Thursday, September 17, 2015

تجربہ کار بوڑھیوں سے سیکھئے نباہ کے طریقے

تجربہ کار بوڑھیوں سے سیکھئے نباہ کے طریقے :۔


تجربہ کار بڑی بوڑھیوں کا قول ہے کہ نوجوان بیویاں اپنی آرائش اور بناؤ سنگھار پر تو خاص توجہ دیتی ہیں ، اس اہم مسئلے کو اکثر نظر انداز کر دیتی ہیں کہ شوہر کے ساتھ خوش اسلوبی سے نباہ کس طرح کیا جائے؟
خوشگوار ازدواجی زندگی بسر کرنے کیلئے اگرچہ میاں بیوی دونوں کو اپنا اپنا حصہ ادا کرنا پڑتا ہے ، مگر سلیقہ مند عورت اپنی سمجھ بوجھ اور خوش مزاجی سے گھر کو ایک نمونہ بنا سکتی ہے ۔ کسی نوجوان لڑکی کی شادی ہو جانا اتنی مشکل چیز نہیں ، جتنی کہ شادی کے بعد اپنے شریک زندگی کے ساتھ خوش اسلوبی سے نباہ کرنا ، یہی اس کیلئے سب سے زیادہ توجہ طلب اور اہم چیز ہے ، اس ضمن میں مندرجہ ذیل چند اشارات سے خاص مدد مل سکتی ہے ، جنہیں لائحہ عمل بنانا مفید ہو گا۔

اظہار تشکر و اطمینان :۔ تسخیر شوہر کے لئے یہ سب سے پہلی اور تیر بہدف تدبیر ہے ، بیوی کی طرف سے اظہار طمانیت و شکر گزاری کیلئے شوہر اس کی بہت سی نا پسندیدہ باتیں گوارا کر لیتا ہے ۔ مثلاً اس کی فضول خرچیاں ، اس کی آئے دن کی بیماریاں ، کھانوں میں حد سے زیادہ مرچ مسالے اور دوسری گھریلو سہل انگاریاں ، اس میں شک نہیں کہ غلطیاں اور ناگوار باتیں طرفین کی طرف سے پیدا ہو سکتی ہیں لیکن نباہ کا جزبہ رکھنے والی عورت شوہر کی بہت سی غلطیوں کو خندہ پیشانی سے برداشت کر لیتی ہے بلکہ ان کو اپنا لیتی ہے اور ذرا ذرا سی بات پر کڑہتی نہیں ، شوہر کی عدم پابندی اوقات ،بکثرت چائے نوش ،یا سگریٹ نوش ، متواتر جھلاہٹ یا جلد بازی وغیرہ اسے درہم برہم نہیں کرتی اور وہ ایسی خفیف چیزوں کو ہنس کر ٹال دیتی ہے بلکہ ان سے لطف اندوز ہوتی ہے ۔ بیوی کیلئے سب سے زیادہ طمانیت بخش بات یہ ہونی چاہیے کہ وہ اور اس کا گھر شوہر کیلئے مرکز توجہ بن گیا ہے ، یہ کتنی بڑی بات ہے کہ ایک انسان جو پہلے چاروں طرف بے مقصد سرگرداں رہتا تھا ، عاضی اور وقتی تقاضوں سے کبھی ایک رخ میں اور کبھی دوسرے رخ میں بہہ رہا تھا ، اب سب طرف سے ہٹ کر اور سب چیزوں سے کٹ چھٹ کے ایک منزل مقصور پر آ گیا ہے ، جو اس کا گھر ہے اور جس کی ملکہ اس کی بیوی ہے ۔ کیا بیوی کیلئے یہ بات انتہائی کار گزاری کی نہیں کہ وہ شخص جو پہلے کسی کا نہیں تھا ، اب زندگی بھر کیلئے اس کا ہو کر اس کے زیر اثر ہے ؟ اس فتح یابی اور کامرانی پر بیوی کو بے حد شکر گزارا اور احساس طمانیت سے لبریز ہونا چاہیے۔

اظہار پسندیدگی و قدرشناسی:۔ تشکر و طمانیت کے احساس و اظہار کے بعد دوسرا درجہ شوہر کی باتوں پر اظہار پسندیدگی کا ہے ۔ وہ عورت جو بات بات پر شوہر کی بات کاٹتی اور اس سے اختلاف رائے ظاہر کرتی ہے ، اس کے مزاق پر ناک بھوں چڑھاتی اور ہمیشہ اپنی رائے پر اڑی رہتی ہے یا گفتگو میں حاکمانہ لہجہ اختیار کرتی ہے اور اپنی برتری ظاہر کرتی ہے ، شوہر میں یا س و ناامیدی کا احساس پیدا کر دیتی ہے ، شوہر رفاقت و ہم آہنگی کا بھوکا ہوتا ہے ۔ جب یہ چیزیں اسے گھر میں نہیں ملتیں تو آخر کار وہ گھر سے کترانے اور دور دور رہنے لگتا ہے۔ اور اچھے یا برے دوستوں میں دل بہلانے کو تر جیح دیتا ہے ، رفتہ رفتہ میاں بیوی دونوں میں ایک نفسیاتی یا روحانی خلیج حاہل ہو جاتی ہے ، جس کا خمیازہ زیادہ تر بیوی ہی کو بھگتنا پڑتا ہے ،۔ اس حالت کی ذمہ داری زیادہ تر ناعا قبت اندیش بیوی ہی پر ہوتی ہے ۔
شوہر  کی آرام و آسائش کا خیال :۔  سلیقہ مند بیوی ہر چیز میں شوہر کے آرام و آسائش کے خیال کو مقدم رکھتی ہے رات کو خواہ وہ کتنی ہی دیر سے گھر آئے اسے گرم گرم کھانا دیتی ہے ، صبح کا ناشتہ بڑے اہتمام و سکون سے کراتی ہے ، جاڑوں میں گرم پانی تیار رکھتی ہے اور گرمیوں میں اسے برف پلاتی ہے ۔ کھانا کھلاتے وقت اس سے میٹھی میٹھی باتیں کرتی ہے اور خفیف گھریلو جھگڑوں سے اسے پریشان نہیں کرتی۔  اس طرح کام پر جاتے وقت وہ مطمئن ہو کر گھر سے نکلتا ہے اور جب تھکا ماندہ گھر کو لوٹتا ہے تو گھر میں بیوی کی خوش سلیقگی دیکھ کر باغ باغ ہو جاتاہے ، کاروباری معاملات میں بھی سمجھدار بیوی اپنے شوہر کو نیک مشورے دیتی ہے اور دونوں میں یگانگت اور اتحاد خیال ترقی پزیر ہوتا ہے ، زندگی کے ناہموار مرحلوں کو کامیابی کے ساتھ طے کرنے کیلئے میاں بیوی دونوں کو ہم قدم ہو کر ایک ہی سمت میں چلنا چاہیے ، سلیقہ مند بیوی وہی رخ اختیار کرتی ہے ، جدھر اس کا شوہر گامزن ہے وہ مختلف سمت میں قدم نہیں بڑھاتی بلکہ ہرمرحلے میں شوہر کے ساتھ اشتراک عمل کر کے تمام کٹھن منزلوں میں اس کی ہمدم و ہم ساز اور رفیق راہ بنی رہتی ہے ، اس طرح زندگی کی گاڑی ہم آہنگی کے ساتھ چلتی رہتی ہے اور منزل مقصود تک سلامتی کے ساتھ دونوں کی رسائی ہو سکتی ہے ۔

غرض یہ کہ شوہر کے ساتھ نباہ کے اہم گر یہ ہیں :۔ شکر گزاری ، گوش ہوش ، شوہر کے ہر مرحلے اور بات میں تعاون ، اس کی غلطیوں میں بھی شرکت ، یہ یقین واثق کا رشتہ ، ازدواج ایک ناقابل شکست رشتہ ہے جس آخری دم تک قائم رہنا اور قائم رکھنا چاہیے  یہ تمام اسلحہ ایسے ہیں جو صرف ایک سلیقہ مند اور خوش قسمت عورت کیلئے کاآمد ہو سکتے ہیں ۔



 ماہنامہ عبقری " ستمبر 2015ء شمارہ نمبر 111" صفحہ نمبر19

No comments:

Post a Comment