Thursday, December 17, 2015

خواتین پوچھتی ہیں

خواتین پوچھتی ہیں :۔


وٹامن ای :۔
میری بہن جب بھی بیرون وطن سے آتی ہے وہ روزانہ وٹامن ای کھاتی ہے ۔ وٹامن ای کن چیزوں میں ہوتا ہے ؟ اور اس کے فائدے ہیں یا شوقیہ کھایا جاتا ہے آپ اس بارے میں بتائیے ۔ میں دوائیں نہیں کھاتی بلکہ غذا پر زور دیتی ہوں ۔ اپنی بہن کو دیکھ کر حیران ہوں وہ پانبدی سے صبح و شام طرح طرح کے وٹامن کھاتی ہے ۔
مشورہ :۔ آپ اچھا کرتی ہیں دواؤں کے بجائے غذا پر توجہ دیتی ہیں ۔ وٹامن ای کھانے سے خون کی رگیں کشادہ ہو جاتی ہیں یہ خون میں لوتھڑے نہیں بننے دیتی بلکہ انہیں گھلا دیتی ہیں ۔اس کے استعمال سے پیشاب کھل کر آتاہے ۔ دل کیلئے مفید ہے رگوں کو قوت دیتی ہے اس کے کھانے سے دل کو توانائی ملتی ہے زخموں کے داغ گہرے نہیں ہونے دیتی ۔ بلکہ بعض دفعہ اس کے لگانے اور کھانے سے داغ دھبے دور ہو جاتے ہیں ۔ خواتین کو سن یاس میں جو تکالیف ہوتی ہیں ان میں بھی یہ کھانے سے آرام آتا ہے سوہن حلوہ بنانے کیلئے گیہوں کے دانے صاف کر کے ان کو کسی ٹرے میں رکھ کر پانی کا چھینٹا دیا جاتا ہے نمی کی وجہ سے دو تین دن میں گہیوں کے دانے پھٹ جاتے ہیں یہی چیز وٹامن ای کا سب سے بڑا قدرتی ذریعہ ہے روغن پستہ، مکئی، بنولہ اور اس کا تیل ، سویا بین اور اس کا تیل ، روغن زیتون ، گوبھی کے پتوں ، پالک ، اخروٹ ، سلاد ، مٹر ، گائے کی کلیجی ، انڈے کی زردی میں ہوتی ہے ۔ گہیوں بھگو کر پھوٹنے پر ان کو ہلکا سا جوش دے کر چینی اور دودھ ملا کر بچوں کو دیا جاتا ۔ کمزور بچے اسی سے پنپ جاتےہیں ۔ دالوں کو بھگو کر ان کی بڑیاں بنائی جاتیں ۔مٹر کے دانے تل کر دیئے جاتے ۔ بنولہ کی گری نکال کر اس کی کھیر خاص طور پر بنائی جاتی جو بے حد مفید ہوتی تھی گیہوں کا چھان سنبھال کر رکھا جاتا اس کی چائے بنتی جو نزلہ زکام کیلئے مفید ہوتی تھی گیہوں کے دانے بھاڑ میں بھنوا کر گڑ کے ساتھ کوٹ کر رکھے جاتے اس میں اخروٹ کی گری بھی ملا ئی جاتی ، سردی کے موسم میں شوق سے بچے بڑے اسے کھاتے تھے بانجھ مرد اور خواتین کیلئے یہ وٹامن ای بے حد مفید ہے آپ گھر میں گندم دھو کر چھلنی سے ڈھانک کر رکھ دیجئے صبح شام پانی کا ہلکا سا چھینٹا دیجئے تین چار روز میں آپ کی ڈش میں گیہوں پھوٹ پڑیں گے اب آپ ان کا دلیہ بنا کر کھائیے ان کو پیس کر حلوہ بنائیے حلیم یا دلیہ تیار کیجئے ان کو پیس کر چینی ملا کر میٹھی ٹکیاں مل کر رکھ لیجئے وٹامن ای سے پھر پور غذا دستر خوان پر تیار ہے کہتے ہیں بڑھاپے کو روکنے کیلئے وٹامن ای ضرور کھانی چاہیے ان کے استعمال سے بڑھاپا تیزی سے نہیں آتا ۔
زچگی کے بعد کیا احتیاط کرنی چاہیئے:۔
میرے عمر 30 سال ہے بچے کی پیدائش کے بعد میں بہت موٹی ہو گئی ہوں کوئی دوا بتائیے ۔ دوسری بات یہ کہ پیٹ زچگی کے بعد بڑھ جاتا ہے یہ میرا نہیں بہت سی بہنوں کا مسئلہ ہے ۔
مشورہ :۔ کچھ خواتین کا پیٹ ایام حمل میں بہت بڑھ جاتا ہے اس کیلئے بہتر یہ ہے کہ دوپٹے کے سائز کا کپڑاپھاڑ کر چوڑی پٹی آہستگی سے پیٹ کےنیچے اس طرح باندھی جائے جس سے بڑھے ہوئے پیٹ کو سہارا ملے اس سے پیٹ زیادہ نہیں بڑھے گا دوسری بات یہ کے پیٹ کے نیچے آپ زیتون کا تیل ملیں تو بہتر ہے ورنہ سرسوں کا تیل معمولی سا ہاتھ پر لگا کر روزانہ آخری ماہ میں مل لیا جائے تو اس سے پیٹ پر دھاریاں نہیں پڑیں گی ۔ زچگی کے بعد نارمل ڈلیوری ہے تو آپ روزانہ صبح پیٹ کے نیچے تکیہ رکھ کر پانچ منٹ کیلئے فرش پر الٹی لیٹ جائیں چلہ نہانے کے بعد بھی صبح و شام خالی پیٹ آپ الٹی لیٹ سکتی ہیں اس سے پیٹ دبے گا پہلے زمانے میں ابلا ہوا پانی سونٹھ ملا کر پلایا جاتا تھا اس سے پیٹ بڑھتا نہیں تھا آج بھی ہندوستانی عورتو ں کو دیکھا جائے تو ان کے جسم سمارٹ نظر آتے ہیں ۔ زچگی کے بعد خوب کھا یا پیا جاتا ہے اور جلد پھر انہیں جاتا ۔ اس کی وجہ سے بھی پیٹ بڑھ جاتا ہے زچگی کے بعد پیٹ پر کپڑے کی چوڑی پٹی دس دن تک باندھی جائے تو پیٹ صحیح رہتا ہے اپنی غذا میں ادرک شامل کیجئے اپنی غذا کم کیجئے ۔ صبح ناشتے سے پہلے آدھے لیموں کا رس ایک کپ ابلتے پانی میں ملا کر اس میں ایک بڑا چمچ شہد ملا کر گرم گرم پیا کیجئے ۔ صبح و شام سیر کیجئے ۔ آپ گھر کے صحن میں ٹہل سکتی ہیں ۔ آپ فرش پر بیٹھ کر کھائیے ۔ سونف کا عرق پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے سب سے بہتر یہ ہے کہ آپ اپنی غذا کو کنٹرول کیجئے روٹی کم کیجئے زیادہ گوشت نہ کھائیے ۔ ہمارے ہاں رواج ہے بچہ ہونے کے بعد مرغن غذائیں دی جاتی ہیں جس سے پیٹ بڑھ جاتا ہے زیادہ چکنائی کا استعمال اچھا نہیں ہوتا مناسب غذا کھائیے ۔ اصلی گھی خواتین بہت کھاتی ہیں اس سے بھی موٹاپا پیدا ہوتا ہے اعتدال کے ساتھ ہر چیز کھانی چاہیے ورنہ فائدے کے بجائے نقصان ہو تا ہے ۔    

No comments:

Post a Comment