محترم حضرت حکیم صاحب السلا م علیکم! عبقری میں قارئین کے دلچسپ خطوط پڑھ کر مجھے بھی لکھنے کا شوق پیدا ہوا کہ میں کس طرح عبقری کے نسخہ جات اور وظائف سے مستفید ہوئی ۔محترم حضرت حکیم صاحب!میں عبقری رسالے کی 2009ء سے باقاعدہ قاری ہوں ۔ میں نے عبقری کے تمام سابقہ شمارے سنبھال رکھے ہیں ۔ عبقری کی قاری ہونےکے ساتھ ساتھ میں نے اسے اپنے تمام اہل و عیال ، رشتہ داروں اور ملنے والوں میں بھی متعارف کروایا اور اپنے عبقری شمارے انہیں پڑھنے کو دیئے ۔ اس طرح وہ لوگ بھی مستقل عبقری کے قاری ہو گئے ہیں ، عبقری معلومات کا وسیع خزانہ ہے ، ہم گھر بیٹھے اپنی جسمانی و روحانی مسائل دور کر سکتے ہیں ۔ عبقری ملنے کے بعد ایک تعین ہو گیا ہے کہ ہم نے کون سے اعمال کرنے ہیں ؟ زندگی کے معمولات کیسے گزارنے ہیں زندگی کی مشکلات ، تکلیفوں ، پریشانیوں ، بیماریوں میں کون سے اعمال کرنے ہیں ۔ میں نے کئی وظیفے اور نسخہ جات خود بھی کئے ان سے فائدہ حاصل کیا اور اپنے جاننے والوں کو بھی کرنے کو کہا ۔ میں نے عبقری میں سے کئی اعمال ، وظیفے ، نسخہ جات اپنی زندگی میں شروع کیے تو زندگی کی پریشانیاں بھی اللہ رب العزت نے آسانی سے دور فرما دیں ۔ ہمیں کبھی کسی عامل کےپاس جانے کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی عبقری خود ایک عامل ہے ہمیں سب اعمال کرنے ہیں ۔ اللہ رب العزت اس کا خیر میں آپ سب کو اس کا اجر انشاءاللہ دنیا و آخرت میں ضرور دیں گے ۔ آمین!محترم حضرت حکیم صاحب ! محترم علامہ لاہوتی پراسراری صاحب اور آپ ادارہ کے تمام افراد بے شک دکھی مخلوق کی خدمت کر رہے ہیں اللہ پاک اس نیک مشن میں آپ سب لوگوں کی مدد کرے ۔ "جنات کا پیدائشی دوست' میرا سب سے زیادہ پسندیدہ مضمون ہے ، اس میں دیئے گئے وظائف میں نے کئے اور اس سے مستفید بھی ہوئی ہوں ۔ جنہیں میں قارئین سے شیئر کرنا چاہتی ہوں ۔
2013 ء میں علامہ لاہوتی پراسراری صاحب کا وظیفہ سبوح قدوس رب الملائكة والروح شائع ہوا تھا ۔ علامہ لاہوتی پراسراری صاحب! نے اس وظیفے کےبے شمار فوائد لکھے تھے ۔میں نے اسے اپنی بیماری کیلئے شروع کیا، مجھے الرجی ، چھینکیں ، نزلہ وزکام ، پولن الرجی ، خوشبوؤں سے الرجی مٹی دھول سے الرجی تھی جو اسلام آباد کی آب وہوا کی وجہ سے دمہ میں تبدیل ہو گئی ، یہاں موسم بہار میں پولن الرجی شدید ہوتی ہے میں نے دمہ سے نجات کےلئے یہ وظیفہ کیا ، الحمدللہ ! میں بیان نہیں کر سکتی کہ مجھے کتنی شفاء ملی اب میںبالکل تندرست ہوں اس وظیفے میں درج مراقبہ میں نے اپنےمخصوص وقت رکھ کر پرسکون انداز میں شروع کیا ۔ ماحول بالکل پرسکون ہوتا کہ دھیاان کسی اور طرف نہ جائے بہترین وقت رات کا ہوتا ہے ، اس عمل سے نہ صرف دمہ کی تکلیف ختم ہوئی بلکہ ساتھ دوسری جسمانی ، تکالیف بھی دور ہو گئیں ، عمل شروع کرنے سے پہلے میں دعا کرتی تھی نہ صرف اپنی صحت و تندرستی کے لئے بلکہ اپنے اہل و عیال کی شفاء یابی کے لئے بھی ، حیرت انگیز نتائج ملے لیکن سب سے پہلے وظیفہ میں اعتقاد نہایت ضروری ہے اور لکھے طریقے سے کیا جائے ۔
شوہر کو در پیش مشکلات فوری دور ؛۔
میں علامہ صاحب ! ہی کا دیا گیا سورہ تکویر کی پہلی چار آیات کا عمل کیا ۔ اللہ پاک کے فضل و کرم سے اللہ پاک کے کلام میں بڑی برکت ہے ۔ وہ کام خیریت سے ہو گیا ۔ اسی عمل کو کرنے کیلئے بہت ضروری ہے کہ تصور کیا جائے کہ اللہ پاک ہمیں دیکھ رہا ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پوری کائنات حالت سکون میں ہے ۔ دل و دماغ کو بہت سکون ملتا ہے ۔ آنکھیں بند کر کے دل میں ایسے دعا کی جائے جیسے ہم اللہ پاک سے ہم کلام ہیں سور تکویر کا عمل درج ذیل ہے ۔
2013 ء میں علامہ لاہوتی پراسراری صاحب کا وظیفہ سبوح قدوس رب الملائكة والروح شائع ہوا تھا ۔ علامہ لاہوتی پراسراری صاحب! نے اس وظیفے کےبے شمار فوائد لکھے تھے ۔میں نے اسے اپنی بیماری کیلئے شروع کیا، مجھے الرجی ، چھینکیں ، نزلہ وزکام ، پولن الرجی ، خوشبوؤں سے الرجی مٹی دھول سے الرجی تھی جو اسلام آباد کی آب وہوا کی وجہ سے دمہ میں تبدیل ہو گئی ، یہاں موسم بہار میں پولن الرجی شدید ہوتی ہے میں نے دمہ سے نجات کےلئے یہ وظیفہ کیا ، الحمدللہ ! میں بیان نہیں کر سکتی کہ مجھے کتنی شفاء ملی اب میںبالکل تندرست ہوں اس وظیفے میں درج مراقبہ میں نے اپنےمخصوص وقت رکھ کر پرسکون انداز میں شروع کیا ۔ ماحول بالکل پرسکون ہوتا کہ دھیاان کسی اور طرف نہ جائے بہترین وقت رات کا ہوتا ہے ، اس عمل سے نہ صرف دمہ کی تکلیف ختم ہوئی بلکہ ساتھ دوسری جسمانی ، تکالیف بھی دور ہو گئیں ، عمل شروع کرنے سے پہلے میں دعا کرتی تھی نہ صرف اپنی صحت و تندرستی کے لئے بلکہ اپنے اہل و عیال کی شفاء یابی کے لئے بھی ، حیرت انگیز نتائج ملے لیکن سب سے پہلے وظیفہ میں اعتقاد نہایت ضروری ہے اور لکھے طریقے سے کیا جائے ۔
شوہر کو در پیش مشکلات فوری دور ؛۔
میں علامہ صاحب ! ہی کا دیا گیا سورہ تکویر کی پہلی چار آیات کا عمل کیا ۔ اللہ پاک کے فضل و کرم سے اللہ پاک کے کلام میں بڑی برکت ہے ۔ وہ کام خیریت سے ہو گیا ۔ اسی عمل کو کرنے کیلئے بہت ضروری ہے کہ تصور کیا جائے کہ اللہ پاک ہمیں دیکھ رہا ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پوری کائنات حالت سکون میں ہے ۔ دل و دماغ کو بہت سکون ملتا ہے ۔ آنکھیں بند کر کے دل میں ایسے دعا کی جائے جیسے ہم اللہ پاک سے ہم کلام ہیں سور تکویر کا عمل درج ذیل ہے ۔
ذَا الشَّمْسُ کُوِّرَتْ ﴿١﴾ وَإِذَا النُّجُومُ انْکَدَرَتْ ﴿٢﴾ وَإِذَا الْجِبَالُ سُیِّرَتْ ﴿٣﴾وَإِذَا الْعِشَارُ عُطِّلَتْ ﴿٤﴾
یہ آیات طاق اعداد میں پڑھ سکتے ہیں تین دفعہ ، سات دفعہ ، گیارہ دفعہ ، جتنا زیادہ پڑھیں گے اتنا زیادہ فائدہ ہو گا ۔ چند دن ، چند ہفتے اور چند مہینے ضرور پڑھیں ۔
دو نفل حاجت کے:۔
دو نفل حاجت والے وظیفے میں بھی بڑی برکت ہے ۔ جب بھی کوئی کام کرنا ہو حتیٰ کہ آپ کو بازار شاپنگ کیلئے بھی جانا ہے تو پہلے نفل حاجات پڑھ کر پھر درود ابراہیمی آگے پیچھے پڑح کر دعا
لا الہ الا اللہ الحلیم الکریم سبحان اللہ
رب العرش العظیم الحمداللہ رب
العالمین اسالک موجبات رحمتک وا عزائم مغفرتک والغنیمۃ
من کل بر والسلامۃ من کل اثم لا تد ع لی ذنبا الا غفرۃہ ولا ھما الا فرجتہ
ولا حاجۃ ھی لک رضا الا قضیتھا یا ارحم الراحمین
کر کے اس کام کو دل میں لا کر دعا کریں ، اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ جب بھی نفل حاجات پڑھ کر کوئی کام کیا وہ بہت اچھی طرح مکمل ہوا اور کامیابی ملی اگر کوئی معمولی کام بھی کرنا ہو تو پہلے نفل حاجات ضرور پڑھیں ۔
ماہنامہ عبقری "اگست 2015ء شمارہ نمبر 110" صفحہ نمبر47
روي عن عبد الله بن أبي أوفى في سنن الترمذي ( 479 ) وسنن ابن ماجه ( 1384 ):
صلاة الحاجة قال: قال رسول الله: من كانت له إلى الله حاجة أو إلى أحد من بني آدم فليتوضأ فليحسن الوضوء ثم ليصل ركعتين ثم ليثن على الله وليصل على النبي صلى الله عليه وسلم ، ثم ليقل : لا إله إلا الله الحليم الكريم ، سبحان الله رب العرش العظيم ، الحمد لله رب العالمين ، أسألك موجبات رحمتك ، وعزائم مغفرتك ، والغنيمة من كل بر ، والسلامة من كل إثم ، لا تدع لي ذنبا إلا غفرته ، ولا هما إلا فرجته ، ولا حاجة هي لك رضا إلا قضيتها يا أرحم الراحمين
صلاة الحاجة قال: قال رسول الله: من كانت له إلى الله حاجة أو إلى أحد من بني آدم فليتوضأ فليحسن الوضوء ثم ليصل ركعتين ثم ليثن على الله وليصل على النبي صلى الله عليه وسلم ، ثم ليقل : لا إله إلا الله الحليم الكريم ، سبحان الله رب العرش العظيم ، الحمد لله رب العالمين ، أسألك موجبات رحمتك ، وعزائم مغفرتك ، والغنيمة من كل بر ، والسلامة من كل إثم ، لا تدع لي ذنبا إلا غفرته ، ولا هما إلا فرجته ، ولا حاجة هي لك رضا إلا قضيتها يا أرحم الراحمين
The Messenger of Allaah (peace and blessings of Allaah be upon him) said: ‘Whoever has need of something from Allaah or any one of His creation, let him do the best of wudoo’ and pray two rak’ahs, then let him praise Allah (SWT) and send Salutations upon Messenger of Allaah (peace and blessings of Allaah be upon him) and say,“There is no god but Allaah, the Forbearing, the Most Generous. Glory be to Allaah, Lord of the mighty Throne. Praise be to Allaah the Lord of the Worlds. O Allaah, I ask You for Your mercy and forgiveness and I ask You for all good things and for safety from all sins. I ask You not to leave any sin without forgiving it, or any distress without relieving it, or any need which it pleases You to fulfil without fulfilling it. O Most Merciful of those who show Mercy” [Tirmidhi]
Source of Dua version 2:
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الْعَبَّادَانِيُّ عَنْ فَائِدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى الْأَسْلَمِيِّ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ إِلَى اللَّهِ أَوْ إِلَى أَحَدٍ مِنْ خَلْقِهِ فَلْيَتَوَضَّأْ وَلْيُصَلِّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ لِيَقُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْحَلِيمُ الْكَرِيمُ سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِكَ وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِكَ وَالْغَنِيمَةَ مِنْ كُلِّ بِرٍّ وَالسَّلَامَةَ مِنْ كُلِّ إِثْمٍ أَسْأَلُكَ أَلَّا تَدَعَ لِي ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَهُ وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَهُ وَلَا حَاجَةً هِيَ لَكَ رِضًا إِلَّا قَضَيْتَهَا لِي ثُمَّ يَسْأَلُ اللَّهَ مِنْ أَمْرِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ مَا شَاءَ فَإِنَّهُ يُقَدَّرُ
The Messenger of Allaah (peace and blessings of Allaah be upon him) came out with us and said: ‘Whoever has need of something from Allaah or any one of His creation, let him do wudoo’ and pray two rak’ahs, and then say,“There is no god but Allaah, the Forbearing, the Most Generous. Glory be to Allaah, Lord of the mighty Throne. Praise be to Allaah the Lord of the Worlds. O Allaah, I ask You for Your mercy and forgiveness and I ask You for all good things and for safety from all sins. I ask You not to leave any sin without forgiving it, or any distress without relieving it for me.” Then let him ask Allaah for whatever matter of this world or the Hereafter that he wishes, for it will be fulfilled.” [Ibn Maja]
جو دعاء لکھی ہے اس پر زیر زبر لگا کر دوبارہ پوسٹ کیا جائے اس سے پڑھنے میں آسانی ہو گی ۔۔۔شکریہ
ReplyDeleteجو دعاء لکھی ہے اس پر زیر زبر لگا کر دوبارہ پوسٹ کیا جائے اس سے پڑھنے میں آسانی ہو گی ۔۔۔شکریہ
ReplyDeleteG ahrab dal diye hyn
ReplyDelete