں ۔ دوسروں سے انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی ۔ کام سے بھاگتے ہیں اور کسی کا ساتھ دینے کو تیار نہیں ہوتے آپ سے میں اتنا کہوں گی کہ اندر کے خول کو توڑ کر باہر آئیے اور اردگرد کے لوگوں میں دلچسپی لیجئے ۔ آپ کے خاندان میں کوئی مسئلہ ہے یا کوئی بیمار ہے یا کسی کو آپ کی ضرورت ہے تو اس کی مدد کیجئے ۔ آپ کی ساری بوریت ختم ہو جائے گی ۔ بے شمار چھوٹے چھوٹے کام ایسے ہیں جو آپ کو خود بخود نظر آ جائیں گے ۔ کمپیوٹر اور ٹیلی ویژن کی دنیا سے ہٹ کر عملی کام کیجئے ۔ آج سے پچاس سال پہلے بزرگ برگد کا گھنا درخت ہوتے تھے گھر سے نکلتے تو سب کا حال چال پوچھتے ، بیمار کی مزاج پرسی کرتے اور گھر کے آگے پڑا کوڑا کر کٹ خود سمیٹ دیتے ۔ درختوں کی بکھری شاخین راہ گیروں کو تنگ کرتیں تو انہیں چھانٹ دیتے ۔ چھوٹے چھوٹے کئی کام وہ ہنسی خوشی کرتے یوں ان کی زندگی پر جمود طاری نہیں ہوتا تھا ۔ آپ کی اکتاہٹ صرف اس لئے ہے کہ آپ نے رفاہی کاموں میں دلچسپی لینی چھوڑ دی ہے ۔ اپنے رشتے داروں ، دوستوں اور ملنے جلنے والوں کی فہرست بنائیے ۔ اور دیکھئے ان کی کیا ضروریات ہیں اور آپ انہیں کیسے پورا کر سکتے ہیں ۔ روپے پیسے کا خرچ ضروری نہیں آپ کے ہمدردی کے دو بول بھی انہیں مسرت بخش سکتے ہیں حرکت ہی میں برکت ہے زندگی میں دلچسپی لیجئے آپ خوش رہیں گی ۔
چکنی جلد اور دانے :۔
ضلع قصور سے دو بہنیں لکھتی ہیں چھ سال سے چہرے پر دانے نکل رہے ہیں ۔ سردیوں میں چہرہ صاف ہو جاتا ہے مگر موسم بدلتے ہی پھر دانے نکل آتے ہیں ۔ ہم گاؤں میں رہتے ہیں ہمیں کوئی آسان سا ٹوٹکہ بتائیے جس سے ہماری یہ شکایت دور ہو جائے ۔
جواب:۔ بی بی بات یہ ہے کہ چکنی جلد والوں کو زیادہ دانے نکلتے ہیں ۔ بیسن مفید ہے ، آپ تھوڑے سے دودھ میں بیسن ملا کر گاڑھاگاڑھا گھول لیجئے ، آدھے لیموں کا رس ڈالئے اور چٹکی پسی ہوئی ہلدی ملا کر چہرے پر اچھی طرح لگائیے ۔ اور لیٹ جائیے ۔ جب خشک ہو جائے تو تھوڑی سی روئی پانی میں بھگو کر چہرہ صاف کر لیجئے ۔ اور تازہ پانی سے منہ دھولیجئے ۔ ہفتے میں دو بار یہ لیپ لگائیے اچھی جلد کا راذ غذائیت بخش خوراک ، صفائی اور ورزش میں مضمر ہے ۔ اچھی جلد ہی حسن بخشتی ہے تازہ خون بنتا رہے تو جلد بھی خوبصورت رہتی ہے آپ گاؤں میں رہتی ہیں تازہ دہی کا ایک پیالہ روزانہ غذذا میں شامل کیجئے کچی سبزیاں مثلاً گاجر ، شلجم ، مولی ، ٹماٹر وغیرہ کھائیے ۔ اور پیجئے جلد کیلئے مفید ہے نیم کے پتے خشک کر کے پیس لیجئے یہ سفوف رات کو سوتے وقت دانوں پر لگائیے دانے زیادہ ہوں تو تھوڑے سے پانی میں سفوف گھول کر لگا سکتی ہیں قبض بالکل نہ ہونے دیں اس موذی بیماری سے دانے زیادہ نکلتے ہیں نیم کی نمولیاں بھی پیس کر آپ دانوں پر لگا سکتی ہیں دانوں کے نشان جلدی نہیں جاتے وقت لگتا ہے ۔ آپ کے گاؤں میں تازہ چھاچھ ملتی ہو گی ایک دو گلاس چھاچھ پی لیں آپ کے جسم سے حدت اور خشکی دور ہو گی ۔
تندرستی کی نوید :۔
آپ تو میرے لئے حکیم لقمان ثابت ہوئی ہیں عرصہ دراز سے معدہ کی مریضہ تھی ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر سے لے کر معدے کے ماہر خصوصی تک سے علاج کراتی رہی مگر افاقہ نہیں ہوا کچھ عرصہ پہلے آپ نے ایک شمارے میں معدے کی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کیلئے دلیہ گھیا توری اور دہی تجویز کیا ۔ میں دواؤں سے تو پہلے ہی تنگ تھی لہذا سب کچھ چھوڑ کر اس نسخے پر عمل شروع کر دیا ۔ میں یہ دیکھ کر بڑی حیران ہوئی کہ جلد ہی معدہ میں جلن رہی نہ السر نہ گیس اور نہ تکلیف آپ یقین کریں کہ میری دنیا ہی بدل گئی ہے ۔ خدا آپ کو سدا خوش رکھے تمام عمر آپ کی صحت سلامتی اور خوشحالی کیلئے دعائیں کرتی رہوں گی ۔
مشورہ :۔ اللہ پاک کے کرم ہی سے سسب کچھ ہوتا ہے ہم بندے محض عاجز اور مجبور ہیں ۔ بزرگ کہتے ہیں کہ شفا قسمت میں ہو تو خاک کی چٹکی سے بھی ہو جاتی ہے ۔ یقین مانیئے آپ کا خط پڑھ کر دلی خوشی ہوئی ایک صاحب جاپان میں تھے انہیں کارخانے میں آگ کے سامنے دس گھنٹے کام کرنا پڑتا تھا جس کی وجہ سے پیٹ میں سخت درد اور تکلیف تھی ۔ میں نے انہیں اسپغول کی بھوسی ، جو کا دلیہ ، دہی اور سبزیاں کھانے کو کہا تین چار ماہ میں ٹھیک ہو گئے ۔
زنگ کا داغ؛۔
سفید ریشمی سوٹ پر زنگ کا داغ لگ گیا ہے اسے دور کرنے کیلئے کوئی ٹوٹکہ بتائیے جس سے کپڑا خراب نہ ہو۔
مشورہ:۔ زنگ کے داغ پر عمو ماً لیموں کا رس اور نمک لگا کر آہستہ آہستہ رگڑا جا تا ہے ۔ پھر سوکھنے پر اسے صابن سے دھو لیتے ہیں اس طرح داغ اتر جاتا ہے پرانے داغ یا ریشمی سوٹ پر لگے داغ سے چھٹکارا پانے کیلئے آپ ایک پاؤ چاول لیں اور پانی ڈال کر پکائیں جب خوب پک جائیں تو چھلنی میں چھان لیں اب چاولوں سے نکلی پیچ میں زنگ والے غصے کو دو گھنٹہ کیلئے بھگو دیں پھر نکال کر صابن مل کر دھو لیں امید ہے کہ داغ اتر جائے گا اگر ہلکا سا دھبہ رہ جائے تو دوبارہ دھو لیں ۔

No comments:

Post a Comment