Wednesday, December 6, 2017

درود شریف پڑھیں


علامہ زرقانی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح مواہب میں نقل کیا ہے کہ درودشریف سے مقصود اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اس کے حکم کی تعمیل سے تقرب حاصل کرنا ہے اور حضورﷺ کے حقوق جو ہم پر ہیں ان میں سے کچھ کی ادائیگی ہے۔ علامہ سخاوی رحمۃ اللہ علیہ نے امام زین العابدین رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کیا ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ پر کثرت سے درود بھیجنا اہل سنت ہونے کی علامت ہے۔
 حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جو آدمی مجھ پر میری قبر کے قریب درود بھیجتا ہے میں اس کو خود سنتا ہوں اور جو دور سے درود بھیجتا ہے وہ مجھ تک پہنچا دیا جاتا ہے۔ (مشکوٰۃ شریف) ۔
 حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا جس کے سامنے میرا ذکر ہو‘ اس کو چاہیے کہ مجھ پر درود بھیجے اور جو مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمت بھیجیں گے اور اس کی دس خطائیں معاف فرمائیں گے اور اس کے دس درجات بلند فرمائیں گے۔ (نسائی)۔
 ایک دفعہ حضرت جبرائیل علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: بدبخت ہے وہ شخص جس کے سامنے آپ ﷺ کا ذکر 
مبارک ہو اور اس نے آپ ﷺ پر درودو سلام نہ بھیجا ہو تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’آمین!‘‘ (بخاری شریف)۔ صحابہ اکرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے ایک مرتبہ حضور نبی اکرم ﷺ کی خدمت اقدس میں عرض کیا: یارسول اللہ ﷺ! آپ ﷺ پر درود کن الفاظ میں پڑھا جائے تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اس طرح درود پڑھا کرو۔ اللھم صل علی محمد۔۔۔۔۔۔الخ (آپ ﷺ نے درودابراہیمی پڑھ کر سنایا جو نماز میں پڑھا جاتا ہے) (بخاری شریف)
متوسط درودشریف یہ ہے: اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ عَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ وَبَارِکْ وَسَلِّمْ۔ اور سب سے چھوٹا درود شریف یہ ہے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔ اس کے علاوہ جو بھی درود شریف پڑھا جائے گا ان شاء اللہ تعالیٰ بابرکت ہوگا۔
 حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: مجھ پر درود پڑھنا پل صراط پر گزرنے کے وقت نور ہوگا اور جو آدمی جمعہ کے دن مجھ پر اسی مرتبہ درود بھیجے گا اس کے اسی سال کےگناہ معاف کردئیے جائیں گے۔ ’’سخاوی‘‘۔
 حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو آدمی صبح و شام مجھ پر دس دس مرتبہ درود شریف پڑھے اس کو قیامت کے دن میری شفاعت پہنچ کر رہے گی۔ ’’طبرانی‘‘۔
 حضرت اُبی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے عرض کیا: یارسول اللہ ﷺ میں آپ ﷺ پر درود کثرت سے بھیجنا چاہتا ہوں تو اُس کی مقدار اپنے اوقات میں سے کتنی مقرر کروں‘ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جتنا تیرا جی چاہے‘ میں نے عرض کیا: یارسول اللہ ﷺ ایک چوتھائی‘ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تجھے اختیار ہے اور اگر اس پر بڑھا دے تو تیرے لیے زیادہ بہتر ہے۔ میں نے عرض کیا کہ نصف کردوں‘ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تجھے اختیار ہے اور اگر بڑھادے تو تیرے لیے زیادہ بہتر ہے۔ میں نے عرض کیا دوتہائی کردوں۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: تجھے اختیار ہے اگر اسے بڑھادے تو تیرے لیے زیادہ بہتر ہے۔ میں نے عرض کیا: یارسول اللہ ﷺ! پھر میں اپنے سارے وقت کو آپ ﷺ پر درود بھیجنے کیلئے مقرر کرتا ہوں۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: تو اس صورت میں تیرے سارے فکروں کی کفایت ہو جائے گی اور تیرے گناہ بھی معاف کردئیے جائیں گے۔ (ترمذی شریف)۔ 
فرمایا گیا ہے دعا معلق رہتی ہے درمیان آسمان و زمین کے‘ اس میں سے کچھ بھی (مقام قبول تک) نہیں پہنچتا جب تک کہ اپنے نبی ﷺ پر درود نہ پڑھے۔ (ترمذی شریف)۔نوٹ: بے وضو درود پاک پڑھنا جائز ہے اور اگر باوضو پڑھے پھر تو نور علی نور ہے۔ جب بھی اسم مبارک ’’محمد‘‘ لکھے تو یا ذکر پاک ہو تو ساتھ محبت سے درود لکھے اور ضرور پڑھے اس میں ہرگز ہرگز ہرگز کوتاہی نہ برتیے۔

No comments:

Post a Comment