Tuesday, December 29, 2015

کالی جادو گرنی کا جادو زائل


کالی جادو گرنی کا جادو زائل :۔


محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!عبقری رسالہ پچھلے کچھ عرصہ سے مسلسل پڑھ رہی ہوں اس کو اپنے گاؤں میں پھیلانے کی بھرپور کوشش کرتی ہوں اس میں موجود وظائف و نسخہ جات سے خود بھی فائدہ اٹھاتی ہوں اور لوگوں کو بھی بتاتی رہتی ہوں ۔ ہمارے گاؤں میں کالے جادو والے بہت زیادہ ہیں میری خواہش ہے کہ اپنے محلے و گاؤں میں عبقری کے توسط سے نیکیاں پھیلاؤں یہاں کے لوگ بھی نیک ہو جائیں ،تسبیح خانہ میں جایا کریں ۔ کالا جادو کرنے والے اور کرنے والیاں نیک ہو جائیں ہر ماہ عبقری پڑھا کریں ۔عبقری ہر ایک کے ہاتھ میں ہو اور میرے گاؤں کے ہر محلے کا ہر فرد بہت بہت اچھا اور نیک بن جائے اور ہر غلط کام کرنے والے خدا کے نیک بندے بن جائیں ۔ میری خواہش ہے کہ یہاں کی جتنی عورتیں جو قرآن پڑھنا نہیں جانتی ان کو قرآن پاک پڑھا ؤں یہ سب خیالات عبقری کے مسلسل مطالعہ کے بعد ہی میرے ذہن میں آتے ہیں ۔ اب میں آتی ہوں اصل موضوع کی طرف ہمارے گاؤں میں ایک عورت کالا جادو کرتی ہے وہ جس مرد کو چاہتی ہے اپنے جال میں پھنسا لیتی ہے پھر وہ مرد جتنی دیر وہ عورت چاہتی ہے اس کے ساتھ ہی رہتا ہے جب اس عورت کا اس مرد سے جی بھر جاتا ہے وہ اسے چھوڑ دیتی ہے۔ اس جادو گرنی نے اپنے شوہر کا بھی دماغ بند کیا ہوا ہے۔ اس کے سامنے سب ہوتا ہے مگر وہ بول نہیں سکتا تو میری دوست ج کا شوہر پہلے اس عورت کو جانتا تھا کہ یہ غلط ہے اس کے گھر کے قریب سے بھی نہیں گزرتا تھا وہ جادو گرنی اس کے پیچھے پڑی رہی کہ بات سنو ایک دفعہ میرے گھر آؤ۔ اس نے ایک مرتبہ بہانے سے گھر میں کسی کام کے سلسلے میں گلی میں کھڑے چند آدمیوں کو اپنے گھر بلایا جن میں میری دوست کا شوہر بھی تھا ۔ کچھ سامان اٹھوانے کے بعد اس نے سب کو کچھ کھلایا اور میری دوست کے شوہر کو علیحدہ سے کوئی چیز کھلائی جو اس نے ا س وقت کھا لی ۔ اس کے بعد میری دوست کا شوہر اس کے جال میں پھنس گیا اور ہر رات اس کے گھر میں گزارتا اور اپنے بیوی بچوں کو بلاتا تک نہیں تھا ۔ میں نے ا س کو یہی وظیفہ "یارب موسی یارب کلیم ﷽ "پڑھنے کو بتایا میری دوست نے تین ماہ مسلسل یہ وظیفہ پڑھا تو جادو گرنی اور اس کے شوہر کی آپس میں لڑائی ہو گئی معاملہ گڑ بڑ ہو گیا اس نے وہاں جانا چھوڑ دیا اور اپنی بیوی اور بچوں سے معافی مانگی اور اس کے گھر میں سکون آ گیا وہ اب بھی آپ کو عبقری کی ٹیم کو دعائیں دیتی ہے ۔

No comments:

Post a Comment