Wednesday, August 12, 2015

گھر بسانا ہے تو درج ذیل غلطیاں ہر گز نہ کریں

گھر بسانا ہے تو درج ذیل غلطیاں ہر گز نہ کریں  (محمد رضوان خان'پشاور)

گھر بسائے رکھنا ہے اگر رشتہ نبھانا ہے تو درج ذیل غلطیاں کبھی نہ کریں ۔ سوال عجیب و غریب ضرور ہے مگر ماہرین ازدواجیات کا کہنا ہے کہ اپنی صلاحیتوں اور خواہشوں پر اندھا دھند اعتماد کرنا کوئی چھوٹی موٹی غلطی نہیں ہوتی ۔ عجیب و غریب صورتحال یہ ہے کہ پاکستان میں لڑکیوں کے قد کاٹھ اور چہرے دیکھ کر انہیں بیوی بنانے کی دھن سر میں سماتی ہے اور لڑکی والے لڑکے کے کیریئر ، خاندانی حسب نسب اور مالی حالات دیکھ کر اسے داماد بنانے کا خیال ظاہر کر دیتے ہیں اور شادی کو جوا سمجھ کر ایک کھیل شروع کر دیتے ہیں ۔ میاں بیوی کا رشتہ دلچسپ تر اور عجیب و غریب ہوتا ہے لیکن اس رشتے کو بہت احتیاط اور سمجھداری سے بنھانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں پ لاکھ دعوے کیجئے کہ آپ کا جوڑا بہت مسرور اور تصوراتی ہے۔ ذندگی کے کئی پہلو اور آزمائشوں کی کئی گھڑیوں میں آپ ایک دوسرے سے بہت دور ہوتے ہیں ۔ آپ کا رویہ کچھ ہوتا ہے اور سوچ کسی اور جذبے کی غمازی کر رہی ہوتی ہے ۔ ماہرین ازدواجیات کچھ مشورے خواتین کو دیتے ہیں تو کچچھ مردوں کو بھی احتیاط کرنے کی تلقین کی جاتی ہے یعنی خواتین کم از کم مندرجہ ذیل غلطیاں  تو ہر گز نہ کریں۔
غلط موقع پر توجہ نہ چاہا کریں :
توجہ چاہنا ایک جبلی تقاضا ہے، محبت اور توجہ سے ازداجی رشتہ پنپتا ہے مگر پیار جتانےکے بھی موقع محل ہوتے ہیں ۔ جب وہ کام سے تھکے ہارے آئیں یا سوچوں میں گم بیٹے کسی الجھن کو سلجھانے میں مصروف ہوں یا عجلت میں کسی میٹنگ کی تیاری کر رہے  ہوں اگر آپ رومانوی مکالمے بولنا شروع کر دیں گی تو وہ بے رغبتی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں کیونکہ مردوں میں عورتوں جیسی معاملہ فہمی کم پائی جاتی ہے پھر اگر وہ  بے دلی سے اچھا اچھا کہہ کر چلے گئے تو آپ کی کٹورا سی آنکھوں سے ٹپ ٹپ آنسو بہنے لگیں تو قصوروار انہیں نہ ٹھہرائیں یہ آنسو موتی نہیں بنیں گے خواہ مخواہ سر درد میں مبتلا کر دیں گے ۔ اسی طرح پارک یا  ڈرائیونگ کے وقت بھی انہیں آپ کی یہ پیاری پیاری سی باتیں ضروری نہیں کہ متاثر  کر سکیں ۔
 دفتری ٹور پر ساتھ جانے کی ضد چھوڑ دیں :
اگرآپ کا خیال ہے کہ کام کرتے کرتے آپ بھی تھک گئی ہیں تو پہلے شوہر کا موڈ دیکھیں ۔ انہیں تو دفتری معمولات اور ضروری اسائنمنٹس  کے لئے گھر سے دور جانا پڑتا ہے اور ان کا شیڈول بھی نہایت سخت ہے پھر سوچئے کہ آپ اجنبی ملک یا شہر میں سارا دن کیا ہوٹل کے کمرے میں قید ہونے یا لابی میں بے مقصد گھومنے جا سکتی ہیں ۔ کیا آپ یقین کریں گی کہ ایسی معصومانہ سی اور تعلقات کو رومان انگیز بنانے کی چاہت رکھنے والی دوشیزہ نے شوہر سے فرمائش ساتھ جانے کا کہا بھی تو ایسے درشت لہجے میں نہایت تلخ مکالمہ سننے کا ملا " کیا مجھ پر اعتماد نہیں کیا " کیا وہاں تمیں دیکھوں گا یا کچھ اور کروں گا جو باڈ ی گارڈ بن کر ساتھ جانا چاہتی ہو ۔" اس رات وہ دوشیزہ کتنی دیر روتی رہی کسی کو پرواہ نہیں تھی تو آپ ان کی جانب سے دعوتی کارڈ وصول ہونے کا انظار  کیجئے عین ممکن ہے سفری اخراجات رومان پروی کے متحمل نہ ہو سکتے ہوں تو ساتھ نہ جانے کی وجہ سے آپ کا محبت بھرا رشتہ ختم نہیں ہو جائے گا خیر سے وہ لوٹ کرآپ ہی کےپاس آنے والے ہیں ۔
 کبھی کسی کی تعریف نہ کریں :
 شوہر کے سامنے کبھی غلطی سے بھی کسی رشتہ دار ، بہنوئی کا کزنکی تعریف نہ کریں ۔ اس سے آپ ایک الگ مصیبت میں پھنس سکتی ہیں ۔
 میں انہیں بدل دوں گی :
ہر گز نہیں ہو سکتاخواہ آپ ان کے پیار کے ساگرمیں جتنی بھی غرق ہوں ، کتنا ہی ان پر اعتماد رکھتی ہوں ، اگر انہیں سگریٹ نوشی کے علاوہ بھی کوئی  کسی عادت ہے جو عام گھرانوں میں عجیب اور اخلاقی برائی تصور کی جاتی ہے ، آپ شادی کے بعد جادو کی چھڑی گھما کے اس عادت کو ترک نہیں کروا سکیں گی لہذا اتنا بڑا دعویٰ کرنا صحیح نہیں ہو گا وہ ایک زمانے سے جن عادتوں میں مبتلا ہیں رفتہ رفتہ اس میں کمی لا سکتے ہیں اور چشم زن میں کوئی معرکہ انجام دینا آسان نہیں ہو گا ۔ جب تک آپ اپنی کسی عادت سے چھٹکارا نہ حاصل کرنا چاہیں وہ عادت چھٹتی نہیں ہے سقتی طور پر کوئی آپ کی گفتگو اور پیار مغلوب ہو سکتا ہے تاہم وہ اگر خود کو شعوری طور پر تبدیل کرنا چاہیں گے تو کر لیں گے آپ ہاتھ میں لاٹھی یا اسکیل لینے کی غلطی نہ کریں ۔
 شادی کا مطلب " پر فیکٹ ساتھی" کا ملنا ہر گز نہیں ہوتا:
بہت چھا ن پھٹک کر کے طے کیے جانے والے رشتوں میں بھی وثوق سے کیسے کہا جا سکتا ہے کہ آپ کا شریک حیات مکمل انسان ہے ۔ وقت کا پابند ہونا ایسی خوبی ہے جو بہت کم لوگوں میں موجود ہوتی ہے لیکن اگر کوئی ایک ساتھی اس خوبی کا مالک ہے تو دوسرے کی سست الوجودی اور لاپروائی یقیناً کھلنے والی بات ہے ۔ ایسے انسان بہت عملی ، متحرک، فعال اور وقت کے پابند ہوتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دوسرا ساتھی بھی انہی خوبیوں کا مالک ہو اگر کوئی اپنے مزاج پر قابو نہ پا سکتاہو تو کچھ ہی عرصہ میں مشتعل ہو سکتا ہے ۔ نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ کامیاب شادی کا مجرب نسخہ کیمیا کسی کے  پاس موجود نہیں لیکن اگر کوئی ایک ساتھ ہنستا اور روتا ہے جب کے کوئی مخالفانہ رویہ نہیں تھا اور بحث مباحثہ نہیں ہوتا  وہ سکون سے ایک طرف بیٹھ کر اپنے معاملات زیر بحث لے آتے ہیں ۔ ان کا رویہ لچکدار ہوتا ہے کہ ایک دوسرے کی عادتوں کو جہاں اور جیسی ہیں کی بنیاد پر جھیل لیتے ہیں ۔ وہ ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ بڑے ہوتے ہیں ۔ ایک دوسرے کے موڈ یعنی مزاج کی بدلتی ہوئی کیفیت کو سمجھنا اور پھر ذہانت سے رشتہ نبھانےکی کوشش کرنا بھی ایسی ہی ایک صلاحیت ہے جو ہمیں کئی مسائل سے چھٹکارا دلا دیتی ہے۔
 ماہنامہ عبقری "اگست 2015ء شمارہ نمبر 110" صفحہ نمبر17




No comments:

Post a Comment