خواتین اب یخ بستگی اور
ٹھٹھرنے سے بچ سکتی ہیں !
ماہ دسمبر موسم سرما کے غفوان شباب کا زمانہ ہوتا ہے ۔ گرم مشروبات
اور گرم غذاؤں کا زور بڑھ جاتا ہے ۔نحیف سے نحیف معدہ بھی شدت اشتہا بن جاتا ہے
اور جسمانی نظام قوت پذیری کی طرف مائل ہونے لگتا ہے ۔
اس مہینے میں جہاں ایک اوسط درجہ کی صحت رکھنے والا آدمی
زندگی کے تمام تر مادی تقاضوں میں ایک غیر معمولی انقلاب محسوس کرتا ہے وہاں اس کی
صحت کا معیار بھی روبہ تغیر ہونے لگتا ہے ۔ ہر ذی روح اپنے اپنے طور پر خدشات اور
احتیاطوں کے مختلف النوع سانچوں میں ڈھلنے لگتا ہے ۔ کیونکہ اس ماہ کی خنک تابی
اور انجمادی کیفیت کسی وقت بھی کسی بھی ذی روح کو اپنی گرفت میں لینے پر کمر بستہ
رہتی ہے ۔ یخ بستگی اور ٹھٹھراؤ کا دہانہ کسی وقت بھی کھل سکتا ہے اور موسمی
تقاضوں کے مطابق نہ چلنے والے افراد اچانک اور غیر متوقع طور پر سردی کی لپیٹ میں
آ کر زکام ، سر درد ، اعصابی ٹھٹھراؤ ، پسلیوں کے سکیڑ پن ، سر سام دماغی ، نخاع
دماغی کے جمود ، نمونیہ ایسے عوارض میں مبتلا ہو جایا کرتے ہیں ۔
امراء و صاحب حیثیت افراد تو موسم سرما کے اس شدید زمانے
میں حسب ضرورت گرم ملبوسات ، حفاظتی تدابیر اور انڈہ ، مچھلی ،مرغ اور میوہ جات پر
مشتمل اعلیٰ غذاؤں سے اپنے نظام صحت کے گرد مناسب حفاظتی حصار استوار کئے رہتے ہیں
لیکن غریب اور مزدور پیشہ افراد اپنی اقتصادی و معاشی ناہمواریوں کے تحت شدید سردی
کے ان ایام میں موسم کے برفیلے تھپیڑے
سہنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔ خاص کر اس موسم کا سب سے زیادہ جو شکار ہوتی ہیں
وہ گھریلو خواتین ہیں اور آج میں گھریلو خواتین کیلئے کچھ ٹوٹکے لائی ہوں جنہیں
آزما کر وہ اس شدید ٹھنڈ کا مقابلہ بڑی آسانی سے کر سکتی ہیں ۔ گرم دودھ کے کپ میں
ایک چمچ شہد ، مونگ کی گرم پتلی دال کا سوپ ، چنوں کا شوربہ ، ہڈیوں کی یخنی ، آپ
کو سردی سے محفوظ رکھے گی ۔ تھوڑی سی ورزش
بھی آپ کے جسم کو گرما سکتی ہے ۔ ہلکے سوتی موزے گرم جرابوں کے نیچے پہنیں
تاکہ پاؤں گرم رہیں ، ایک بھاری موٹے سویٹر سے بہتر دو ہلکے سویٹر ہیں ۔ یہ آپ کو
سردی سے بچائیں گے ۔ آپ موسمی سبزیوں اور پھلوں سے بھی سردی کا مقابلہ کر سکتی ہیں
۔ آج کل چقندر ، پالک ، ساگ ، شلجم ، سستے داموں دستیاب ہیں ۔ بڑے گوشت کے ساتھ
ہڈیاں ہوتی ہیں آپ ان ہڈیوں کا سوپ بنا سکتی ہیں جو سستے داموں پوری گھر کی ضرورت
پوری کر سکتا ہے آپ ایسی چند چیزیں بنا کر خود بھی استعمال کریں اور دوسری خواتین
کو بھی بتائیے ۔ہڈیوں کا سوپ ہڈیاں
250گرام پیاز درمیانہ ایک عدد، لہسن درمیانہ چھیل کر ڈالیں ،نمک حسب ذائقہ، گرم
مصالحہ ثابت ایک چاول والا چمچ ، ادرک ایک چھوٹا ٹکڑا ، دھنیا پسا ہوا آدھا چائے
کا چمچ ۔ترکیب! ہڈیاں دھو کر اس میں خاصا پانی ڈالیں ، تیار ہو کروہ ہڈیوں سے ایک
انچ اوپر رہے ۔(اتنا اندازہ کر لیں ) پیاز کے چار ٹکڑے کریں اور سب چیزیں چڑھا دیں
۔ سوپ پریشر ککر میں اچھا بنتا ہے ۔ دیگچی میں بنانا ہو تو اسے دو تین گھنٹے ہلکی
آنچ پر پکائیں۔ پانی کم ہو جائے تو اور ڈال لیں ۔ اسے گرم گرم پئیں تاکہ آپ
کے جسم میں توانائی آئے اور سردی سے محفوظ
رہیں ۔
ہری سبزی کا سوپ :۔ پالک کاٹا ہوا
ایک گٹھی ، آلو درمیانہ ایک عدد، مٹر پونا کپ، ہری پیاز ایک عدد، ہرا لہسن ایک ایک
عدد ہڈیاں 250 گرام ثابت گرم مصالحہ ایک بڑا چمچ
نمک حسب ذائقہ ، ادرک ایک چھوٹا ٹکڑا ۔ ترکیب۔ہری پیاز ، ہرا لہسن چھیل کر
موٹا موٹا کاٹ لیں ۔ آلو کے چار ٹکڑے کرلیں ۔پالک ڈنٹھل کے ساتھ کاٹیں ۔ سب چیزوں
کو ملا کر پکائیں ۔جب تیار ہو جائیں تو چھلنی میں چھان لیں ۔ آپ اس میں ڈبل روٹی
کے توس سینک کر ڈال سکتی ہیں اسے سوپ کی طرح سادہ بھی استعمال کر سکتی ہیں ۔ بچوں
کیلئے اس میں آدھا کپ نو ڈلز ابال کر پلا سکتی ہیں ۔
گاجر کا سوپ:۔ ایک عدد بڑا چقندر لے کر پتوں اور ڈنٹھل کے قریب حصے سمیت
چوکور ٹکڑے کاٹ لیں ایک بڑی گاجر کے لمبے ٹکڑے کر لیں پیاز، ایک عدد ، لہسن ایک
عدد ادرک ایک چھوٹا ٹکڑا ، گوشت لگی ہوئی ہڈیاں 200 گرام ،بند گوبھی 2 پتے ، نمک
حسب ذائقہ ، گرم مصالحہ پسا ہو ا پونا چائے کا چمچ۔ترکیب گاجر بند گوبھی ،لہسن ،
پیاز ، ادرک ،ہڈیاں ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں ۔ تیار ہو جائے تو چھان لیں ۔گرم
مصالحہ چھڑک کر سوپ استعمال کریں ۔ یہ سوپ بڑا مقوی اور صحت بخش ہوتا ہے ۔پیشاب
کھل کر آتا ہے جسم سے زہریلے مادے خارج ہو جاتے ہیں چقندر کے پتوں میں غذائی اجزا
زیادہ ہوتے ہیں ۔ پالک سے زیادہ فولاد اور دیگر غذائی اجزاء چقندر کے اوپری حصہ
میں پائے جاتے ہیں ۔چقندر خون کی کمی کو دور کرتا ہے ۔
آپ دو شلجم مع چھلکوں کے کاٹ لیں اور پانی میں خوب ابالیں ۔
کسی تسلے یا ٹب میں یہ گرم پانی ڈالیں اس میں تھوڑا سا سادہ پانی ملائیں پونا چمچ
نمک ڈالیں اور دس منٹ کیلئے اس پانی میں پاؤں ڈال کر بیٹھ جائیں تین چار روز شلجم
کے پانی میں پاؤں بھگونے سے سوجے ہوئے پاؤں ٹھیک ہو جاتے ہیں ایڑیاں پھٹ جائیں تب
بھی شلجم کے پانی میں پاؤں ڈالیں ۔
No comments:
Post a Comment