سنگھاڑہ ! پوشیدہ امراض
کے شکار مرد و خواتین کیلئے تحفہ خدا :۔
میری ایک سہیلی کسی ایسی بیماری کا شکار ہوئی کہ کسی علاج
سے تندرست نہ ہوئی اور سوکھ کر ہڈیوں کا ڈھانچہ بن گئی ۔ دراصل ماہانہ نظام کی خرابی کی وجہ سے اس کے
خون کا اخراج زیادہ ہونے لگا تھا ۔ کوئی کہتا ، کسی نے جادو کر دیا ہے اور کوئی
بندش بتاتا۔ اتفاق سے وہ ایک حکیم کے پاس گئی ، انہوں نے نبض دیکھی اور کوئی سوال پوچھے بس اتنا کہا بازار سے سوکھے سنگھاڑے لا کر
پیس کر آٹا بنا لوں ، اس میں تھوڑا سا سادہ آٹا ملاؤ اور اس کی روٹی پکا کر دس
پندرہ دن کھاؤ، اتنے میں تازہ سنگھاڑے بازار میں آ جائیں گے ، وہ کبھی کبھی کھا
لیا کرو ، سہیلی نے ان کے کہنے پر عمل کیا اور اس موذی تکلیف سے نجات پا لی ۔ یوں
میں نے پہلی بار سنگھاڑے کا فائدہ دیکھا پھر دوسری خواتین کو بھی اس کے متعلق میں
بتاتی رہی ، نومبر کے دوسرے ہفتے سے فروری تک سردی پڑتی ہے ، اس میں بھی سنگھاڑا
زکام او ر سردی کا مقابلہ کرنے میں معاون بنتا ہے ۔
کثرت بول :۔پیشاب کی زیادتی بڑے بوڑھوں کو بہت تنگ
کرتی ہے ۔ خصوصاً سردی کے موسم میں بار بار اٹھنا بہت تکلیف کا باعث بنتا ہے ۔ اس
کیفیت میں چھٹانک پھر ابلے ہوئے سنگھاڑے کھائیے ، آہستہ آہستہ مقدار بڑھا دیجیے
مگر تین چھٹانک سے زیادہ نہ کھائیں۔ دو تین ہفتے تک کھا لیجئے ۔ اس سے بدن میں طاقت آئے گی اور بار بار پیشاب کی حاجت
ختم ہو جائے گی ، تازہ نہ ملیں تو تولہ بھر سوکھے سنگھاڑے کا سفوف کھائیے ۔
اسہال :۔ اس بیماری میں سنگھاڑے کا خشک سفوف دو کیلوں پر چھڑک کر
کھائیے خونی دست آتے ہوں تو لہ سنگھاڑے کا سفوف دہی کے ساتھ صبح
و شام اور دوپہر لینے سے صحت مل جاتی ہے ۔ معدہ غذا ہضم نہ کرے اور دست میں خون
آئے ، تو تولہ بھر سنگھاڑے کا آٹا تھوڑے سے دودھ میں ڈالیے اور حلوہ بنا لیں ۔
چینی ڈا ل کر صبح شام حلوہ کھانے سے آرام آ جاتا ہے ۔ دست بند ہوکر غذا ہضم ہونے
لگتی ہے ، کھانے کی جگہ صبح شام یہ حلوہ کھائیں آہستہ آہستہ تین تولہ سفوف اور ایک
پاؤ دودھ لے کر حلوہ بنا لیں ۔ تین تولہ سے زیادہ سفوف استعمال نہ کیجئے ۔
بدن کی گرمی :۔ آج کل نوجون لڑکے چٹ پٹے بازاری کھانے اور بھنا گوشت بہت
کھاتے ہیں۔ اس سے ان کا معدہ خراب ہوتا اور جسم میں گرمی بھی بڑھ جاتی ہے ۔ پھر وہ
جعلی حکیموں کے پاس جا کر علاج کراتے ہیں جس سے اور نقصان ہوتا ہے ۔ جسمانی کمزوری
بڑھتی جاتی ہے ۔ طاقت بالکل نہیں رہتی۔ اعصاب ہر وقت تھکن کا شکار رہتے ہیں ۔ کام
کاج کرنے اور پڑھنے لکھنے میں دل نہیں لگتا بدن کھوکھلے کر دینے والے مادے صحت کو
زنگ لگا دیتے ہیں ۔ چڑ چڑا پن بڑھ جاتا ہے ۔ نقاہت کسی کام کا نہیں چھوڑتی دماغی
کمزوری کام نہیں کرنے دیتی ۔ ان تمام خرابیوں کو دور کرنے کیلئے سنگھاڑا ایک نعمت
ہے ۔ صرت سات آٹھ دانے ابلے ہوئے سنگھاڑے ناشتے میں کھائیے ۔ پھر آدھ گھنٹے بعد
دلیا لیجئے ۔ گرم مزاج والے نوجوان محسوس کریں گئے کہ ان کے جسم کی حدت ٹھیک ہو
رہی ہے ۔ حد یہ کہ جریان جیسے مرض میں بھی یہ فائدہ بخش ہے ۔
جسم فربہ کیجئے :۔ جو لوگ موٹا ہونا چاہتے ہیں وہ موسم نہ ہو تو خشک سنگھاڑوں
کا حلوہ بنا کر کھائیں یہ جسم کی لاغری دور کرتا ہے ، نیز دودھ کے ساتھ تولہ بھر
سنگھاڑے کا سفوف روزانہ کھائیے فائدہ ہو گا ۔ تازہ سنگھاڑے کھانے سے کسی تکلیف کا
اندیشہ ہو تو بعد ازاں تھوڑی سی شکر یا گڑ کھانے سے کوئی ضرر نہیں پہنچتا ۔ شہد یا
چینی کا شربت بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔
داد اور خارش :۔داد یا دھدر کی تکالیف ہوتو خشک سنگھاڑے کا سفوف لیموں کے
رس میں ملا کر لگائیے چند بارلگانے سے آرام آ جائے گا ۔ دیہات میں لوگ اس کی بیل
بھی استعمال کرتے ہیں ۔ سخت سوزش میں بیل پیس کر دہی میں ملاتے اور جسم پر لیپ
کرتے ہیں ۔ یوں ٹھنڈ پڑ جاتی ہے۔سنگھاڑے کا سفوف زخموں پر بھی چھڑکا جاتا ہے۔
دانت مظبوط اور چمکدار
:۔سنگھاڑے کھانے سے دانت مظبوط ہوتے
ہیں اور مسوڑھے جگہ نہیں چھوڑتے ، مسوڑھوں سے خون آنا بھی بند ہو جاتا ہے ۔ نیز وہ
سفید چمکدار ہو جاتے ہیں ۔
دودھ کی بالائی :۔ آپ نے حلوائیوں کے ہاں دیکھا ہو گا ان کے کڑھاؤ میں دودھ
گرم ہو تو اس پر موٹی بالائی کی تہ جم جاتی ہے حلوائی دراصل سنگھاڑے کا آٹا دودھ
میں ملا کر جوش دیتے ہیں اس سے خوب موٹی بالائی کی تہ آتی ہے آزما کر دیکھئے۔
No comments:
Post a Comment