پاک فوج کے ساتھ اللہ
کی مدد کا انوکھا واقعہ:۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں نے اپنی زندگی کے 32
سال پاک فوج کی خدمت کی ہے ۔ اس دوران بہت سے نشیب و فراز آئے بارڈر پر بہت ہی
عجیب و غریب کچھ واقعات بھی ہوئے ۔ آج کل میں ریٹائرڈ فوجی کی زندگی گزار رہا ہوں
اور جب کبھی تنہا ٹیرس پر بیٹھ کر چائے کاکپ ہاتھ میں پکڑ کر بہار رفتہ کی یادیں
دماغ میں بستی ہیں تو چہرے پر ہلکی سی مسکان اور آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں ۔ فوج
میں گزرے صبح و شام کتنے شاندار ہوتے ہیں اس کا مشاہدہ صرف کسی پاک فوج کے جوان کو
ہی ہو سکتا ہے ۔سروس کے دوران ایک مرتبہ ہماری ڈیوٹی آزاد کشمیر کے پہاڑی علاقوں
کے جنگلات میں بارڈر پر لگی ۔ وہاں ہماراا مقابلہ دشمن کے ساتھ ساتھ جان لیوا
کھائیوں اور خطرناک جانوروں سے بھی تھا ۔ ان علاقوں میں ایسی ایسی خطرناک کھائیاں
ہیں کہ اگر کوئی گیا تو اس کی ہڈی تک ملنا مشکل ہے کیونکہ ہزاروں فٹ گہری نوک دار
پتھریلی کھائیوں میں جب کوئی گرتا ہے تو اس کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتے ہیں اور
جو بچتا ہے وہ درندے نہیں چھوڑتے ۔ ہمیں
وہاں آئے چند دن ہی ہوئے تھے کہ ایک مرتبہ ہمار ا ایک جوان پاؤں پھسلنے کی وجہ سے
ان ہزاروں فٹ گہری پتھریلی کھائی میں گر گیا اس سے بھی خطرناک بات ہمارے کسی ساتھی
کو اس کے گرنے کا علم نہ تھا ۔ جب وہ کافی دیر غیر حاضر رہا تھا تو ساتھیوں کو
تشویش ہوئی اس کو ادھر ادھر جنگلوں میں خوب ڈھونڈا گیا مگر وہ نہ ملا تو سمجھا گیا
شاید وہ بھاگ گیا ہے ۔ ہمارے آفیسرز کے حکم پر ہمیں کہا گیا کہ آس پاس شہر کے بس
اڈوں اور دیگر جگہوں پر جا کر اس کو تلاش کیا جائے ہم نے باہر جانے والے راستوں ،
بس اڈووں ہر جگہ چھان ماری مگر ہمیں وہ جوان نہ مالا ۔ سب پریشان تھے کہ اچانک وہ
کہاں غائب ہو گیا ؟ ان کی پوسٹ سے لے کر ہیڈ کوارٹر تک رات گئے تک سب ڈھونڈتے رہے
مگر وہ نہ ملا تھک ہارکر اس کی تلاش بند کر دی گئی ۔اور صبح اس کے گھر رابطہ کرنے
کا سوچ کر سب سو گئے ، اگلی صبح ایک جوان ایسے ہی ٹہل رہا تھا اچانک اس نے ایک
کھائی میں دیکھا تو اسے دور نیچے ایک خاکی سی چیز نظر آئی، اس نے فوراً ہم سب کو
اطلاع کی ہم سب وہاں پہنچے اور دور بین سے نیچے دیکھا تو ایک جوان پڑا تھا ۔ مختلف
تدابیر کر کے گھنٹو ں لگا کر کچھ جوانوں کو نیچے بھیجا گیا ،آدھے دن کی محنت کے
بعد وہ جوان بڑی مشکل سے اوپر لے کر آئے تو سب حیران رہ گئے کہ ہزاروں فٹ بلندی سے
پتھروں سے ٹکرا ٹکرا کےنیچے گرنے والے کا جسم بالکل صحیح سلامت تھا اتنے خطرناک
جنگل میں جہاں بھیڑیے ،تیندوے ، سانپ ،بچھو
اور پتہ نہیں کس کس قسم کے جانور ہیں ۔انہوں نے اس کو چھوا تک نہیں، اور اتنی شدید
سردی کہ انسان دو منٹ باہر بیٹھ جائے تو اس کا خون جم جائے، اور وہ جوان آدھا دن
اور ساری رات کھلے آسمان کے بیچے پڑا رہا ، اس کا جسم بالکل نارمل درجہ حرات میں
تھا ۔سانس چل رہا تھا ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسے سی ایم ایچ راولپنڈی پہنچایا گیا ،
تھوڑی سی ٹریٹمنٹ کے بعد اسے ہوش آ گیا ، اس کے جسم کی چند ہڈیاں ٹوٹ چکی تھیں ،
ایک سال علاج کے بعد وہ بالکل تندرست ہو گیا اور یونٹ میں حاضر ہو گیا ۔
No comments:
Post a Comment