Sunday, September 20, 2015

دو انمول خزانے نے جنات کو آزادی دلا دی

دو انمول خزانے نے جنات کو آزادی دلا دی:۔



محترم حضرت حکیم صاحب السلا م علیکم! میرا جنات کے ساتھ واسطہ کافی پرانا ہے ، میرے پاس دو جنات بلال خان اور عبداللہ آتے تھے سب سے پہلے میں نے ان کو مسلمان کیا ان دونوں کی وساطت سے میں نے 84 جنات کو مسلمان کیا ۔ اس دوران بہت سے جنات آئے اور چلے گئے وہ بتاتے ہیں کہ ہم آپ کی دادی کے والد کے خادم ہیں اور ان کی تمام فیملی ہے اور آس پاس سے بھیجے گئے جنات ہیں مگر وہ سب اب آپ کی یعنی حضرت حکیم صاحب ! اور اللہ پاک کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ آپ کے وظیفہ دو انمول خزانہ کی وجہ سے ہم آزاد ہوئے ہیں ، وہ ہم سے براہ راست بات کرتے ہیں اور ہمارے بچوں کے لئے تحفے تحائف بھی لاتےہیں ۔ حضرت حکیم صاحب ! مجھے نہیں معلوم یہ سب میرے ساتھ کیوں ہو رہا ہے ؟ ان جنات کی مجھ سے کیوں دوستی ہے جنات مجھے عجیب عجیب کہانیاں سناتے ہیں ۔ میری سمجھ میں تو کچھ نہیں آ رہا ۔ میری بہنیں کہتی ہیں کہ بھائی کو نفسیاتی ہسپتال لے چلو ، کہیں یہ نفسیاتی مریض تو نہیں ہو گیا ۔

جنات نے نظر بند کر دی:۔

محترم حضرت حکیم صاحب السلا م علیکم! اللہ پاک آپ کا فیض تادیر جاری رکھے اور آپکےطفیل ہماری بھی دنیا اور آخرت میں آ سانی عطا فرمائے ۔ میں اپنی سچی داستان جو کہ جنات سے متعلق ہے قارئین کو بتانا چاہتا ہوں اسی لئے میں یہ خط کسی سے لکھوا کر بھیج رہا ہوں ۔ میں جب جماعت ہشتم کا طالب علم تھا میرے سر میں شدید درد شروع ہو گیا ، درد ناقبل برداشت تھا ، ڈاکٹر ی ادویات بھی کافی استعمال کیں لیکن افاقہ نہیں ہوتا تھا ، اسی دوران میری ایک بہن جو کہ سکھر میں رہتی تھیں انہوں نے گھر رابطہ کیا تو ابو نے بتا یا کہ (ع) کی یہ کیفیت ہے۔ تو میری بہن کے کہنے پر مجھے سکھر بھیج دیا گیا ، بہن کے پاس ایک نام نہاد عامل عورت رہتی تھی جو کہتی تھی کہ میرا جنات سے رابطہ ہے میں (ع) کو ان سے دم کروا کر لاتی ہوں ، میری بہن نے بنا سوچے سمجھے مجھے اس کے ساتھ بھیج دیا ، وہ مجھے مختلف جگہوں سے گھما پھرا کر گھر لے آئیں ۔اور کہا کہ میں دم کروا لائی ہوں۔ اس کے دم کروانے کے بعد مجھےاور شدید درد شروع ہو گیا ۔اسی دوران شب برات کے موقع پر صبح اٹھا تو میری نظر بند ہو چکی تھی ۔ اس وقت میری عمر 14 سال تھی ۔ جب میری نظر بند ہوئی تو وہی عورت مجھے گاڑی میں بٹھا کر ایک باغ میں لے جاتی ہے۔ اور مجھے محسوس ہوا کہ وہ مجھے ایک درخت کے اندر لے جاتی جو گھر نماتھا ۔اور وہاں پر جنات کی کثرت تھی ۔وہ مجھے باقاعدہ سلام وغیرہ کرتے اور مجھے کھڑا کر کہ میرے جسم کی دھاگوں سےپیمائش کرتے اور کہتے اس کو کہیں لے کر نہ جانا اور جب میں ان سے دعا کی درخواست کرتا تو مجھے کہتے کہ ابھی تمہاری نظر بند کی ہے ہم تمہاری سانس بھی بند کر دیں گے ، وہ دن اور آج کا دن میری دنیا اندھیر ہے ، میں نے بڑے بڑے ڈاکٹروں ،عاملوں کو دکھایا مگر ان جنات نے میری نظر نہ کھولی ، میری قارئین سے التجا ہے کہ کسی بھی سڑک چھاپ عامل سے اپنا روحانی علاج ہر گز مت کروائیں کہیں ایسا نہ ہو کہ جو سزا میں بھگت رہا ہوں وہ کل آپ کو بھی بھگتنی پڑے۔



 ماہنامہ عبقری " ستمبر 2015ء شمارہ نمبر 111" صفحہ نمبر28

No comments:

Post a Comment