Monday, December 14, 2015

مجھے جاگتی آنکھوں سے جنات نظر آتے ہیں

مجھے جاگتی آنکھوں سے جنات نظر آتے ہیں  :۔


محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میرے ہاتھ میں عبقری کا رسالہ ہے جو کہ جنوری 2011 ء کا ہے یہ رسالہ مجھے ایک دوست سے ملا ہے رسالہ پڑھ کر مجھے بہت حوصلہ  ہوا اور مایوس دل کو اطمینان ملا اور ایمان کو قوت نصیب ہوئی کہ ابھی یہ زمین اللہ کے محبوب بندوں سے خالی نہیں ہوئی کچھ اللہ کے بندے ابھی بھی ہیں جو دل میں انسانیت کیلئے تڑپ رکھتے ہیں ۔ محترم حضرت حکیم صاحب!ہمارے گھرانے میں کچھ عرصہ سے جنات نے اودھم مچائے رکھا جس کی تفصیل درج ہے ۔ ہم ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتے ہیں ۔میرے والد کھیتی باڑی کرتے ہیں ۔ اور بھائی سرکاری ملازم ہیں ۔ہم تمام بھائی بہن ایک ہی گھر میں رہتے ہیں ۔ آج سے ایک سال پہلے کی بات ہے کہ ہم لوگ کمرے میں بیٹھے تھے ، بچے کھیل رہے تھے کہ بھابھی بھی اسی کمرے میں آ کر لیٹ گئیں ، اچانک ہی اٹھ کر بھابھی نے چیخنا شروع کر دیا چیخیں اتنی زور دار تھیں کہ ہمارے دل دہل گئے ہم حیران و پریشان ان کو آوازیں دے رہے تھے مگر وہ کسی کی آواز نہیں سن رہی تھیں، بس صرف چیختی ، کبھی اٹھتی ، کبھی بیٹھتی ، اور بیڈ کے نیچے ہاتھ مارتی ، صوفوں کے نیچے جھانکتی اور ہم تینوں ماں بیٹیاں اسے پکڑنے میں ناکام تھیں ۔اسی کیفیت میں آدھا گھنٹہ گزر ا اتنی دیر میں گاؤں ہی کے ایک امام مسجد کو ابو بلا کر لے آئے جب امام صاحب گھرمیں داخل ہوئے تو ان کی آواز سنتے ہی اسی وقت ہوش میں آ گئی اور آرام سے بیٹھ گئی اور حیرت سے ہماری طرف دیکھنے لگی کہ کیا ہوا ہے کیوں پریشان ہو؟ جب قاری صاحب نے دم کیا اور پوچھا کہ کیوں چیخ رہی تھی کیا دیکھاتو کہنے لگی کہ جب میں بیٹھی ہوں تو ابھی پوری طرح آنکھ بھی نہیں لگی کہ مجھے چار آدمی نظر آئے جو چاروں طرف سے مجھے گھیرے ہوئے ہیں ۔میں ان سے بچ کر نکلنا چاہتی ہوں ، کبھی اٹھتی ہوں ، کبھی بیٹھتی ہوں لیکن کوئی راستہ نہیں مل رہا بڑی دیر بعد ان سے بچ کر نکلی ہوں تو آگے سمندر ہے جو مجھے اپنی طرف کھینچ رہا ہے اور میں چیختی ہوں ، دوڑتی ہوں ، اس کے بعد مجھے ہوش آ گیا ۔ محترم حضرت حکیم صاحب ! اس کے بعد پورے 28 دن گزر گئے کوئی دورہ نہیں پڑا لیکن خواب میں کچھ لوگ نظر آتے رہے ۔جنہوں نے چادر نما ٹوپیاں پہن رکھی تھیں اور وہ ٹوپیاں اتنی لمبی تھیں کہ ان کے پاؤں تک پہنچ رہی تھیں پھر اٹھائیس دن کے بعد رات کو دورہ پڑ گیا اور ہلکی ہلکی چیخیں سننے سے ہماری آنکھ کھلی پھر انہی  قاری صاحب سے دم کروانے کے بعد بیس منٹ میں ہوش آ گیا ۔ اگلے دن ہم انہیں شہر کے ایک بڑے قاری صاحب کے پاس لے گئے جنہوں نے دم کیا اور تعویذ وغیرہ دیئے اس کے ہفتہ بعد سے دورہ روزانہ پڑنے لگا اور جاگتی آنکھوں سے بھی جنات نظر آنےلگے پھر بھابھی نے ان کے پیچھے دوڑنا شروع کر دیا کبھی بے ہوش ہو جاتیں دورہ اکثر رات کہ اوقات میں ہی پڑتا ایک دن یونہی مذاق میں ہم نے بات کی کہ تم رات میں چوروں کی طرح کیوں آتے ہو؟ تو دوسرے دن صبح دس بجے بھابھی کو دورہ پڑ گیا اور کہنے لگے لو ہم لوگ آج دن میں بھی آ گئے ہیں کیونکہ تم لوگ ہی کہتے ہو کہ چوروں کی طرح رات میں آتے ہو ۔ اس کے بعد ہر روز دن میں دو یا تین بار آتے ایک دن بھابھی چولہے میں آگ لگانے لگی ابھی چولہا جلایا بھی نہیں تھا کہ بھابھی کے کپڑوں کو آگ لگ گئی اور وہ چیخنے لگی اللہ کے فضل سے ہم نے آگ پر قابو پالیا ۔ اس کے بعد جب بھی میری بھابھی اب چولہے کے پاس جاتی ہے ان کو خودبخود آگ لگ جاتی ۔ اب یہ کیفیت تھی کہ ہمارے گھر میں ان کو روزانہ دن میں دو یا تین مرتبہ دورہ پڑتا۔ مگر جب اپنے میکے جاتی تو پندرہ بیس دن بعد دورہ پڑتا یہ تو بھابھی کی کیفیت تھی اب میں اپنی طرف آتی ہوں ایک دن میں کھڑی تھی تو اچانک میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے تمام جسم ٹھنڈا ہو گیا خوف محسوس ہونے لگا اور جسم میں ایک تھر تھری سے مچی رہتی ہے ہنسنے بولنے کو دل نہیں کرتا دل پریشان رہتا دھرکن تیز ہو جاتی ۔ کوئی کام کرنے کو دل نہیں کرتا ٹانگیں کانپتی رہتی جب چلتی تو ایسے لگتا کوئی میرے پیچھے ہے اور مجھے دبوچ لے گا اور کبھی یونہی رونے کو دل کرتاکبھی بیٹھے بیٹھے ایسا لگتا ہے کوئی چیز سر کے اندر چلی گئی ہے ۔ جسم پر وزن پڑ جاتا ،نہ میں ہل سکتی نہ ہی بول سکتی اور جسم کانپتا محسوس ہوتا ۔جیسے کرنٹ لگنے سے کانپتا ہے پھر تھوڑی دیر بعد مجھے ہوش آ جاتا اور میں کلمہ پڑھنا شروع کردیتی ۔ اکثر گھر میں پر فیوم کی خوشبو آتی اور کبھی بو محسوس ہوتی ۔ جیسے کوئی تار جل رہی ہو۔ پھر ہم گھر والوں نے پانچ وقت کی نماز پڑھنا شروع کر دی گھر کے ہر کمرے میں ایم پی تھر ی آڈیو سے ہر وقت سورہ بقرہ اور رحمن کی تلاوت چلا کے رکھی گھر کے سارے فرد فجر کے نماز کے بعد اونچی آواز میں تلاوت قرآن مجید کرتے اور منزل بھی پانبدی سے روزانہ پڑھتے ہیں جس کی برکت سے اب ہمارے گھر میں کافی سکون ہے جنات کی چہل پہل گھر سے ختم ہوتی جارہی ہے ۔    

No comments:

Post a Comment