موٹاپا اور معدہ کے پرانے مریض متوجہ ہوں !
ایک صاحب میرے پاس علاج کی غرض سے بہت دور سے آئے ایک لقمہ
کھا لیں تو طبیعت ہمیشہ بوجھل بوجھل چائے کا گھونٹ پی لیں ۔ تو جلن ، دودھ پئیں تو
معدہی پھول جائے ۔ اعصاب تھکے ہوئے مزاج میں غصہ اور چڑ چڑا پن ، طبیعت میں ہر وقت
اکتاہٹ، بے زاری ، گھبراہٹ بے چینی، پیٹ پھول چکا، چند قدم چلیں سانس پھول جاتا تھا
، جوڑوں اور گھٹنوں کےلئے رنگ برنگی نامعلوم کتنی گولیاں کھاتے تھے ، اعصاب کمر ہر
وقت دبواتے رہتے ، ازدواجی زندگی بہت کمزور سے کمزور تر اور طبیعت میں ہر وقت
گرانی اور بے چینی ، ذہنی تناؤ اعصابی کھچاؤ جس کو وہ ہر وقت ٹینشن اور ڈیپریشن
کہتے رہے تھے ۔ کئی ڈاکٹروں سے اور ماہر نفسیات سے علاج بھی کر چکے لیکن طبیعتت
میں ا بھی تک وہی بے چینی اور وہی بے زاری ۔ مصروف تاجر تھے اندرون بیرون ملک
کاروباری سفر کرتے رہتے تھے ان کے پاس ایک چھوٹا بیگ تھا جو رنگ برنگی گولیوں ،
کیپسول ، دواؤں اور انسولین کے انجکشن سے اکثر بھرا رہتا تھا ۔ عمر کوئی زیادہ
نہیں تھی لیکن ستر سال کے نظر آتے تھے بقول ان کے کہ ہر وقت منفی سوچیں ،خودکشی کے
خیالات ، ذہنی اعصابی کھچاؤ، تناؤ جس نے مجھے مریض بنا دیا جسم پرہلکی ہلکی ورم
اور صبح سو کر اٹھتے تھے تو چہرہ اور آنکھیں سوجھی ہوئی ہوتی تھیں ۔ منہ سے بدبو
آتی حالانکہ بقول ان کے دو وقت تو ہر حال میں برش کرتا ہوں تھوڑی سی بات سن لیں دل
دھڑکتا تھا ہر وقت انجانا خوف، انجانی فکر اور انجانی سوچیں ان کو پریشان کیے
رکھتی تھیں ۔ یہ کچھ مختصر سی کیفیات میں نے ان کی بتائیں حالانکہ وہ تو خود
بیماریوں کا مجموعہ تھے او ر بیماریاں شاید ان کو نہیں چھوڑتیں تھیں اور یہ جو کچھ
میں نے لکھا ہے اس ساری کیفیت میں ان کے آنسو بھی شامل تھے جس کو میرے ٹشو جو میں
انہیں بار بار دے رہا تھا ان کا ساتھ بنے ہوئے تھے ۔ میں نے انہیں تین پرہیز بتائے
تین غذائیں بتائیں اور تین مہینے بتائے ۔ پہلا پرہیز :۔ بیکری اور بیکری سے
ملنے والی تمام چیزیں ۔ دوسرا پرہیز :۔ سفید آٹے کی بنی ہوئی تمام چیزیں
اور تیسرا پرہیز :۔ ہر قسم کا گوشت اور جو تین چیزیں استعمال کرنے کیلئے
دیں موٹے آٹے کی روٹی امرود کے ساتھ کھائیں یعنی امرود بطور سالن جی چاہے ہلکی نمک
مرچ ، سرخ یا کالی مرچ اس پر چھڑک سکتے ہیں چاہیں تو صرف امرود کھائیں چاہے ایک وقت میں ایک کلو دو کلو اس سے
بھی زیادہ جی بھر کر کھائیں ۔ کھائیں تو ایسا امرود کھائیں جو گلنے کے قریب ہو
یعنی نہایت نرم سے نرم تر ہو سخت اور کچا ہر گز نہ ہو۔تو پہلی چیز امرود ۔ دوسری
چیز :۔چھان بوری والی روٹی اور تیسری چیز :۔دو چمچ شہد تازہ پانی میں
گھول کر دن میں تین بار پئیں قارئین ! یہ تین چیزیں میں نے انہیں بتائیں اور تاکید
کی کہ تین ماہ زیادہ نہیں تو دو ماہ ورنہ ایک ماہ تو ڈٹ کر ضرور کریں پھر مجھے
ملیں ۔ جی چاہے دوائیں چھوڑ دیں بہتر یہی ہے کہ آہستہ آہستہ چھوڑیں ۔ انہوں نے دوا
کا تقاضا کیا میں نے انہیں دوانہ دی اور ان کو منت کر کے روانہ کر دیا ۔ کچھ عرصہ
کے بعد میرے پاس آئے موصوف بہت خوش تھے اور ان کی آدھے سے زیادہ گولیاں اور دوائیں
ختم ہو چکی تھیں ۔ کہنے لگے میں نے بہت علاج کرایا مجھے یاد ہے میں ایک دفعہ نیوزی
لینڈ گیا وہاں ایک بہت بڑا فزیشن تھا جس کی بھاری فیس میں نے ادا کی اسے اپنا چیک
اپ کرایا وہ کہنے لگے آپ سب کچھ چھوڑ دیں اور صرف پھل کھائیں اور انہوں نے مجھے
پھلوں کی باقاعدہ لسٹ دی اور اس کی تاکید کی ۔ انہوں نے مجھے اچھا خاصا وقت دیا
میں ہوں ہاں کرتا رہا بہر حال آ کر وہ سب کاغذ پھاڑ دیئے اور اپنا وقت ضائع ہونے
پر غصہ آیا ۔ مجھے اب جا کر احساس ہوا کہ وہ نیوزی لینڈ کا ڈاکٹر صحت مند بات کہہ
چکے تھے اور میں غلط تھا وہ درست بھی تھے اور ان کا مشورہ تندرست بھی تھا ۔ مجھے
اس لسٹ میں آج تک امرود یاد ہے اور چھان بوری کی روٹی بھی یاد ہے جو انہوں نے کہی
کہ اگر آپ کا زیادہ بھی دل چاہے تو یہ تھوڑی سی کھا سکتے ہیں ورنہ زیادہ آپ پھل
کھائیں پہلے پہل میں نے جب امرود کے ساتھ روٹی کھائی تو سب مجھ سے مذاق کرنے لگے
اور میں خود بھی اسے مذاق سمجھ رہا تھا پر آپ کا مجھے کسی نے بتایا تھا اور میں نے
آپ کی بات اس دفعہ ماننے کا پورا فیصلہ کر لیا تھا ۔اور میں نے آپ کی بات اس دفعہ
ماننے کا پورا فیصلہ کر لیا تھا اور آپ کی بات مان کر مجھے احساس ہوا کہ میں کن
رنگ برنگی غذاؤں اور فائیو سٹار ریسٹورنٹ میں بھٹکا رہا دراصل میرے ساتھ زیادتی
ہاسٹل سے شروع ہوئی جب میں نے ہاسٹل کے لذیذ مسالہ دار کھانوں سے دل بہلایا اور
مجھے ہاسٹل میں ملتا ہی وہی تھا باہر جاتا تو بھی وہی کھانے اور انہی ذائقوں سے
بھرے اور اٹے کھانے بس ان کھانوں کا ایسا چسکا پڑا کہ ان کھانوں نے مجھے اور کسی
چیز کا نہ چھوڑا ۔ حتیٰ کہ میں ان ذائقوں کی وجہ سے اپنی زندگی کی حقیقی لذت ہوتی
ہی کیا ہے ۔ اے کاش! میں آپ کے پاس پہلے آ جاتا پھلوں ، سے اور امرود سے دوستی لگا
لیتا ۔ قارئین ! یہ ایک واقعہ ہے جس نے آپ کے اندر واقعی خود احساس پیدا کیا ہو گا
میرے پاس یہ ایک واقعہ نہیں ہے بیسیوں واقعات ہیں ایک شخص بواسیر کی پرانی مرض میں
مبتلا تھا میں نے بس صرف ایک بات کہی یا اپنی مانیں یا میری مانیں اگر میری ماننی
ہے تو صرف اور صرف یہی تین غذائیں تین پرہیز اور تین مہینے ۔قارئین ! اس مریض نے
تو صرف ایک مہینہ یہ کیا اور ایک مہینے میں آدھی بلکہ آدھی سے زیادہ دوائیں بھی
ختم ستر فیصد سے زیادہ صحت یاب اور کہنے لگا کہ مجھے زندگی کا چین ، سکھ ، سکون
اور راحت ابھی نصیب ہوئی ہے ۔ ایک انوکھی بات کہوں کیا آپ کو یقین آئے گا ؟ آپ کسی
بھی بیماری میں مبتلا ہیں وہ مرض آپ کو ڈاکٹر نے بتائی ہے یا آپ خود اس کا احساس
رکھتے ہیں وہ لاعلاج ہے اور آپ بالکل مایوس ہو چکے ہیں صرف یہی تین علاج اور تین
پرہیز سختی سے کریں اور تین مہینے کریں اکتانا نہیں ، گھبرانا نہیں اور تھوڑی سی
محنت سے جی چرانا نہیں ۔ بس میری مان کر دیکھیں ، مریض کسی قسم کا ہو اور مرض کسی
قسم کی ہو بس یہ تین آپ کے ساتھی ہیں ۔جن دنوں میں امرود نہیں ملتا ان دنوں میں ہم
کیا کریں ؟ ٹکڑے ٹکڑے کر کے فریج میں برف بنالیں یا اس کو شیک کر کے چینی ڈال کر
اس کو پکائیں گاڑھی کھیر کی طرح بن جائے اس کو فریج میں محفوظ رکھیں اور بھی کوئی
طریقہ آپ کر لیں بہر حال امرود سے دوستی ان چھنے آٹے سے دوستی شہد سے دوستی آئیں
ان سے دوستی لگا کر دیکھیں ۔
No comments:
Post a Comment