Tuesday, April 12, 2016

رزق بارش کی طرح برسنے کا آزمودہ عمل، سورہ مزمل کا عمل




 اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ کسی دشمن کو بھی رزق کی تنگی نہ دے کیونکہ جس طرح حکماء حضرات قبض کو اُم لامراض سے منسوب کرتے ہیں کہ یہ تمام بیماریوں کی ماں (جڑ) ہے‘ اسی طرح ہمارے معاشرے میں تنگی رزق تمام برائیوں کو ایجاد کرنے کیلئے کافی ہے۔ اس سے اکثر انسان میں ہر برائی اور عیب پیدا ہوجاتا ہے۔ اس لیے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اہل بیت کے صدقے سب کو تنگی رزق سے بچائے۔ (آمین) 

قارئین عرض ہے کہ رب تو سب کا ہے مگر بندہ اپنا موازنہ کرے کہ وہ بندہ ہے یا نہیں۔ امید ہے کہ اپنی ہی خامیاں نظر آئیں گی۔ بہرحال آپ ازخود اپنے آپ کو درست کریں اور اپنے گناہوں سے معافی مانگیں اور اپنے ماں باپ کا احترام کریں‘ ان کی خدمت کریں‘ قرآن پاک کی تلاوت کریں‘ نماز ادا کریں اور صدقہ وخیرات کریں۔ رزق کی فراخی اور تنگی اللہ رب العزت نے اپنے قبضہ قدرت میں رکھی ہے۔ دنیا والے جادو‘ ٹونے کے زور پر کسی کا رزق و روزگار باندھ دینے‘ کم کردینے‘ ختم کردینے یا چھین لینے کی کالک اپنے منہ پر مل لیتے ہیں۔ حالانکہ یہ بھی ممکن ہے کہ جب یہ بدبخت کسی کا رزق باندھنے کا قبیح عمل کررہا ہو وہ واقعی متاثرہ شخص کیلئے تنگی ترشی کا دور شروع ہونے کا ہو اب بدحالی تو اس غریب پر اللہ کے حکم سے آرہی تھی‘ درمیان میں اس دشمن دین نے کود کر الزام اپنے سر لے لیا اور خوامخواہ اپنی عاقبت برباد کرلی۔

 بہرحال اگر واقعی کسی کا روزگار باندھ دیا گیا ہو تو درج ذیل عمل اس کے توڑ کیلئے اکسیر ہے
۔ 1۔ روزانہ بعد نماز فجر اول و آخر درودشریف ایک سو ایک مرتبہ پڑھیں۔ درمیان میں سورۂ مزمل 18 مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کریں اور دعا کریں۔ یہ پانی خود پئیں‘ گھر والوں کو پلائیں‘ گھر‘دفتر‘ دکان (بمقام کاروبار) میں اس کے چھینٹے ماریں‘ عمل اکتالیس دن کا ہے۔ حالات میں تبدیلی انشاء اللہ تعالیٰ چند دنوں میں شروع ہوجائے گی۔ تاہم اگر اس عمل کو ہمیشہ کیلئے اپنالیا جائے تو زندگی میں کسی اور عمل کی ضرورت نہیں رہتی

۔ 2۔ صبح کو ایک مرتبہ سورۂ یٰسین پڑھیں۔ 3۔ رات کو سونے سے قبل روزانہ سورۂ ملک اور سورۂ واقعہ پڑھیں اور پنجگانہ نماز ادا کرنے کی ہر ممکن کوششیں کرے اور گناہوں سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرے کیونکہ گناہوں کی کثرت سے بھی رزق کی تنگی پیدا ہوسکتی ہے۔ اس لیے سب سے پہلے آپ اپنے آپ کو درست کریں۔ انشاء اللہ تعالیٰ کوئی وجہ نہیں کہ آپ پر اللہ کرم نہ کرے کیونکہ اللہ کی رحمت سے مایوسی کفر ہے۔ اللہ رب العزت ارشاد فرماتے ہیں کہ مجھ سے دعا کرو میں ضرور قبول کروں گا اس لیے اُس کریم رب سے زیادہ سے زیادہ دعائیں مانگیں وہ ضرور بالضرور کرم فرمائے گا۔ -

No comments:

Post a Comment