مالش ! بچوں کے بے شمار امراض کا آسان علاج (پروفیسر عمائمہ امتیاز)
بچوں کی جلد اور بالوں کو خصوصی توجہ اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔تا کہ مجموعی صحت کے ساتھ ان کی جلد اور بال بھی ابتداء ہی سے صحت مند رہیں لیکن بیشتر مائیں اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں رکھتیں ۔ لہذا جہاں مختلف رسائل میں خواتین کی اسکن اور ہیر کیئر کے بارے میں بےشمار مضامین لکھے جاتے ہیں اسی طرح بچوں کے لئے بھی اس بارے میں مضامین لکھے جانے چاہیئں ۔ تاکہ مائیں ان سے رہنمائی حاصل کر سکیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ان سطور میں آج نونہالوں کی نرم و نازک جلد اور بالوں کی حفاظت کے لئے کچھ مشورے پیش کئے جارہے ہیں ہمارے ہاں عام طور پر ہوتا کچھ یوں ہے کہ جیسے ہی گھر میں کسی نومولود کا اضافہ ہوتا ہے ،خاندان اور محلے پڑوس کی تمام تر خواتین اس کے بارے میں اپنے اپنے مشوروں سے نوازنے کے لئے آ جاتی ہیں ۔ اس طرح ماں مزید پریشان ہو جاتی ہے ، کہ کس کے مشورے پر عمل کیا جائے اور کس کے مشورے پر نہیں ۔ سو آج کل یہ صورت حال ہے کہ اگر ماں کے پاس کوئی مددگار موجود ہوا تو کچھ روز تک نوزائیدہ بچے کا مساج کر لیا جاتا ہے وونہ نہیں جب کہ بچوں کے شیر خواری کی عمر کے بعد بھی مساج، اسکن کئیر، ہئیر کئیر کی ضرورت پڑتی ہے ۔ جلد ہمارے جسم کا حساس ترین حصہ ہے اور بچوں کی جلد مزید نرم و نازک ہوتی ہے اس لئے شروع ہی سے ان کی حفاظت کریں اور جلد کے ساتھ بالوں کی دیکھ بھا ل کو معمول کا حصہ بنا لیں اس طرح بچے جوں جوں بڑے ہوں گئے انہیں خود بھی ان چیزوں کی اہمیت کا اندازہ ہونے لگے گا ۔ اور نوجوانی کی حفاظت کے عادی ہو چکے ہوں گئے ۔اور دوسری وجہ یہ ہے کہ بچپن ہی سے ان باتوں پر توجہ دینےکے نتیجے میں جلد اور بال چونکہ صحت مند رہیں گئے لہذا وہ مختلف مسائل کا شکار ہونے سے بچے رہیں گئے ۔ اس طرح کے بیشتر مسائل بچپن ہی میں اپنی جڑیں بنا لیتے ہیں اور پھر نوجوانی کی عمر کو پہنچنے تک یہ مسائل پختہ ہو جاتے ہیں ۔ مثال کے طور پر جلد کے مسا مات کا بند ہو جانا وغیرہ۔ یہ سب ایسے مسائل ہیں جن سے ذرا سی توجہ کی بدولت ابتداء ہی میں بچا جا سکتا ہے۔
جلد کی حفاظت:
بچوں کی مالش اس وقت تک جاری رکھیں جب تک وہ کئی سال کے نہ ہو جائیں ۔ اگر آ پ مزید ہمت کریں تو بچوں کے سکول جانے کے عمر کے بعد بھی مساج کے معمول کو کم از کم اس وقت تک جاری رکھیں جب تک کے وہ اس کو برداشت کر سکیں ۔ مساج کے دوران بچوں کو ان کی دلچسپی کے مطابق باتوں میں لگائیں تاکہ وہ اس سے جان چھڑانےکی کوشش نہ کریں ۔ حقیقت یہ ہے کہ اس طرح ایک ساتھ وقت گزارنے کی صورت میں ماں اور بچے کے درمیان محبت اور قربت میں مزید اضافہ ہوتا ہے جب بچے ذرا اور بڑے ہو جائیں تو انہیں لٹا کر مساج کرنے کی بجائے بیٹھا بھی سکتی ہیں ۔ اس دوران آپ انہیں کوئی کھلونہ پکڑا دیں ۔ یا کوئی اچھی سی کہانی سنا دیں ۔ یوں وہ مگن رہیں گئے اور آ پ اطمینان سے اپنا کام سرانجام دے سکیں گئی اس سے ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ مالش کے دوران آپ کو بچوں کے جسم کا جائزہ لیتے رہنے کا موقع ملے گا ۔ لہذا ان کے جسم پر کوئی غیر معمول ابھار ،دانہ پھنسی ، یا دھبہ دیکھیں تو فوراً ڈاکٹر کے پاس لے جائیں ۔ ایک اور اہم بات کے مساج کے وقت بچےکی پرائیوسی کا خاص طور سے خیال رکھیں ۔ گھر کو تمام افراد یا مہمانوں کے سامنے اس کا مساج کرنا شروع نہ ہو جائیں ۔ مساج کے لئے مارکیٹ میں بہت سے اچھے بےبی آئل دستیاب ہیں ، ان میں سے کوئی ایسا آئل منتخب کر لیں جس سے بچہ الرجی محسوس نہ کرے اس تیل میں زعفران کے کچھ ریشے ڈال کررکھ دیں تاکہ اس کی خوبیو ں میں مزید اضافہ ہو جائے ۔ گرمیوں میں بچوں کو کسی ہلکے صابن سے دو بار نہلائیں ۔ گرمیوں میں آنے والا پسینہ بچوں کی جلد کے مسامات بند کر دیتا ہے لہذا انہیں باقاعدگی سے کسی اچھے صابن کے ساتھ نہلانا ضروری ہے ۔ بغیر صابن نہلانے سے جلد کی خاطر خواء صفائی ممکن نہیں ہے۔ اس طرح بچے گرمی دانوں کا شکار ہو سکتے ہیں ان کے نہانے کا پانی گرم یا زیادہ ٹھنڈے کی بجائے معتدل رکھیں ۔ ہفتے میں ایک بار نہلانے سے پہلے تازہ پھلوں اور سبزیوں کے گودے سے بچوں کا مساج کریں ۔ اس مقصد کے لئے ٹماٹر، کھیرا، گاجر، اور کیلا بہترین ہیں۔اس دورا ن بچوں کو پھلوں اور سبزیوں کے اس ملغوبے سے کھیلنے کی اجازت بھی دیں ، تاکہ وہ خوشی خوشی مساج کروائیں ، گرمیوں میں بھی جلد کو ٹھنڈک پہنچانےکے لیے دہی کا استعمال بھی کر سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ دھوپ کے وقت جب بھی بچوں کو باہر لے جائیں تو انہیں کوئی اچھا ہیٹ اور سن گلاسز پہنائیں ۔
بالوں کی حفاظت:
بچوں کے بالو ں میں وقتاً فوقتاً تیل کی مالش ضرور کریں ۔سر میں تیل لگانے کے دوران بھی بچوں کو کسی نہ کسی مشغلے میں الجھا کر رکھیں ۔ سر کے مساج سے بچے سکون محسوس کرتے ہیں۔ اور پھر اس کے عادی ہو جاتےہیں ۔ ہئیر آئل کی بہت سی اقسام مارکیٹ میں دستیاب ہیں ، تاہم آپ خوشبو والے تیل کی بجائے سادہ اور خالص تیل منتخب کریں ۔ دن میں کم از کم دو بار بچوں کے بالوں میں کنگھا یابرش کریں تاکہ یہ سلجھے ہوئے اور چمکدار رہیں ۔ بچوں کے بال اگر الجھے ہوئے ہوں ، تو انہیں کئی حصوں میں بانٹ لیں ، اور ایک ہاتھ سے تھا م کر دوسرے ہاتھ سے آہستہ آہستہ سلجھائیں ۔ اس طرح بال کم سے کم ٹوٹیں گئے ، اور بچے کو درد بھی نہیں ہو گا۔ بچے جوں جوں بڑے ہوں ان کے بالوں کو نرم ،چمکدار ، اور گھنا بنانے کے لئے ہئیر ماسک لگائیں ، حسب ضرورت حنا، سکاکائی، اور آملہ پاؤڈر لے کر تھوڑے سے تیل میں ملائیں ۔ اور دس منٹ کے لئے بالوں میں لگا رہنے دیں ، پھر سر دھلا دیں ۔ اگر آپ کے بچے کے بال بہت زیادہ خشک ہیں تو پہلے بالوں میں تیل لگائیں اور آدھے گھنٹے کے بعد دس منٹ کیلئے ماسک لگائیں لیکن جب تک ماسک لگا ہو بچے کو اپنی نگرانی میں رکھیں دن کے وقت باہر لے جاتے وقت کیپ وغیرہ پہنائیں ، اور ایک سے ڈیڑھ ماہ کے بعد ان کے بال باقاعدگی سے ترشوائیں تاکہ یہ صحت مند رہیں ، اور خوش نما دیکھائی دیں ۔ بچوں کے بڑوں کے پروڈیکٹس لگانے سے پرہیز کریں ،جیسے کے آئل، تیل اور پرفیوم وغیرہ ۔ ان چیزوں میں موجود کیمیکلز بچوں کی جلد اور بالوں کے لئے نقصان دہ ہوتے ہیں ۔ ان کے بال خشک کرنےکے لئے ہئیر ڈرائر کا استعمال ہر گز نہ کریں لیکن اگر سردی کے باعث یا کسی تقریب کے لیے ڈرائر لگانا ضروری ہو تو اسے لو سیٹنگ پر اور بالوں سے خاصا دور رکھیں ، گیلے بالوں میں کنگا نہ کریں ، کیونکہ اس طرح بال بہت زیادہ ٹوٹتے ہیں اور ان کی لچک ختم ہو جاتی ہے چمکدار صاف شفاف جلد اور گھنے صحت مند بال شخصیت کو خوش نما اور پرکشش بنانے کا باعث ہوتے ہیں ۔ لہذا اس طرح بچے کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوتا ہے مندرجہ بالا تمام تجاویز لڑکے اور لڑکیوں کے لئے یکساں مفید ہے تاہم اگر آپ کا بچہ غیر معمولی حساس جلد کا مالک ہے تو اپنے ڈاکٹر سے مشورے کے بغیر کسی تجویز پر عمل نہ کریں۔
ماہنامہ عبقری "اگست 2015ء شمارہ نمبر 110" صفحہ نمبر6
جلد کی حفاظت:
بچوں کی مالش اس وقت تک جاری رکھیں جب تک وہ کئی سال کے نہ ہو جائیں ۔ اگر آ پ مزید ہمت کریں تو بچوں کے سکول جانے کے عمر کے بعد بھی مساج کے معمول کو کم از کم اس وقت تک جاری رکھیں جب تک کے وہ اس کو برداشت کر سکیں ۔ مساج کے دوران بچوں کو ان کی دلچسپی کے مطابق باتوں میں لگائیں تاکہ وہ اس سے جان چھڑانےکی کوشش نہ کریں ۔ حقیقت یہ ہے کہ اس طرح ایک ساتھ وقت گزارنے کی صورت میں ماں اور بچے کے درمیان محبت اور قربت میں مزید اضافہ ہوتا ہے جب بچے ذرا اور بڑے ہو جائیں تو انہیں لٹا کر مساج کرنے کی بجائے بیٹھا بھی سکتی ہیں ۔ اس دوران آپ انہیں کوئی کھلونہ پکڑا دیں ۔ یا کوئی اچھی سی کہانی سنا دیں ۔ یوں وہ مگن رہیں گئے اور آ پ اطمینان سے اپنا کام سرانجام دے سکیں گئی اس سے ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ مالش کے دوران آپ کو بچوں کے جسم کا جائزہ لیتے رہنے کا موقع ملے گا ۔ لہذا ان کے جسم پر کوئی غیر معمول ابھار ،دانہ پھنسی ، یا دھبہ دیکھیں تو فوراً ڈاکٹر کے پاس لے جائیں ۔ ایک اور اہم بات کے مساج کے وقت بچےکی پرائیوسی کا خاص طور سے خیال رکھیں ۔ گھر کو تمام افراد یا مہمانوں کے سامنے اس کا مساج کرنا شروع نہ ہو جائیں ۔ مساج کے لئے مارکیٹ میں بہت سے اچھے بےبی آئل دستیاب ہیں ، ان میں سے کوئی ایسا آئل منتخب کر لیں جس سے بچہ الرجی محسوس نہ کرے اس تیل میں زعفران کے کچھ ریشے ڈال کررکھ دیں تاکہ اس کی خوبیو ں میں مزید اضافہ ہو جائے ۔ گرمیوں میں بچوں کو کسی ہلکے صابن سے دو بار نہلائیں ۔ گرمیوں میں آنے والا پسینہ بچوں کی جلد کے مسامات بند کر دیتا ہے لہذا انہیں باقاعدگی سے کسی اچھے صابن کے ساتھ نہلانا ضروری ہے ۔ بغیر صابن نہلانے سے جلد کی خاطر خواء صفائی ممکن نہیں ہے۔ اس طرح بچے گرمی دانوں کا شکار ہو سکتے ہیں ان کے نہانے کا پانی گرم یا زیادہ ٹھنڈے کی بجائے معتدل رکھیں ۔ ہفتے میں ایک بار نہلانے سے پہلے تازہ پھلوں اور سبزیوں کے گودے سے بچوں کا مساج کریں ۔ اس مقصد کے لئے ٹماٹر، کھیرا، گاجر، اور کیلا بہترین ہیں۔اس دورا ن بچوں کو پھلوں اور سبزیوں کے اس ملغوبے سے کھیلنے کی اجازت بھی دیں ، تاکہ وہ خوشی خوشی مساج کروائیں ، گرمیوں میں بھی جلد کو ٹھنڈک پہنچانےکے لیے دہی کا استعمال بھی کر سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ دھوپ کے وقت جب بھی بچوں کو باہر لے جائیں تو انہیں کوئی اچھا ہیٹ اور سن گلاسز پہنائیں ۔
بالوں کی حفاظت:
بچوں کے بالو ں میں وقتاً فوقتاً تیل کی مالش ضرور کریں ۔سر میں تیل لگانے کے دوران بھی بچوں کو کسی نہ کسی مشغلے میں الجھا کر رکھیں ۔ سر کے مساج سے بچے سکون محسوس کرتے ہیں۔ اور پھر اس کے عادی ہو جاتےہیں ۔ ہئیر آئل کی بہت سی اقسام مارکیٹ میں دستیاب ہیں ، تاہم آپ خوشبو والے تیل کی بجائے سادہ اور خالص تیل منتخب کریں ۔ دن میں کم از کم دو بار بچوں کے بالوں میں کنگھا یابرش کریں تاکہ یہ سلجھے ہوئے اور چمکدار رہیں ۔ بچوں کے بال اگر الجھے ہوئے ہوں ، تو انہیں کئی حصوں میں بانٹ لیں ، اور ایک ہاتھ سے تھا م کر دوسرے ہاتھ سے آہستہ آہستہ سلجھائیں ۔ اس طرح بال کم سے کم ٹوٹیں گئے ، اور بچے کو درد بھی نہیں ہو گا۔ بچے جوں جوں بڑے ہوں ان کے بالوں کو نرم ،چمکدار ، اور گھنا بنانے کے لئے ہئیر ماسک لگائیں ، حسب ضرورت حنا، سکاکائی، اور آملہ پاؤڈر لے کر تھوڑے سے تیل میں ملائیں ۔ اور دس منٹ کے لئے بالوں میں لگا رہنے دیں ، پھر سر دھلا دیں ۔ اگر آپ کے بچے کے بال بہت زیادہ خشک ہیں تو پہلے بالوں میں تیل لگائیں اور آدھے گھنٹے کے بعد دس منٹ کیلئے ماسک لگائیں لیکن جب تک ماسک لگا ہو بچے کو اپنی نگرانی میں رکھیں دن کے وقت باہر لے جاتے وقت کیپ وغیرہ پہنائیں ، اور ایک سے ڈیڑھ ماہ کے بعد ان کے بال باقاعدگی سے ترشوائیں تاکہ یہ صحت مند رہیں ، اور خوش نما دیکھائی دیں ۔ بچوں کے بڑوں کے پروڈیکٹس لگانے سے پرہیز کریں ،جیسے کے آئل، تیل اور پرفیوم وغیرہ ۔ ان چیزوں میں موجود کیمیکلز بچوں کی جلد اور بالوں کے لئے نقصان دہ ہوتے ہیں ۔ ان کے بال خشک کرنےکے لئے ہئیر ڈرائر کا استعمال ہر گز نہ کریں لیکن اگر سردی کے باعث یا کسی تقریب کے لیے ڈرائر لگانا ضروری ہو تو اسے لو سیٹنگ پر اور بالوں سے خاصا دور رکھیں ، گیلے بالوں میں کنگا نہ کریں ، کیونکہ اس طرح بال بہت زیادہ ٹوٹتے ہیں اور ان کی لچک ختم ہو جاتی ہے چمکدار صاف شفاف جلد اور گھنے صحت مند بال شخصیت کو خوش نما اور پرکشش بنانے کا باعث ہوتے ہیں ۔ لہذا اس طرح بچے کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوتا ہے مندرجہ بالا تمام تجاویز لڑکے اور لڑکیوں کے لئے یکساں مفید ہے تاہم اگر آپ کا بچہ غیر معمولی حساس جلد کا مالک ہے تو اپنے ڈاکٹر سے مشورے کے بغیر کسی تجویز پر عمل نہ کریں۔
ماہنامہ عبقری "اگست 2015ء شمارہ نمبر 110" صفحہ نمبر6
No comments:
Post a Comment