Thursday, December 10, 2015

تعلقات برقرار تکلیفیں برداشت پھر دیکھیں کمال

تعلقات برقرار تکلیفیں برداشت پھر دیکھیں کمال :۔


کہا جاتا ہے کہ انسان ایک معاشرتی حیوان ہے اس دنیا میں وہ اکیلا نہیں رہ سکتا اللہ پاک نے اس کی ضروریات کی تکمیل دوسرے انسانوں کے ساتھ وابستہ کر رکھی ہے خوراک پوشاک اور رزق کے حصول کیلئے اسے دوسرے انسانوں کا محتاج بنایا گیا ہے ۔ مگر دوسرے انسانوں کے ساتھ جب معاملات اور لین دین کی بات ہوتی ہے تو وہاں  اس کے مزاج کے خلاف بہت سی باتیں پیش آتی ہیں جو ناگواری ، غم و غصہ اور بسااوقات اذیت کا سبب بھی بن جاتی ہیں ۔ اگر صورتحال کنٹرول سے باہر ہو جائے تو حدیث کا مفہوم ہے کہ اللہ پاک اس مومن کو زیادہ پسند کرتے ہیں جو رشتہ داروں سے پہنچنے والی تکلیفوں  کے باوجود میل جول رکھتا ہے بنسبت اس مومن کے جو نہ میل جول رکھتا ہے اور نہ ہی تکلیفوں کو برداشت کرتا ہے صلہ رحمی کے متعلق بہت سی احادیث میں تاکید آئی ہے ۔ آج کے دور میں یہ بہت مشکل کام ہے کہ آپ تعلقات کو برداشت کرتے  ہیں۔ صلہ رحمی کے متعلق بہت سی احادیث میں تاکید آئی ہے ۔ آج کے دور میں یہ بہت مشکل کام ہے کہ آپ تعلقات بھی برقرار رکھیں اور تکلیفوں کو بھی برداشت کریں زیر نظر مضمون میں دیئے گئے انتہائی آسان تصورات کی مدد سے آپ نہ صرف ان نفسیاتی الجھنوں سے چھٹکارا پا سکتے ہیں بلکہ قرآن و حدیث کے مطابق قطع رحمی جیسے گناہوں سے بچتے ہوئے رشتہ داروں سے اچھے تعلقات بھی برقرار رکھ سکتے ہیں انشاءاللہ ان تصورات کی مدد سے آپ نہ صرف ان نفسیاتی الجھنوں سے چھٹکارا پا سکتے ہیں بلکہ قرآن و حدیث کے مطابق قطع رحمی جیسے گناہوں سے بچتے ہوئے رشتہ داروں سے اچھے تعلقات بھی برقرار رکھ سکتے ہیں ۔ انشاءاللہ ان تصورات کی مدد سے آپ اپنی زندگی میں ایک مثبت تبدیلی پیدا کر کے دوسروں کو بھی ان مسائل سے نجات دلا کر ان کو ایک خوشگوار زندگی کا احساس دلا کر ان کی دعائیں سمیٹ سکتے ہیں ۔
٭نیکیوں کو دس مرتبہ بڑھانا:۔ سورہ انعام میں ارشاد باری ہے ۔ جو ایک نیکی لے کر آئے گا اسے دس نیکیوں کا اجر ملے گا جو ایک برائی لے کرآئے گا اسے ایک برائی کی سزا ملے گی ذرا غور کیجئے ! اللہ پاک ہماری ایک نیکی کو تو دس گنا بڑھا رہا ہے مگر برائی نہیں بڑھا رہا ۔کیوں نہ ہم بھی اس قرآنی اصول پر لوگوں کے اچھے کاموں کو دس گنا بڑھا دیں خاص طور پر اپنے گھر والوں ، بچوں اور قریبی رشتہ داروں کے اچھے کاموں کو دس گنا بڑھا دیں۔اب تصور کریں کے اس انسان کی نیکیوں کاپہاڑ میرے سامنے کھڑا ہے اور اس کی چھوٹی سی خامی اس پہاڑ کے کنارے پر پڑی ہے اب آپ اپنے آپ سے کہیں کہ معاف کرو۔ اس سے انشاءاللہ اس شخص کی طرف سے پہنچائی گئی تکلیف کم ہو جائے گی ۔ غم و غصہ کے بجائے دل میں شکر گزاری کے احساسات پیدا ہوں گے ۔
٭روحانی اولاد کا طریقہ :۔ حضور نبی کریم ﷺ کا ارشاد پاک ہے کہ "میں ا مت کا باپ ہوں اس لحاظ سے ہم سب آپ ﷺ کی روحانی اولاد ہیں ۔ میں نے فلاں کو حضور نبی اکرم ﷺ کی روحانی اولاد سمجھ کر معاف کر دیا ۔ ایسا کرنے سے انشاءاللہ آپ کے غصہ میں کمی آ جائے گی اللہ پاک معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے یہ عمل کرنے سے آپ اللہ پاک کے پسندیدہ لوگوں کی فہرست میں آ جائیں گے ۔ غور کریں تو آپ کو اس شخص کا شکر گزار ہونا چاہیے جس کی وجہ سے آپ اللہ پاک کے پسندیدہ لوگوں کی فہرست میں آ گئے۔ حقیقتا ً وہ شخص آپ کو اللہ کے قریب کرنے کا ذریعہ بن گیا ۔
٭دائرے میں کالا نقطہ:۔ ایک دائرہ لگا ئیں اس میں ایک موٹا سا کالانقطہ لگا دیں ۔ آپ جب اس دائرے کو دیکھیں گے تو آپ کہیں گے دائرے میں کالا نقطہ ہے ۔ بالکل صحیح کہا آپ نے مگر اس دائرے میں ڈھیر ساری سفید جگہ بھی تو ہے جس طرح آپ کو دائرے میں چھوٹا سا کالا نقطہ فورا ً  نظر آ گیا اور سفید جگہ زیادہ ہونے کے باوجود نظر نہیں آئی ۔ بالکل اسی طرح ہم اپنی زندگی میں خوشیاں ، کامیابیاں ، آسانیاں ، محبتیں لوگوں کا حسن سلوک اللہ پاک کی عطا کردہ بے شمارنعمتیں کم دیکھتے ہیں جبکہ تکالیف ، غم ، مصیبتیں ، نفرتیں اور دکھ ہمیں تھوڑا ہونے کے باوجود فوراً نظر آ جاتے ہیں ۔ اگر آپ کو کوئی تکلیف پہنچے تو آپ اپنے آپ سے تصور میں تین دفعہ کہیں میں کالےنقطے کے بارے میں نہیں سوچوں گا ۔ اور سفید جگہ کو سوچیں ان تصورات سے انشاءاللہ آپ کو اپنی زندگی میں خوشگوار یت کا احساس پیدا ہونا شروع ہو جائے گا آپ اپنی زندگی کو ایک نئے رخ سے جینے کی عادت ڈالیں گے فائدہ محسوس کریں تو بخیل نہ بنیں بلکہ عبقری کے پیغام کے مطابق سخی بنیں آج سے خود سے ایسا سوچنا شروع کر دیں اور دوسروں کو ترغیب دیں تاکہ لوگ آپ کے ساتھ مجھے بھی دعاؤں میں یاد رکھیں ۔

No comments:

Post a Comment