Tuesday, August 18, 2015

نانی کے پڑوسی کو جنات نے ارب پتی بنا دیا

نانی کے پڑوسی کو جنات نے ارب پتی بنا دیا :

محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم ! میں بھی دیگر لاکھوں لوگوں کی طرح آپ کا پرستار ہوں، عبقری کا مستقل قاری ہوں ، آپ کی شائع ہونے والی تالیف "جنات سے سچی ملاقاتیں " پڑھی اور آپ کے حکم پر ، پیش آنے والا سچا واقعہ تحریر کر رہاہوں ۔ میری والدہ کا انتقال میرے بچپن میں ہی  ہو گیا تھا ، میں اپنے ننھیال کےپاس چنددن رہنے کے لئے گیا ، شام کومیں نے اپنی نانی اماں سے کہا " میں بڑے کمرے کے ساتھ متصل کمرہ ہے وہاں سو ؤں گا " انہوں نے مجھے وہاں سونے سے منع کیا ۔ بالآخر میری ضد کے سامنے ہتھیار پھینک دیئے ، مگر یہ بھی کہہ دیا کہ تمہارے ساتھ تمہارے ماموں بھی سوئیں گے ، میں نے کہا " منظور ہے " رات کو میں اپنے معمول کے وقت پر کمرے میں جا کر سو گیا اور بعد میں ماموں بھی آ کر میرے ساتھ سو گئے ۔ رات دو بجے کے قریب کمرے میں مکمل اندھیرا اور سناٹا تھا کہ چھن چھن کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں ، میری نیند کھل چکی تھی اور چھن چھن کی آوازوں میں شدت آ چکی تھی ۔، اور کمرے میں دھڑام کی زور دار آواز آئی اور یوں لگا کہ کوئی قدآور چیز ہے جس کے پاس دیگ نما بڑا سا برتن ہے اور کہہ رہی ہے "پہلوٹھی کا بچہ اور بہو دے دو اور دھن لے لو "  پھر اس مخلوق کو برتن اٹھا ئے ہوئے اپنی چارپائی کے پاس سے گزرتے دیکھا ۔ میری حالت مارے خوف کے ایسی ہو چکی تھی کہ بدن کا ٹو تو لہو نہیں کچھ دیر بعد وہی مخلوق برتن اٹھائے صدا لگاتے ہوئے گزر گئی میں مارے خوف کے منہ لحاف میں دبک کر یہ ہو شربا منظر دیکھتا رہا ۔ نہ جانے کب آنکھ لگ گئی صبح روشن طلوع ہوئی ، میں نے اس واقعہ کا ذکر اپنی نانی امی  سے کیا تو انہوں نے کہا  میں اسی لئے  آپ کو وہاں سونے سے منع کر رہی تھی غیر مرئی مخلوق ہر رات ایساہی کرتی ہے  چھن چھن کی آوازیں اور پہلوٹھی کا بچہ اور بہو دے دو دھن لے لو کی صدا روز ہی سنائی دیتی ہے اور یہ مخلوق پڑوس کے گھر کی طرف چلی جاتی ہے۔ میں چند دن نانی اماں کے گھر بسر کر کے واپس آ گیا ۔ چند سال بعد دوبارہ وہاں گیا تو نانی امی سے ازراہ تجسس دوبارہ دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ پڑوس کے گھر میں پہلوٹھی کا بچہ بھی تھا اور بہو بھی تھی اور وہ بھی یہ آواز سنتے تھے ۔ انہوں نے کسی عامل کو واقعہ بیان کیا تو اس نے کہ اکہ یہ جنات پہلو ٹھی کے بچے اور بہو کے بدلے میں تم لوگوں کو دھن دولت دینا چاہتے ہیں یہ سن کر ان کی نیت میں فتور آ  گیا انہوں نے اسی رات بہو اور پہلوٹھی کے بچےکو اس کمرے میں سلا دیا جو جنات کی گزر گاہ تھی۔ صبح دیکھا تو کمرے سے پلوٹھی کا بچہ اور بہو غائب تھے اور دیگ نما بڑا سا برتن پڑا تھا ۔ ڈھکن ہٹا کر دیکھا تو وہ ہیرے جواہرات سے بھرا ہوا تھا ۔ انہوں نے آہستہ آہستہ یہ زیوارت بیچے اور شہر کے پوش علاقے میں بنگلہ خرید لیا ۔ یہ خاندان پہلے مزدوری پر گولی ٹافی کی پیکنگ کا کا م کرتا تھا ، جسے اب انہوں نے بہت وسعت دے دی تھی ۔ اس واقع کا صحیح علم صرف میری نانی امی کو ہی تھا کہ یہ لوگ راتوں رات کیسے امیر کبیر ہو گئے ۔ اب  نانی امی کے گھر سے نہ تو چھن چھن کی آواز یں آتی ہیں اور نہ ہی کوئی کہتا ہے "پہلوٹھی کا بچہ اور بہو دے دو دھن لے لو" ان دونوں کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا کوئی نہیں جانتا ۔
 ماہنامہ عبقری "اگست 2015ء شمارہ نمبر 110" صفحہ نمبر28



No comments:

Post a Comment