Saturday, September 19, 2015

ہلدی اور کچور پر میری گہری تحقیق کے ثمرات


ہلدی اور کچور پر میری گہری تحقیق کے ثمرات:۔


ہر وہ دوا جو جڑ کی شکل میں سامنے آتی ہو اس میں شفایابی زیادہ ہوتی ہے ۔ہلدی بنیادی طور پر جڑ  ہے اسی طرح کچور بھی ، سبزیوں میں وہ سبزیاں جو جڑ  ہوں جیسے شلجم مولی گاجر وغیرہ اور ایک وہ چیز ہے جو پھولوں اور پھلیوں کیشکل میں ہے لیکن جو قوت و طاقت اور انرجی جڑ میں ملتی ہے وہ کسی اور چیز میں بہت کم ملتی ہے ۔ بالکل یہی حال ہلدی اور کچور کا ہے ۔ یہ دونوں عام سستی ملنے والی چیزیں ہیں لیکن ہم انہیں بھول گئے ہیں اور ہم نے انہیں پس پشت ڈال کر رنگ برنگی ڈبیاں اور رنگ برنگے کیپسولز اپنی زندگی میں شامل کر لئے ہیں ، ایک چھوٹا سا واقعہ جو شاید آپ کو چونکا دے اور آپ کی سوچ کا زاویہ بدل دے وہ آپ کی خدمت میں پیش کروں گا ۔
ایک صاحب میرے پاس آئے ، اس سےپہلے وہ پہلوان تھے ساری عمر خوب جی بھر کر اکھاڑے اور پہلوانی میں گزاری ، آخری عمر میں گھٹنے ، کمر ، جسم جواب دے گئے۔ اب مجبوراً اندگی میں مختلف دوائیں ، درد ختم کرنے والی گولیاں استعمال کرنی شروع کیں اس کا اثر گردوں ، جگر اور معدے پر بہت زیادہ پڑا ، ایک مخلص سمجھدار پرانے ڈاکٹر نے ان دواؤں سے فوراً منع کیا ۔ ایک نکاح کی تقریب میں مجھے ملے کسی نے میرا تعارف کرایا ، مسجد میں نکاح تھا سب نیچے بیٹھے تھے وہ کرسی پر مجبوراً بیٹھے ہوئے تھے ، کرسی گھسیٹ کر میرے پاس لے آئے اور اپنی حالت بتائی اور اپنا مکمل تعارف بھی کروایا کہ میں وہ پہلوان ہوں اور کچھ اپنے کارنامے بھی سنائے غائبانہ میں نے ان کا نام کچھ سنا ہوا تھا ،۔ میں نے ان سے عرض کیا آپ سب دواؤں سے تھک ہار بیٹھے ہیں ، مایوس اور پریشان نہ ہوں ،۔ پچاس گرام ہلدی اور پچاس گرام کچور لیں لیکن یہ دونوں چیزیں پہلے پسی ہوئی نہ ہوں ، خود پیس لیں ، اکٹھا پیس لیں یا علیحدہ علیحدہ مکس کر کے ڈبے میں محفوظ رکھیں ، آدھا چمچ ایک کپ گرم دودھ میں دودھ میٹھا ہو یا پھیکا جو آپ کا دل چاہے ملا کر چسکی چسکی پئیں ، اس میں تھوڑا سا دیسی گھی بھی ضرور ملائیں وہ بھی ایک چمچ سے آدھا چمچ ہونا ضروری ہے ، ایک کپ آپ چاہے روزانہ صبح ودوپہر شام پی لیں چاہے ایک کپ دو وقت پی لیں ۔ بہر حال ضرور استعمال کریں ۔
آپ چند ہفتے یا چند مہینے استعمال کر کے پھر مجھے اطلاع ضرور کریں ۔ بہت خوش ہوئے ایک مختصر سی چیز لیکن فائدہ اتنا لاجواب میں ضرور بالضرور استعمال کروں گا ۔ انہوں نے استعما ل کرنا شروع کیا ان کا ایک پڑوسی تھا جس کا میرے پاس آنا جانا زیادہ تھا ، کچھ ہی ہفتوں کے بعد پڑوسی کہنے لگا کہ آج پہلوان جی نیچے چٹائی پر بیٹھ کر نماز پڑھ رہے تھے میں ان کی بات پر چونکا پہلوان جی ستر سال سے زیادہ عمر کے تھے ، کرسی پر بیٹھنا بھی مشکل ، اٹھنا بھی مشکل ،، عجیب بات ہے۔ کہ وہ نیچے بیٹھے کیسے ہوں گے، اور اٹھے کیسے ہوں گے ؟ میں انہی سوچوں میں تھا کہ وہ پڑوسی کہنے لگا کہ دراصل آپ نے جو اسے کچور اور ہلدی کا ٹوٹکہ بتا یا تھا وہ ایساکارگر ثابت ہوا کہ پہلوان جی کہتے ہیں میری کمر سولہ سال کے جوان جیسی ہو گئی ہے ، میرے گھٹنے اٹھارہ سال کے جوان جیسے، میرا سارا جسم پچیس سال جیسا ، میرے پٹھے تیس سال جیسے ،اور میری طاقتیں اور قوتیں واپس جوانی کو آوازیں دے رہی ہیں ۔ اور میں اب اس قابل ہو گیا ہوں کہ آہستگی سے بیٹھ سکوں اور آہستگی سے اٹھ سکوں ، اب اٹھنا بیٹھنا میرے لئے اتنا تکلیف دہ نہیں ہے جتنا پہلے تھا کہ میری کراہیں اور آہیں نکلتی تھیں ، کوئی دو تین ماہ کے بعد پہلوان جی مجھے ملے ۔ پہلوانوں جیسا خاص لباس ، خاص پگڑی پہنی ہوئی ، گلے میں عقیق کے پتھر کی مالا ڈالی ہوئی ، سرمہ لگایا ہوا ، مونچھیں جو پہلے ڈھلک چکی تھیں اب ان کو اچھا خاصا تاؤ دیا ہوا تھا ، ان کی شکل بتا رہی تھی کہ پہلوان جی بہت مطمئن ہیں ، آتے ہی مجھے کہنے لگے میں نے آپ سے گلے ملنا ہے ، میں کھڑا ہو گیا ان سے گلے ملا ، انہوں نے اپنی مکمل پہلوانی اور طاقت کا بھر پور مظاہرہ کیا ، قریب ہی تھا کہ میرا دم گھٹتا میں نے کان میں کہا پہلوان جی ابھی اور علاج کروانا ہے ابھی تو میں نے آپ کو جوان بنانا ہے زور سے قہقہہ لگا کر مجھے چھوڑا اور پھر میرے سامنے پڑی کرسی پر بیٹھ گئے اورکہنے لگے میں نے دن میں تین بار یہ دوائی استعمال کی لیکن میں تھوڑی مقدار استعمال نہیں کرتا کیونکہ میری خوراک زیادہ ہے دودھ کابڑا پیالہ اور بڑا چمچ میں نے استعمال کرنا شروع کر دیا ، ایک کپ اور آدھی چمچ سے کیا ہوتا ہے اور دو تین ہفتوں میں میری طبیعت مجھے خود کہنے لگی کہ میں بہت مطمئن ہوں اور مجھے بہت فائدہ ہے اور مجھے بہت تسلی ہوئی میرے جسم ، پٹھے ، گھٹنے اور کمر نے میرا ساتھ دینا شروع کر دیا اور میری طبعیت میں ایک انوکھا احساس پیدا ہوا اور وہی احساس ایسا تھا جس نے میرے اندر بھر پور تسلی دی اور بھر پور اطمینان دیا اور یہ اطمینان تسلی ایسا تھا جو مجھے آپ کی طرف دوبارہ کھینچ لایا ۔ بہت دعائیں دے رہے تھے بار بار میرا ہاتھ پکڑ کر چوم رہے تھے ، میرا ماتھا چوم رہے تھے، پھر ایک بات ایسی کہی جو میرے تجربات کو بڑھا گئی کہنے لگے کہ جب پاکستان بنا تھا تو اس وقت میں دس گیارہ سال کا تھا باشعور تھا ، سمجھدار تھا ، ہمارا گھر لاہور اندرون شہر موچی دروازہ میں تھا ، غربت کا دور تھا ، میرے دادا بھی پہلوان تھے تو ان کے آخری عمر میں حالات ایسے ہو گئے تھے ، ایک ہندو دروازے پر منگتا آیا ، وہ سنیاسی بھی تھا ، میرے دادا جب اسے آٹا دینے کیلئے باہر گئے تو اس نے جب ان کی حالت دیکھی تو اپنے جھولے میں سے ہلدی رنگ کی ایک دوائی نکالی ، کہنے لگے میاں جی ! اس کو دودھ اور دیسی گھی کے ساتھ کچھ عرصہ استعمال کر لینا ، فائدہ ہو گا پھر کبھی آیا تو اور دے جاؤں گا ، دادا نے استعمال کرنا شروع کی ان کے جسم میں صحت کی ایک لہر دوڑی اور صحت مندی ایسی پیدا ہوئی کہ وہ خود حیران ہوئے ، دوائی چند دنوں کے بعد ختم ہوئی لیکن انہوں نے جتنے دن بھی استعمال کی انہیں دوائی سے بہت فائدہ ہوا ، اب وہ ہندو سنیاسی کا انتظار کرنے لگے کوئی مہینے یا اس سے زیادہ دنوں کے بعد اس سنیاسی نے صدا لگائی دادا جان دوڑے ہوئے گئے اور اسے اپنے گھر بٹھایا ، اس کیلئے ایک سوٹ ،ایک جوتی ،ایک رومال ،اور کھانے پینے کی چیزیں، اور اسے کہا کہ مجھے اور دوائی دے دے ، اتنے گفٹ اس کی توقع سے بالا تر تھے اسے گمان نہیں تھا کہ اندرون موچی دروازہ کا ایک بوڑھا پہلوان مجھے اتنے گفٹ دے دے گا ، سنیاسی کہنے لگا۔میں دراصل آسام کا ہوں ، میں لاہور میں  دو تین سال کے بعد چکر لگاتا ہوں پھر یہاں سے جو روزی مل جاتی ہے پھر میں دوسرے شہروں میں چلا جاتا ہوں میں ہر شہر میں کئی سالوں کے بعد آتا ہوں ، میں پھر تا پھراتا رہتا ہوں اگر تم نے مجھے اتنے تحائف دئیے ہیں تو یہ نسخہ تمہیں میں دے جاتا ہوں اور وہ نسخہ یہی تھا یعنی یہی دو چیزیں ہلدی اور کچور میں نے جب پہلوان کی یہ بات سنی تو پہلوان کی بات میرے کئی معاملات کو درست کر گئی اور میرے کئی زندگی کے پہلو روشن ہوئے۔پھر میں نے اسی پاؤڈر کو پرانے معدے کے مریض ، جن کی آنتوں میں السر کی انتہا تھی جن کا معدہ گل چکا تھا بہت زیادہ شراب پینے والے، باہر کے کھانے کھانے والے، اور باہر کی چیزوں کو استعمال کرنے والوں نے جب اپنا معدہ برباد کیا تو میں نے آدھا چمچ دن میں تین بار پانی یا دودھ کے ساتھ استعمال کروایا ، جوڑوں کے درد ، پٹھوں اور کمر کے درد یا ایسے لوگ جو دن رات اپنے جسم کے دردوں میں تھکے اور الجھے رہتے ہیں اور ان کا جسم ہر وقت جکڑا رہتا ہے ، کندھے کھچے ہوئے ، گردن کھچی ہوئی ، اعصاب کھچے ہوئے، ٹانگوں میں درد ، جی چاہے مجھے کوئی دبائے یا رات کو سوتے ہوئے بار بار بستر پر ٹانگیں پٹخنا ، عورتوں کی کمر کا درد ، حاملہ عورتوں کےلئے تو اس کو بہت لاجواب پایا حمل کے بعد اگر خواتین گرم دودھ کے ساتھ دن میں دو تین بار استعمال کریں چند ہفتے یا چند مہینے پرانی لیکوریا کمر کے درد ، اور حمل کے بعد کے نظام کو بہتر کرنے کیلئے ایک انوکھا راز بھی ہے ٹوٹکہ بھی ہے۔ حتیٰ کے اسے دل کے مریضوں کو بھی استعمال کروایا ۔ جن کا خون گاڑھا ، کولیسٹرول ، یوریا ، یورک ایسڈ بڑھ چکا تھا انہیں بھی بہت فائدہ ہوا ۔ قارئین! آپ بھی بنائیں اور استعمال کریں بہت زیادہ آزمودہ ہے دل کا راستہ آپ کو دے رہا ہوں ، زندگی کی خبر نہیں جو راز ہے میں چاہتا ہوں وہ اپنے لاکھوں قارئین تک لوٹا جاؤں ۔ آپ بھی اپنا کوئی ٹوٹکہ آزمودہ تجربہ ضرور لکھیں اور جلدی لکھیں اور اس کے تجربات آپ آزمائیں تو ضرور خط کے ذریعے لکھیں ۔


 ماہنامہ عبقری " ستمبر 2015ء شمارہ نمبر 111" صفحہ نمبر24



7 comments:

  1. السلام علیکم ، یہ کچور کیا ہوتاہے... کہاں ملتا ہے.... کیسا ہوتا ہے
    کچور کو ہندی یا انگریزی یا آسان زبان میں کیا کہتے ہیں. مہربانی کرکے بتادیجئے. عین نوازش ہوگی.. شکریہ..
    زبیر احمد، سہارنپور، یو.پی. الہند

    ReplyDelete
    Replies
    1. کچور خشک ادرک کو کہتے ہیں ہنساری سے مل جاتی ہے

      Delete
    2. AIR AHMADOctober 1, 2015 at 2:45 AM
      السلام علیکم ، یہ کچور کیا ہوتاہے... کہاں ملتا ہے.... کیسا ہوتا ہے
      کچور کو ہندی یا انگریزی یا آسان زبان میں کیا کہتے ہیں. مہربانی کرکے

      Delete
    3. Assalamualaikum. Kachor ki jaga adrak estemal Kar sakte hain kya

      Delete
  2. Chote bachon ko kachoor de sakte hn?

    ReplyDelete
  3. جی بہت چھوٹے بچوں کو نہ دیں

    ReplyDelete
  4. کچور خشک ادرک نہیں ہے خشک ادرک کو سونٹھ بولتے ہیں۔کچور ہلدی کی ہی فیملی سے ہے اور ہلدی کی طرح گانٹھوں کی شکل میں ہوتی ہے

    ReplyDelete