Wednesday, December 30, 2015

جنات کا پیدائشی دوست

جنات کا پیدائشی دوست :۔


شاہی قلعہ لاہور میں داروغہ جن کی دعوت :۔ قارئین ! بہت عرصہ پہلے شاہی قلعہ کے داروغہ جن کی بیٹی کی شادی میں ،میں نے اپنی شرکت کا آپ کو تفصیلی احوال سنایا تھا ابھی عید کے بعد سب جنات اکٹھے ہو کر میرے پاس آئے کہ اس بیٹی کے ہاں بیٹا ہوا ہے اور بھی خاندان میں ولادتیں ہوئی ہیں ان سب کی خوشی میں اکٹھی دعوت کرنا چاہتے ہیں میں نے ان کی دعوت قبول کی ۔ حاجی صاحب ، صحابی بابا اوور دوسرے بہت سارے جنات کے ساتھ شاہی قلعہ لاہور میں داروغہ جن کی دعوت پر جب ہم پہنچے حسب معمول انوکھی ریل پیل ہر طرف طلسماتی قمقمے جن کا دنیا کی بجلیوں سے اور دنیا کی روشنیوں سے نہ کوئی تعلق بلکہ اس سے بھی زیادہ انوکھی روشنیاں کہ انسانی عقل حیران اور پریشان ہو جائے ہر طرف جنات مختلف شمعیں ، پھولوں کے گلدستے اور رنگا رنگ کی مختلف روشنیاں لے کر آنے والے مہمانوں کا استقبال کر رہے تھے ۔خواتین اور مردوں کا انتظام الگ الگ تھا ۔ جب ہم پہنچے تو انہوں نے بھر پور استقبال کیا ہر طرف مرحبا مرحبا کی آوازیں تھیں ۔
مخلصین کا سونے چاندی کے برتنوں میں کھانے سے انکار :۔اس کے بعد دستر خوان بچھے ، دستر خوان کے بچھنے سے پہلے ایک جن قاری نے نہایت خوبصورت آواز میں سورہ رحمن پڑھی ۔ اس کے بعد میں نے دعا کروائی ۔ آخری اور تفصیلی دعا صحابی بابا نے کروائی ۔ دعا کے بعد دستر خوان بچھا اس دفعہ دستر خوان میں سونے چاندی کے برتنوں کے ساتھ ساتھ کانچ ، چینی اور قیمتی پتھروں کے برتن بھی تھے ۔ میں نے اس سے پہلے جب اس تقریب میں شرکت کی تو ہمارے سامنے بھی برتنوں میں کھانا اور قہوہ آیا میں نے صحابی بابا نے اور دوسرے مخلصین جنات نے سونے چاندی کے برتنوں میں کھانے سے انکار کیا تو فوراً ہمارے لئے انہوں نے قیمتی پتھروں کے برتن چن دیئے تھے ۔ اس دفعہ ہمارے دستر خوان پر بہت قیمتی زمرد ، یاقوت ، مرجان زبر جد اور دودھیا پتھروں کے نہایت قیمتی برتن رکھے ہوئے تھے ۔ کہیں کہیں انہوں نے سونے کے برتن اور چاندی کے برتن بھی رکھے ہوئے تھے ۔ انہیں سخت تاکید کی جس کا انہوں نے آئندہ سونے اور چاندتی کے برتن کا استعمال نہ کرنے کا مکمل وعدہ کیا ۔
جنات نے بنایا چھوٹی الائچی کا انوکھا قہوہ :۔کھانا کیا تھا کہ قدرت کی انوکھی چیزیں تھیں ایک چیز جو میں نے محسوس کی اس کھانے میں جو شاید اور کہیں نہ ملے وہ چھوٹی الائچی کا قہوہ تھا لیکن وہ چھوٹی الائچی لیکن وہ چھوٹی الائچی یہ نہیں تھی جو ہمارے پاس بلکہ چھوٹی الائچی لگنے سے پہلے اس کو ایک پھول لگتا ہے اس پھول کو کھلنے سے پہلے کلی کی شکل میں جنات توڑ لیتے ہیں اس کو مخمل کے کپڑے میں سائے میں خشک کرتے ہیں یہ ساری باتیں مجھے ہمارے دیرینہ دوست باورچی جن نے بتائی ۔ پھر اس کو مخصوص انداز میں قہوہ بنایا جاتا ہے آپ نے جتنی بھی خوراک کھائی ہے اور جتنی زیادہ کھائی ہے دوسرے معنوں میں آپ نے بہت ہی زیادہ بدپرہیزی کی اس سب کا حل صرف اس قہوہ کے دو گھونٹ تھے اور ہر گھونٹ کے اندر ایک انوکھی تاثیر ، چاشنت ، لذت ، خوشبو اور ہاضمہ کی قوت تھی ۔
دستر خوان پر غریب اور مفلس جنات کی کثرت :۔ یہ کھانا مسلسل دوربا دور چلتا رہا ۔ یعنی ایک کھانا آتا وہ اٹھالیا جاتا جتنا کوئی کھالے اس کے بعد دوسرے ذائقے دوسری لذتیں اور انوکھے کھانے اس بار میں نے انہیں ایک تاکید کی تھی جو کہ میں الحمدللہ! ہر دعوت پر اس کا اہتمام کرتا ہوں کہ دسترخوان پر غریب ، مفلس ، نادار جنات کو ضرور بٹھا یا جائے ۔ اور اس دفعہ میں نے محسوس کیا کہ دستر خوان پر مفلس اور غریب جنات باکثرت موجود تھے اور اس کا مجھے بہت زیادہ احساس ہوا کہ واقعی یہ انہوں نے اس بار بہت اچھا کام کیا جس کا میں انہیں بار ہا اصرار کر رہا تھا اور مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی ۔ کھانے کے بعد کچھ علماء جنات تھے جن میں بڑے بڑے محدثین ، مفسرین جنات بھی موجود تھے مختلف موضوعات پر بات چلتے چلتے جنات کی انسانوں سے اور انسانوں کی جنات سے شادیوں کے موضوع پر چل نکلی ۔
جنات سے انسانوں کی شادی اور علماء جنات کی رائے :۔ میں نے وہاں موجود علماء سے اس کی رائے لی ۔ کچھ علماء تو اس رائے میں تھے کہ یہ جائز ہے کچھ کہتے تھے کہ یہ ناجائز ہے ۔ پھر مجھ سے رائے لینے لگے تو میں نے ان سے کہا کہ میں علماء کی بحث میں نہیں پڑنا چاہتا کیونکہ یہ ان کا اپنا فن ہے میرا ذہن ان علماء سے ملتا ہے جو کہتے ہیں کہ انسان کی جنات سے شادی نہیں ہو سکتی لیکن ایک بات انوکھی یہ بھی ہے کہ ایسے کیس تاریخ اور تاریخ کی کتابوں میں آئے ہیں اور مشاہدات میں بھی لیکن میرا علم یہی کہتا ہے کہ اس شادی کی شرعی حیثیت علماء کے مطابق نہیں ہے اور میرا بھی اسی پر اتفاق ہے ۔
بڑے بڑے علماء اور محدثین کی خواب میں زیارت :۔ ایک اور بات انوکھی سامنے آئی جو میں نے زندگی میں پہلی دفعہ سنی ،ایک عالم جن کہنے لگے کہ میں نے صدیوں پہلے بڑے بڑے علماء اور محدثین کی زیارت کی ہے ایک چیز جو میں نے ان میں دیکھی اور بہت انوکھی دیکھی کہ وہ گھنٹوں مراقبہ کرتے تھے جہاں وہ مطالعہ کرتے تھے اور پڑھاتے تھے اور خود بھی پڑھتے تھے ااور اپنی مزدوری کسب حلال کے طور پر کرتے لیکن وہ گھنٹوں مراقبہ ضرور کرتے اور اس کا مجھے احساس اس لئے بھی ہوا کہ ان حضرات کے  مزاج میں یہ چیز بہت زیادہ تھی کہ وہ اللہ پاک سے تعلق قائم کرنے کیلئے مراقبہ کے ذریعے احادیث کی سند معلوم کرتے تھے بلکہ ایسے ایسے علماء میں نے دیکھے جو راتوں کو جاگ کر صرف  یالطیف یا علیم یا حبیر  کا ذکر کرتے تھے ۔ جو میں نے حدیث اور قرآن پاک اور دینی مسائل کا علم ان پر کھلتے دیکھا اور کسی پر نہیں دیکھا اور جو ان پر میں نے دیکھا کہ ان کو اتنا زیادہ علم ملا ہے اور میں نے کسی پر بہت کم دیکھا ہے اس کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے شریعت کو اور دین کو الہامی طور پر عرش سے لیا ۔
کاشغر کے جن کا انوکھا واقعہ :۔ باتوں ہی باتوں میں میں نے ان سے ایک بات کر دی یالطیف یاعلیم یاخبیر   کے فائدے میں نے بہت انوکھے دیکھے ہیں آپ جتنے بڑے بڑے ہمارے قابل احترام علماء محدثین ، مفسرین ، جنات بیٹھے ہوئے ہیں ۔ آپ کیا اپنے کوئی مشاہدات اس وظیفے کے بارے میں بتانا چاہیں ۔ سب جنات سوچنے پر مجبور ہو گئے ایک جن کہنے لگے ہاں میری زندگی میں ایک واقعہ ایسا ہے جو میں سمجھتا ہوں کہ نہایت انوکھا واقعہ ہے ۔ اس دور میں میں کاشغر روس میں پڑھتا تھا ہمارے ایک استاد جن تھے ۔ یہ وہ ہستی تھی جہنوں نے براہ راست امام بخاری رحمۃاللہ علیہ سے پڑھا تھا ہم انہیں استاد فوقانی کہتے تھے ۔ میں جس وقت ان سے پڑھنے پہنچا ان کی زندگی کے آخری سال تھے میں نے پانچ سال تین ماہ ان سے پڑھا ۔ ابھی میرے چند سال باقی تھے کہ ان کا وصال ہو گیا ۔ مجھے بہت رنج ہوا اور بہت دکھ پہنچا اور نہایت رنجیدہ ہوا اب کیا ہو گا ۔
استاد  فوقانی نے خواب میں آ کر پڑھایا :۔میں کئی ہفتے روتا رہا ۔اور اس استاد کو یاد کرتا رہا ایک رات درود شریف پڑھتے پڑھتے اور روتے روتے میں سو گیا تو خواب میں وہی استاد مجھے ملے اور مجھے فرمانے لگے کیوں روتا ہے ؟اور کیوں پریشان ہوتا ہے ؟ اب بھی ہم تجھے پڑھائیں گے بس تو صرف تین الفاظ باکثرت پڑھنا شروع کر دے ۔ وہ الفاظ ہیں  یالطیف یاعلیم یاخبیر بس دن رات ہر حالت میں اس کو لاکھوں کروڑوں پڑھ ہم ہر رات آئیں گے ۔ اور ان لفظوں کی روحانیت کی بدولت تجھے پڑھائیں گے ۔
عالم جن کی آنکھوں میں انوکھا پیغام ، سچائی اور خلوص :۔  وہ عالم جن یہ بات کر رہے تھے ۔ تو ان کی آنکھوں میں میں نے ایک انوکھا پیغام ،سچائی اور خلوص دیکھا ۔ اور اس انوکھے پیغام سچائی اور خلوص میں میں نے بہت سی باتیں ڈھونڈنے کی کوشش کی ۔ وہ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے مزید بولے بس پھر کیا تھا میں دن رات ہر سانس ہر لمحہ ہر لحظہ یالطیف یاعلیم یاخبیر   پڑھتا رہا اور پہلی ہی رات میرے استاد محترم خواب میں تشریف لائے اور انہوں نے مجھے جہاں سے سبق چھوڑا تھا وہاں سے پڑھانا شروع کیا میں ہر رات ساڑھے چار گھنٹے سے زیادہ استاد محترم سے پڑھتا رہا ، اور استاد فوقانی مجھے ویسے ہی پڑھاتے رہے جیسے زندگی میں پڑھاتے تھے بلکہ میں دوسرے لفظوں میں یوں کہوں گا کہ زندگی سے زیادہ محبت کے ساتھ مجھے اور کہیں زیادہ بہتر پڑھاتے تھے ۔
جو علم میرے پاس ہےوہ ان کے کسی شاگرد کے پاس نہیں :۔ میں سالہا سال ایسے ان سے پڑھتا رہا اور سالہا سال علم حاصل کرتا رہا آج میں شکران نعمت کے طور پر یہ بات کہنے کے قابل ہوں کہ میرے استاد نے مجھے جو علم دیا اور استاد کے اور بھی شاگرد ہیں لیکن میرے پاس جو علم ہے وہ کسی اور شاگرد کے پاس نہیں ہے حالانکہ انہوں نے مجھ سے زیادہ وقت استاد محترم کے پاس گزارا اور یہ یالطیف یاعلیم یاخبیر سب کمال کا ہے۔
نظر ذہن یا حافظہ کمزور بس یہی پڑھیں :۔ آج بھی میں نے اپنے بے شمار شاگردوں کو یہ وظیفہ بتایا  جن کے علم میں کمی تھی مطالعہ میں کمی تھی ذہن کمزور تھا طبیعت میں بے رغبتی تھی ۔ علم کی طرف ان کی طبیعت نہیں جاتی تھی اور ان کا ذہن علم کی طرف متوجہ نہیں ہوتا ۔ حافظہ کمزور تھا یا نظر کمزور تھی یا پڑھا ہوا یاد نہیں رہتا تھا اس سب کیلئے میں نے انہیں یہ بتایا اور جس جس نےیہ پڑھا اس کو حیرت انگیز کرشمات ، کمالات ، برکات حاصل ہونا شروع ہو گئیں ۔ میں اس عالم جن سے یہ بات سن رہا تھا تو میرے ذہن میں کچھ باتیں گھومنا شروع ہو گئیں ۔ میں نے ان سے پوچھا اللہ پاک کے ان تین صفاتی ناموں کے کمالات اتنے زیادہ آخر کیوں ہیں ۔
وظیفے کا پہلا کمال :۔ ابھی میرا سوال پورا ہی نہیں ہوا تھا کہ ایک بڑ ے عالم جن بولے کیا میں کچھ بولوں ؟تو میں نے عرض کیا ضرور ارشاد فرمائیں تو فرمانے لگے اصل بات یہ ہے کہ اس وظیفے کا سب سے پہلا کمال انسان پر جو کھلتا ہے وہ یہ ہے کہ کائنات ساری اللہ پاک کے نور سے بنی ہے اللہ پاک خود نور ہے اللہ پاک نے اپنا نور اپنے ناموں میں بکھیر دیا ہے اور اللہ پاک کے نور کی لطافتیں اور باریکیاں ان تین ناموں میں بہت زیادہ ہیں ۔
جو پڑھے گا حیرت انگیز کمال پائے گا :۔ یہ تین نام اللہ پاک کی رحمتوں او ر برکتوں سے بہت زیادہ مزین ہیں جو شخص یہ تین نام پڑھے اور دل کی گہرائیوں سے پڑھے گا اور اندر کے لطف اور درد سے پڑھے حیرت انگیز طور پر اس شخص کو انورات الٰہی ، کمالات الٰہی اور عرشی برکات اور انورات حاصل ہوں گے اور عرش سے برکتیں اور رحمتیں علم ، عمل ، انورات ، نور، رحمت کی شکل میں اس کی طرف بہت زیادہ متوجہ ہوں گے ۔
صرف تین نام اور ترقیاں ہی ترقیاں :۔ وہ عالم مزیدبولے میں نے اپنی صدیوں زندگی میں ایک چیز بہت واضح دیکھی ہے کہ زندگی مین جنہوں نے بہت بڑا کمال حاصل کیا اور بہت بڑا مرتبہ حاصل کیا اس کمال اور مرتبے نے ان تین لفظوں کے بغیر ترقی کبھی پائی ہی نہیں جس نے بھی ان تین صفاتی ناموں کا سہارا لیا وہ خود چمکا اور اس کی وجہ سے لاکھوں ، ہزاروں ، انسان چمکے ۔ اس لفظ کے پڑھنے والا علم کےپیالے پاتا ہے علم کے برتن پاتا ہے ۔ علم کی روشنی پاتا  ہے اور علم کے سمندر پاتا ہے اور اس لفظ کو پڑھنے والا عزتیں ، خوشیاں، کامیابیاں ، برکتیں اور اعلیٰ صٖفات پاتا ہے وہ مزید بولے ان صفاتی ناموں کو خلوص کی گہرائیوں دل کی توجہ اور بہت زیادہ پڑھنے والے کا حافظہ وسیع ہوتا ہے یا داشت تیز ہوتی ہے ۔
جن کی اولاد کندیا کمزور ذہن ہے متوجہ ہوں :۔ وہ عالم جن مزید بولے اور میں ان کی باتیں دل چسپی  سے سن رہا تھا ۔میں ان والدین کو یہ لفظ بتایا کرتا ہوں ۔ جن والدین کی اولاد کند ذہن ہوتی ہے کمزور ذہن ہوتی ہے ۔ جو یہ فیصلہ کر چکے ہیں کہ ان کی اولاد کسی صورت میں پڑھ نہیں سکتی ۔ان سب کے لئے یہ لفظ بہت بڑی حقیقت ہے ۔
عزتیں ، ترقیاں، کامیابیاں اور برکتیں :۔ خود پڑھیں یا والدین پڑھیں اور اس کا کمال دیکھیں اور ہر اس شخص پر اس کے کمالات کھلتے ہیں جو عزتیں ، ترقیاں، کامیابیاں ، اور برکتیں ، پانا چاہتا ہے ۔ اور جو یہ چاہتا ہے اس کو بہت زیادہ ترقی ملے وہ اس وظیفے یعنی ان تین مبارک اسماء الحسنی کا کمال بہت زیادہ پا سکتا ہے ۔ (جاری ہے ) 

No comments:

Post a Comment