ہر نعمت ماں کے قدم چومنے سے ملی :۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میری عمر 21 سال ہے میں
ڈپلومہ کا طالب علم ہوں، الحمدللہ ! ناظرہ قرآن ماں باپ نے بچپن میں ہی پڑھا دیا
تھا اورخدا کا شکر ہے کہ تلاوت کی بھی وہی توفیق دیتا ہے عبقری پڑھ کر اور آپ کی
چند کتابیں پڑھ کر اب تو اور بھی جزبہ اور شوق لگن پیدا ہوگئی ہے اور ان سب میں
میری نیت یہی ہوتی ہے کہ یاللہ ! تو مجھے اپنا قرب عطا فرما اور کرم ہے اس ذات کا
کہ وہ ہر موڑ پر میرا ساتھ دیتا ہے ۔ میں اپنی زندگی کے کچھ راز عبقری قارئین سے
شیئر کرنا چاہتا ہوں ۔ تاکہ اور لوگوں کو بھی توفیق ہو اور وہ بھی وہ کچھ پائیں جو
میں نے پایا ہے ۔ میرے میٹرک کے سالانہ بورڈ کے امتحانات تھے میری والدہ جو کہ
2004ء سے بیمار ہیں فالج کی مریضہ ہیں اور مرگی کی بھی بیماری ہے ان دنوں وہ بہت
زیادہ بیمار تھیں تو میں گھر کے سارے کام کرتا تھا ، امی ابو اور بھائی کے کپڑے
دھو نے، بھائی مجھ سے بڑے ہیں اور وہ ملتان میں ہوتے ہیں آٹا گوندنا ، روٹی بنانا
، برتن دھونے ، امی کو وضو کروانا ، نماز پڑھوانی ، کھانا کھلانا وغیرہ ۔ الغرض وہ
تمام کام جو گھر میں ایک عورت سر انجام دیتی ہے ، میں کرتا تھا اور میری والدہ
ہمیشہ کی طرح مجھے بے حد دعائیں دیتی تھیں ۔ آپ یقین جانئے کہ میرے پیپر بالکل
اچھے نہیں ہوئے تھے لیکن میرے اللہ پاک کی کرم نوازی دیکھیں جب رزلٹ آیا تو میں نے
پورے سکول میں پہلی پوزیشن حاصل کی مجھے یقین نہیں ہو رہا تھا کہ میں پاس ہو گیا
ہوں بلکہ پوزیشن لے لی ہے ۔ بس پھر تو میں امی کے پیروں میں گر گیا خدمت تو پہلے
بھی کرتا تھا اب اور زیادہ خدمت کرنے لگا الحمد للہ ! امی مجھے اب بھی بہت دعائیں
دیتی ہیں ۔ پھر اللہ پاک نے مجھے ہر چیز سب سے پہلے دی ۔ میں اپنے تمام کزنوں میں
سب سے چھوٹا ہوں لیکن سب سے پہلے گزشتہ سال میری شادی ہو گئی اللہ پاک نے مجھے سنت
رسول ﷺ ڈاڑھی شریف رکھنے کی توفیق دی ،
گناہوں سے دور کر دیا اپنے دین کے راستے میں قبول کر لیا الحمدللہ ! قبول فرمائے
اور اب میوزک ، ٹی وی ، گانے وغیرہ ان سب سے نفرت ہو گئی ہے الحمدللہ ! سنتی لباس پہنتا ہوں
، چھوٹی سی عمر میں اللہ رب العزت نے بہت زیادہ نعمتوں سے نواز دیا اور جب میں
اپنی والدہ کے پیروں کو چومتا ہوں تو بہت سکون ملتا ہے الحمدللہ ! اللہ پاک نے
کبھی پیسوں کی کمی نہیں ہونے دی بلکہ میں جتنا صدقہ کرتا ہوں مجھے دوگنا کیا سات گناہ
زیادہ مل جاتا ہےیہ سب میں اپنی تعریف نہیں کر رہا اپنی زندگی کے وہ تمام حالات آپ
کو بتا رہا ہوں جو ابھی تک کسی کو نہیں بتائے لیکن والدہ والا قصہ سب کو بتاتا ہوں
اور کہتا ہوں کہ ماں باپ کی خدمت کرو پھر دیکھو تم کہاں سے کہاں جاتے ہو ۔ آپ کو
بھی اجازت دے رہا ہوں میری والدہ والا قصہ بغیر میرا نام شائع کئے عبقری رسالے میں
چھاپ دیں تاکہ اور لوگ بھی عمل کر سکیں ۔
No comments:
Post a Comment