Thursday, December 3, 2015

لاعلاج کینسر کا مریض تیس دن میں تندرست

لاعلاج کینسر کا مریض تیس دن میں تندرست :۔


محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم ! میں اپنے کچھ مسائل کے حل کیلئے فون پر وقت لے کر آپ سے ملنے لاہور آئی تھی ۔ آپ سے ملاقات کے بعد بہت سکون میسر آیا ۔ آپ کی دی ہوئی پڑھائی اور دوائی سے بہت افاقہ ہوا ہے ۔ شوہر کی طبیعت بھی اب بہتر رہنے لگی ہے ۔ سر میں درد جہاں روز صبح اٹھتے ہی شروع ہو جاتا تھا اب ہفتے میں صرف ایک دفعہ یہ شکایت ہوتی ہے ۔ انشاءاللہ العزیز اللہ کے پاک کلام سے وہ بھی ٹھیک ہو گا ۔ جب میں لاہور آئی تھی تو والدہ کا خط آپ تک پہنچایا تھا جس میں انہوں نے مدینہ میں افحسبتم اور اذان والے عمل کی تقسیم اور اس کے فوائد لکھے تھے۔اس بارے میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ اس عمل کو ہم اپنے ذاتی تجربے میں لا چکے ہیں ۔یہ بات عبقری سے تعلق بننے سے دو سال پہلے کی ہے ۔ میرے سسر کو کینسر کا مرض تشخیص ہوا تھا ۔ سالہا سال علاج کے بعد ڈاکٹروں نے جواب دے دیا تھا ۔ اس وقت ہم نے درج ذیل عمل اپنائے تھے جس کے بعد وہ ایک ماہ کے بعد ہی صحت یاب ہونا شروع ہو گئے اور اگلے سی ٹی سکین پر ڈاکٹروں نے بتایا کہ آپ کا مرض خود بخود ختم ہو رہا ہے ۔اب آپ کو کینسر کے علاج کیلئے کیمو تھراپی اور ریڈیو تھراپی کی کوئی ضرورت نہیں ۔مرض کا یہ عالم تھا کہ آواز بند ہو چکی تھی۔ اور کینسر پھیپھڑوں اور کھانے کی نالی میں پوری طرح پھیل چکا تھا  ۔ مگر اللہ کے کلام میں وہ تاثیر ہے جو ناقبل بیان ہے ۔ عمل یہ ہیں ۔٭ سورہ مؤمنون کی آخری چار آیات اور اذان سات سات مرتبہ دن میں پانچ مرتبہ پڑھ کر دونوں کانوں میں دم کرنی ہے ۔ ٭سورہ رحمٰن اور سورہ یسین کی تلاوت کو بغور سننا ۔٭سورہ بقرہ کی تلاوت اور اس کا دم کیا ہوا پانی پلانا ۔ یہ وہ عمل ہیں جو ہم نے باقاعدگی سے کیے اور مرض اب تک بفضل خدا لوٹ کر نہیں آیا اسی لئے جب عبقری سے منسلک ہوئے ۔اس کے قاری کے طور پر تو صرف اس ہی ایک بات نے اس کو باقاعدگی سے اپنانے پر مجبور  کیا وہ یہ تھی کہ جو بیان کیا جاتا ہے ۔ وہ حق کی بنیاد پر اور سب سے اہم بات یہ کہ لوگوں کو تسبیح اور مصلے کی طرف لگا یا نہ کہ تعویز اور دھاگوں کے چکروں میں ڈالا ساری بات بیان کرنے کا مقصدصرف یہ ہے کہ کلام الٰہی اور اس کا ساتھ ہی سو پر پاور ہے ۔

No comments:

Post a Comment