دو تین مہینے پہلے کی بات ہے کہ میں جہاں کام کرتاہوں وہاں سے ہماری میڈم کے کمرے سے کسی نے موبائل جو چارجنگ پر لگا ہوا تھا‘ وہ چوری کرلیا۔ میڈم بہت زیادہ پریشان تھیں‘ مجھے بلایا‘ پوچھا‘ میں نے کہا مجھے نہیں معلوم‘ میڈم تو پریشان تھیں ہی میں میڈم سے زیادہ پریشان تھا کیونکہ میں میڈم کے آفس میں‘ میں زیادہ جاتا ہوں‘ تمام دفتر پر مجھ پر ہی شک کررہے تھے‘ پھر میرے ذہن میں آیا کہ محترم حکیم صاحب نے ایک مرتبہ درس میں گمشدہ چیز پانے کیلئے ایک وظیفہ بتایا تھا میں نے وہ وظیفہ پڑھنا شروع کردیا۔ دوپہر سے لے کر شام تک پڑھتا رہا‘ شام کو جب گھر جارہا تھا تو راستے میں ایک دوست ملا‘ اس نے مجھے پریشان دیکھا تو مجھ سے مسئلہ پوچھا میں نے ساری کہانی اسے بتائی اور ساتھ بتایا کہ میں حضرت حکیم صاحب کا بتایا ہوا یہ وظیفہ پڑھ رہا ہوں۔ اس نے جب میری زبان سے وظیفہ سنا تو اس نے کہا یہ وظیفہ بہت زبردست ہے‘ جلدی یا دیر سے اس کا رزلٹ ضرور ملتا ہے‘ یہ میرا بھی آزمودہ ہے۔ وہ رات بڑی اذیت سے گزری‘ اگلی صبح ڈرتا ڈرتا دفتر پہنچا تو ایک بندے نے معذرت کےساتھ وہ موبائل واپس کردیا‘ جو اس نے چوری کیا تھا‘ جب مجھے معلوم ہوا تو میں نے اللہ کریم کا شکرادا کیا۔ وہ وظیفہ یہ ہے:۔
یَارَبِّ موسٰی یَا رَبِّ کَلِیْم بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
No comments:
Post a Comment