Sunday, November 13, 2016

عاملین کو ستانے والاجن


یہ واقعہ تقریباً تیس سال پہلے کا ہے۔
 ہم شادی سے قبل اپنے ماں باپ کے گھر تمام بہن بھائی اکٹھے رہتے تھے کہ ایک مرتبہ سردیوں کو میں سورہی تھی کہ میں نے دیکھا کہ دیوار کی طرف سے ایک چڑیل نکل کر باہر آئی جس کےناخن اور دانت خوفناک قسم کےبڑے بڑے تھے مگر میں خوف زدہ نہیں ہوئی۔ وہ میرے سرہانے آکر کھڑی ہوگئی۔ اس وقت میرا چھوٹا بھائی بعمر تقریباً، چار یا پانچ سال‘ میرے ساتھ سویا ہوا تھا۔ میرا بھائی بہت ہی خوبصورت تھا‘ وہ چڑیل مجھ سے بولی کہ مجھے یہ اپنا بھائی دے دو‘ یہ تمہارا بھائی بہت خوبصورت ہے‘ میں نے اس کو کہا کہ میں اپنا بھائی تجھے ہرگز نہیں دوں گی اس نے کہا کہ میں نے تم سے تمہارا بھائی لے لینا ہے اور میرے بال پکڑ لیے۔ اس دوران میرے منہ سے بے ساختہ نکلا یااللہ مدد اور وہ بے ساختہ بھاگ نکلی اور جاتے جاتے یہ کہہ گئی کہ میں نے تیرا بھائی تم سے لے لینا ہے۔ میں نے صبح کسی کو نہیں بتایا کہ گزشتہ رات کیا ہوا تھا‘ اس واقعہ کے بعد مجھے تین چار دن مسلسل
بخار رہا۔ پھر چند دن کے بعد بغیر کسی بیماری کے میرا بھائی انتقال کرگیا۔ میرا بھائی ابو کے ہمراہ سویا ہوا تھا کہ صبح کے وقت اس نے ایک ہلکی سی چیخ ماری اور شام کو فوت ہوگیا۔ مجھے اس بھائی کی وفات کا اتنا صدمہ ہوا کہ کاش میں اپنے امی ابو کو چڑیل والا واقعہ بتا دیتی تو شاید میرا بھائی بچ جاتا۔ یہ بالکل سچا واقعہ ہے۔ بعدازاں کسی اللہ والے نے بتایا کہ یہ چڑیل تمہارے ابو کے اوپر تھی اس کی وجہ سے اس نے اس کے بیٹے کوقتل کردیا۔(م۔ع، جہانیاں منڈی)
 

No comments:

Post a Comment