میرےایک بزرگ ہیں جن کو ہم چچا اقبال کہتے ہیں‘ چچا کپڑے کے تاجر ہیں اورانہوں نے ایک واقعہ سنایا کہ کراچی کی بولڈن مارکیٹ سے دکان کیلئے کپڑا لیا اور ایک رکشہ والے سے بات کی‘ کرایہ طے کرنے کے بعد سامان رکھا‘ میں موٹرسائیکل پر رکشے کےپیچھے پیچھے چلا آرہا تھا‘ ایک چورنگی پر سگنل بند ہونے اور پھر کھل جانے پر گاڑیوں کے ہجوم میں رکشہ میری نظروں سے اوجھل ہوگیا‘ میں نے اپنے طور پر ادھر ادھر کافی تلاش کیا مگرکامیابی نہ ملی‘ بڑی پریشانی ہوئی‘ عید کاسیزن‘ پورے سال کی کمائی ڈوبتے ہوئے نظر آئی توآنکھوں کے آگے اندھیرا چھاگیا‘ چکر آنا شروع ہوگئے۔ بہرحال میری عادت ہےکہ میں رکشہ کا نمبر نوٹ کرلیتا ہوں‘ میں نے تھانہ میں رپورٹ درج کروائی مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی‘ ایک صاحب نے پیسے لے کر کہا میں کام کردوں گا لیکن اس سے بھی کام نہ ہوا اور مجھے ہرطرف سےناکامی ہی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا‘ پورے رمضان میں اسی جستجو میں رہا‘ اسی دوران ایک صاحب نے مجھے اِنَّا لِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ پڑھنے کیلئے کہا میں نے ان کی بات پر عمل کرتے ہوئے اسے پڑھنا شروع کردیا اور روزانہ چلتے پھرتے اسے ورد بنالیا اور سینکڑوں ‘ہزاروں کی تعداد میں پڑھتا رہا۔ پورے ایک ماہ بعد کسی دوسرے علاقے میں کسی کام سے گیا اور وہاں کی مقامی مسجد میں نماز جمعہ پڑھ کر جیسے ہی میں مسجد سے نکل کر سڑک پر آیا اور میری نظر ایک رکشے پر پڑی‘ دیکھا تو اسی نمبر کا رکشہ تھا جس پر میں نے سامان رکھا تھا‘ میں بھاگ کر اس تک پہنچا تو بندہ بھی وہی تھا‘ اس نے بھی مجھے پہچان لیا اور بولا بابا آپ کدھر چلا گیا ہم تو آپ کو تلاش کرکے پاگل ہوگیا ہے‘ آپ کا سامان ہمارے پاس آپ کی امانت ہے‘ آپ ابھی میرے ساتھ چلیں اور براہ مہربانی مجھےامانت کے بار سے نجات دلائیں‘ اس نے جو علاقہ بتایا وہ کراچی کا بدامنی کے لحاظ سے مشہور و معروف ہے‘ مجھے ڈر بھی لگ رہا تھا‘ بہرحال دعائیں کرتا اس کے ساتھ آیا اور اس نے مجھے وہ سامان دےدیا‘ کوئی ایک چیز بھی اس میں سے کم نہ تھی‘ اللہ اسے جزائے خیر عطا فرمائے‘ اللہ کی رحمت اور اس کی برکت سے ان کا سامان انہیں واپس مل گیا۔ دوسرا واقعہ چچا اقبال نے یہ سنایا کہ محترم حضرت حکیم صاحب گزشتہ سال جب کراچی میں درس کیلئے تشریف لائے تھے اور انہوں نے اپنے بیان میں ایک بات یہ فرمائی تھی کہ سفید لباس اور خوشبو لگایا کریں اور ہمیشہ باوضو رہا کریں اس کے حضرت حکیم صاحب نے بےشمار فائدے بتائے‘ اس کا جو فائدہ ہوا وہ بتارہا ہوں‘ فرمانے لگے: میں نے جب سے باوضورہنااور خوشبو لگانا شروع کی ہے اور خاص طور پر جب خوشبولگا کر اپنی کپڑے کی دکان پر بیٹھتا ہوں میں نے واضح طور پر اس کامشاہدہ کیا کہ میری آمدنی بڑھ جاتی ہے گاہک زیادہ آتے ہیں میرے اس تجربے کی تصدیق میرے بیٹے نے بھی کی کہ واقعی اباجان! جب آپ خوشبو لگا کر آتے ہیں تو گاہک زیادہ آتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment