Tuesday, September 29, 2015

صحت و تندرستی میں اضافہ کیلئے بیل گری کو آزمائیے

صحت و تندرستی میں اضافہ کیلئے بیل گری کو آزمائیے :۔


بیل گری برصغیر کے بہت سے خطوں میں مشہور ہے ۔ اس کی لکڑی گو مضبوط ہوتی ہے مگر اس پر کیڑے مکوڑے زیادہ حملہ آور ہوتے ہیں ۔ اس کی تازہ لکڑی کو چیر نے سے بہت تیز خوشبو نکلتی ہے ۔ بیل کا پھل جسے بیل گری کہتے ہیں ۔ بہت بڑا ہوتا ہے ، خوب پکے ہوئے بیل کا مغز نہایت سرخ ، خوشبودار اور شیریں ہوتا ہے ۔ اطباء اسے کثرت سے ادویات میں استعمال کرتے ہیں اس کا مربہ بھی بہت عمدہ بنتا ہے ۔ یہ خاصیت میں گرمے سے مشابہ ہوتا ہے اس کا باہر کا خول بے حد سخت جبکہ اس کا گودا بے حد نرم اور کھانے میں لذیذ ہوتا ہے ۔ اس کے مغز کے چھلکے سکھا لیتے ہیں اسے خشک بیل گری کہتے ہیں ۔ یہ معدے و جگر پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے ۔ آنتوں کے امراض میں مبتلا افراد کو بیل گری ضرور کھانی چاہیے ۔ کیونکہ یہ آنتوں کو صاف کرتا ہے اور ان میں قدرتی لچک کو بحال کرتا ہے پیچش یا اسہال کی صورت میں بیل گری کا گودا اپنے نرم و کثیف اثرات کے باعث فائدہ مند ہے ۔ پکے ہوئے گودے کے کھانے سے ورم حلق میں فائدہ ہوتا ہے ، جن افراد کو دست آنے کی شکایت ہو ان کو بیل گری کا شربت تیس گرام پلانے سے یا بیل گری کا پاؤڈر ایک ایک گرام روز کھانے سے آرام آ جاتا ہے ۔ اس کے پتوں کا رس کھانسی ، زکام ، انفلوئنز اور ورم کو تحلیل کرتا ہے ، بیل گری کی جڑ کی چھال سے ایک خاص جوشاندہ تیار کیا جاتا ہے جس کے پینے سے دل کی دھڑکن کی تیزی میں اور نوبتی بخار میں افاقہ ہوتا ہے ۔ بیل گری کے تازہ پتوں کو کشید کرنے سے ایک زردی مائل تیل حاصل ہوتا ہے یہ طبی ادویہ میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ بیل گری کا پکا ہوا گودا جگر و معدے کو قوت دیتا ہے ۔

یرقان کیلئے :۔ یرقان کے مرض میں بیل گری کا پاؤڈر ایک گرام کالی مرچ ملا کر پانی کے ہمراہ چند روز کھلانے سے مرض کی زیادتی ختم ہو جاتی ہے ۔


اسہال کیلئے :۔ بچوں یا بڑوں کو اگر پیچش یادست کی تکلیف ہو تو یہ نسخہ استعمال کریں ۔ یہ پھل چونکہ قابض ہوتاہے اسی لئے بچوں کو دو سے چار رتی تک بیل گری کا پاؤڈر ایک دو رتی کتھے میں ملاکر پانی کے ساتھ کھلاتے ہیں ۔ اس سے دستو ں میں افاقہ ہوتا ہے اور آنتوں کی بے قاعدگی بھی درست ہوتی ہے ۔ بڑوں کو یہ مقدار دوگنا کر کے دی جا سکتی ہے۔

بخار کیلئے:۔ گرمی یا سردی کے باعث جن افراد کو بخار ہو جائے وہ اس نسخے سے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں ۔ بیل کے پتوں کا رس ہم وزن شہد یا پانی میں ملا کر مریض کو پلائیں ، اس سے بخار کا زور ٹوٹ جاتا ہے اور طبیعت میں سکون پیدا ہوتا ہے۔

شربت بیل گری :۔ اس کا شربت بنانے کیلئے بے حد آسان ہے ۔ آپ خود گھر میں اسے تیار کر سکتے ہیں ۔ اس کیلئے سو گرام بیل گری لیں ، اسے ایک لیٹر پانی میں ڈال کر آگ پر چڑھا دیں ۔ اسے خوب پکنے دیں جب پانی کی مقدار تقریباً اڑھائی گرام رہ جائے تو اسے اتار کر ململ کے کپڑے سے چھان لیں پھر اس پانی میں ساٹھ گرام چینی ملا کر دوبارہ آگ پر رکھ دیں ۔ جب گاڑھا سا قوام تیار ہو جائے تو اتار لیں ۔ یہ شربت بیل گری تیار ہے ۔

بندش پیشاب کیلئے :۔ پیشاب کی بندش ، پیشاب کے رک رک کر آنے ، دوبارہ پیشاب کرنے کے بعد حاجت ہونے اس نسخہ کا استعمال بے حد مئوثر پایا گیا ہے ، بیل کے تازہ پختہ پکے ہوئے پھلوں کا گودا لیں ۔ اسے کسی برتن میں ڈال کر سردائی کی طرح خوب گھوٹیں ، جب پتلا اور یکجان ہو جائے تو اس میں دودھ ڈال کر ایک مرتبہ پھر گھوٹیں ۔ اس کے بعد اسے چھان کر محفوظ کر لیں وقت ضرورت اسے مریض کو بارہ گرام سے چھتیس گرام کی  مقدار میں تین وقت پلائیں ۔

بیل گری کی چائے:۔ صحت تندرستی میں اضافہ کیلئے بیل گری کی چائے کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا معدہ صاف رہے اور آپ کا نظام ہضمہ مضبوط ہو جائے تو آپ بھی بیل گری کی چائے استعمال کریں ۔ خشک بیل گری کسی بھی پنسار سٹور سے باآسانی حاصل کی جاسکتی ہے سب سےپہلے آپ چار سے چھ ٹکڑے خشک بیل گری کے اور چار سے چھ ٹیبل سپون شکر لے لیں ۔ چار سو ملی لیٹر پانی کو چائے کے برتن میں ابالیں ۔ چند منٹ بعد اس میں بیل گری کے ٹکڑے ڈال دیں ۔ پندرہ منٹ تک اسے پکنے دیں ۔ اس کے بعد اس میں شکر شامل کر دیں ۔ اگر آپ اسے ٹھنڈے مشروب کے طور پر پینا چاہتے ہیں تو فریج میں ٹھنڈا کر کے اس میں برف کا چورا شامل کر دیں ۔


 ماہنامہ عبقری " ستمبر 2015ء شمارہ نمبر 111" صفحہ نمبر37


No comments:

Post a Comment