میری شادی کو پانچ سال ہوگئے ہیں‘ میری ساس اور سسر دونوں ہی اس وقت دنیا سے جاچکے ہیں‘ میری ساس شادی سےپہلے اور سسر شادی کے بعد فوت ہوئے۔ میری شادی میری پھپھو کے گھر ہوئی‘ میرے ساس سسر بہت ہی اچھے تھے‘ شادی سے پہلے بھی میرے ساتھ بہت شفقت سے پیش آتے اور شادی کے بعد میرے سسر نے مجھے میرے سگے باپ سے زیادہ پیار دیا‘ اور اتنا پیار اور توجہ دی کبھی مجھے میرے گھر کی یاد تک نہ آنے دی۔ وہ بہت ہی اچھے انسان تھے ایسے انسان دنیا میں کم ہی ہوتے ہیں۔ اب میں آتی ہوں اصل مسئلے کی طرف ’’ہمارے گھر میں جنات ہیں‘‘ اور وہ خود کو اس کا گھر مالک کہتے ہیں۔ شادی سے پہلے وہ میری ساس صاحبہ کو بہت زیادہ تنگ کرتے تھے‘ اکثر جنات میری ساس سے ملاقات کرتے اور کہتے کہ تم اس گھر سے چلی جاؤ‘ یہ ہمارا گھر ہے وہ سب کو بتاتی مگر کوئی بھی ان کا یقین نہیں کرتے تھے‘ بالآخر ان کے ہاتھوں پر زخم بن گئے‘ جتنے زیادہ علاج کرواتے اتنے ہی زیادہ ہاتھ خراب ہوجاتے۔ ان کوجنات نے اتنی زیادہ تکلیف دی کہ وہ اسی تکلیف کی وجہ سے دنیا سے رخصت ہوگئیں۔ جب ان کو جنات نظر آتے تو وہ اپنے بچوں کوگھر سےباہر بھیج دیتیں اور اونچی اونچی آواز میں ہنسنا شروع کردیتیں‘ بچےبہت زیادہ خوفزدہ ہوجاتے تھے۔ میری محترم ساس صاحبہ کی وفات کے بعد جب میری شادی ہوئی اور میں اس گھر میں دلہن بن کر آئی تو اس وقت سے لے کر آج تک کوئی ایک دن بھی ایسا نہیں گزرا کہ میں ٹھیک رہی ہوں‘ ہروقت کوئی نہ کوئی مسئلہ‘ کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا رہتی ہوں۔ ہر کوئی کہتا ہےکہ گھر بدل دیں‘ یہ جنات آپ کو اذیتیں دیتے رہیں گے‘ اس گھر پر ان جنات کا قبضہ ہے وہ آپ کو ہرگز نہیں چھوڑیں گے۔
جنات نے ہمیں بہت مرتبہ گھر چھوڑنے کو کہا‘ مگر ہم نہیں گئے‘ جب جنات کہتے تھے اس وقت ہمارے پاس اتناسرمایہ تھا کہ ہم یہ گھر چھوڑ کر کہیں بھی چھوٹا سا گھر بناسکتے تھے مگر اب گزشتہ چار سال سے جنات نے ہمیں کہنا چھوڑ دیا ہے کہ اس گھرسے چلے جاؤ‘ اب ہمارے ساتھ ایک اور کہانی چل نکلی ہے اور وہ یہ ہے کہ میرے میاں کا کاروبار بالکل ختم ہوگیا ہے‘ میرے میاں نے چھوٹے بھائی کو زمین بیچ کر بیرون ملک بھیجا تھا مگر وہاں اس کےساتھ دھوکہ ہوگیا اور وہ سب کچھ لٹا کر واپس آگیا اب وہ بھی بیروزگار ہے‘ ہرطرف سے ناکامی ہی ناکامی ہے‘ اب نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ کئی کئی دن ہمارے گھر چولہا نہیں جلتا‘ ہر چیز دن بدن ختم ہوتی جارہی ہے‘ میرے شوہر اب ایسے لگتے ہیں کہ جیسے صدیوں سےبیمار ہوں‘ حالانکہ وہ بالکل ٹھیک ہیں‘ ان کا وزن دن بدن کم ہوتا جارہا ہے‘ گھر میں ہروقت بیماریاں‘ لڑائے جھگڑے اور فاقے ہوگئے ہیں۔ان جنات نے میری زندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے‘ہمارے کپڑے‘ ہماراکھانا سب برباد کردیتے ہیں۔ میرے شوہر اب کہتے ہیں کہ مجھے معلوم ہوتا کہ میرے ساتھ اتنا بُرا ہوگا تو میں یہ گھر کب کا بیچ چکا ہوتا۔ مگر اب کیا ہوسکتا ہے؟ جنات نے ہمارا جینا حرام کردیا ہے ہم کیا کریں؟ کچھ سمجھ نہیں آتا کوئی ہمیں ایک روپیہ تک نہیں دیتا۔ میں اپنے شوہر سے بہت محبت کرتی ہوں‘ مگر نامعلوم کیوں میں ان سے شدید بدتمیزی کرتی ہوں۔
No comments:
Post a Comment