Tuesday, September 29, 2015

میرا سفر اور عبقری کے فائدے

میرا سفر اور عبقری کے فائدے :۔


محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں کاروبار کے سلسلے میں اکثر سفر پر رہتا ہوں ابھی کل ہی میں سفر سے واپس آیا ہوں ، سفر کے دوران ہر وقت عبقری میرے ساتھ رہا ۔ اور اس کے ساتھ رہنے کے مجھے اور میرے ساتھ سفر کرنے والوں کو بےشمار فائدے ہوئے ۔۔ میرے ساتھ میرے ہمسفر کو جوڑوں میں درد ، دل کے مریض اور ساتھ ہائی بلڈپریشربھی تھا میں نے ان کو آپ کا بتا یا ہوا نسخہ لذیز چٹنی اور چالیس فائدے تجویز کی نیز انہیں دل کے مرض کیلئے شہد ایک چمچ نہار منہ گرم پانی میں اور دار چینی شہد کا پیسٹ بنا کر توس پر لگا کر صبح کھانے کا کہا جسے وہ کھا رہے ہیں اور انہیں بہت فائدہ ہوا ، بیرون ممالک سفر کے دوران ایک جگہ ہمیں وہاں کی سیکورٹی والوں نے روکا شناختی کارڈ اور سفر کی دستاویزات وغیرہ چیک کیں تو معلوم ہوا کہ ہمارے دو ساتھیوں کے پاس شناختی کارڈ اور دوسرے دستاویزات نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آپ جب تک اپنی شناخت نہیں کرواتے آپ یہاں سے نہیں جا سکتے میں نے ساتھیوں سے عرض کیا کہ
ورد کریں ۔  وہ ہمیں کبھی ایک افسر کے پاس لے جاتے کبھی دوسرے افسر کے پاس ہمیں کافی پریشانی ہوئی پھر اللہ نے افسر کے دل میں ڈالا اور وہ نہایت نرمی کے ساتھ ہمیں مقامی تھانے میں بھیجا انہوں نے ہماری تسلی کی اور ہمیں جانے دیا ۔ یہ یقیناً آیت کا کمال تھا ۔ اس آیت کے مجھے اور بھی کئی فوائد حاصل ہوئے وہ قارئین کو پھر کھبی بتاؤں گا ۔ ایک مرتبہ دوران سفر مجھے دفتر سے فون آیا کہ آپ فوراً دفتر واپس پہنچیں ۔ میں اسٹٰشن پہنچا تو بکنگ  آفس پر معلوم ہوا کہ آج کسی گاڑی میں کوئی سیٹ یا برتھ نہیں ہے بہت پریشانی ہوئی میں نے سبحان خان والا عمل 
( اول و آخر درود شریف ایک مرتبہ سورہ فاتحہ اور تین مرتبہ سورہ اخلاص ) 
کرنا شروع کر دیا اور ٹرین میں سورا ہو گیا اور فرش پر بھی کپڑا بچھا کر بیٹھ گیا ۔ کچھ دیر بعد ٹی ٹی آیا اور کہا کہ آپ کو سیٹ نہیں ملی اس نے مجھے ایک جگہ سیٹ دلا دی سفر کافی لمبا تھا تو رات کو قریب ہی شہر سے ایک بارات آ رہی تھی جنہوں نے بہت سی برتھیں بک کرا رکھی تھیں مجھے ایک آدمی کہنے لگاچچا جان آپ یہ برتھ استعمال کریں اور سیٹ ہمیں دے دیں اس طرح ساری رات میں نے برتھ پر سو کر گزاری اور صبح بالکل فریش ہو کر دفتر حاضرہو گیا ۔ یہ سب مشکلات اللہ نے اعمال کی برکت سے حل کیں ۔


 ماہنامہ عبقری " ستمبر 2015ء شمارہ نمبر 111" صفحہ نمبر35

No comments:

Post a Comment