Monday, December 11, 2017

نارمل ڈیلیوری کیلئے درود شریف


میرا پہلا لڑکا آپریشن سے پیدا ہوا‘ وہاں موجود گائنا کالوجسٹ نے بتایا کہ باقی آپ کے مزید دو بچے پیداہوسکتے ہیں مگر ہربار آپریشن ہی ہوگا۔ میرے والد صاحب نے میرپور خاص(سندھ) کے ایک گاؤں میں ایک کیلے کا باغ ٹھیکے پر لیا اور ہمیں وہاں جاکر رہنے کا حکم ہوا۔ دل تو نہیں چاہتا تھا کیونکہ ایک عرصہ ہوگیا کراچی جیسے شہر میں رہتے ہوئے باامر مجبوری وہاں چلے گئے‘ بیوی حمل سے تھی اور نواں مہینہ چل رہا تھا چند دن ہی گزرے تھے کہ بیوی کو رات کے وقت شدید درد ہوا‘ اس گاؤں میں تو کیا دور دور تک کسی نرس یا ڈاکٹر کا نام و نشان نہ تھا‘ بڑی پریشانی ہوئی‘ بیوی تکلیف سے ماہی بے آب کی طرح تڑپ رہی تھی‘ ایک دوست کو فون کرکے ٹیکسی لانے کو کہا‘ ٹیکسی آتے ہوئے بھی بڑی دیر ہوئی ایک ایک لمحہ قیامت بن کر گزر رہا تھا‘ بہرحال سواری پر سوار ہوئے‘ بیوی تکلیف سے فٹ بھر اوپر اٹھ رہی تھی‘ میں نے اس کو سنبھالنے کیلیئے اس کا سر اپنے گھٹنوں پر رکھ لیا اور بے بسی سے اپنی بیوی کو تڑپتا ہوا دیکھ رہا تھا‘ ایک ایک لمحہ صدیوں پر محیط لگ رہا تھا‘ شہر وہاں سے بارہ میل دور تھا‘ ہمیں یوں محسوس ہورہا تھا جیسے بس اب میری بیوی کی آخری گھڑیاں چل رہی ہیں‘ بس اللہ کا کرم ہوگیا‘ میری زبان پر درودشریف جاری ہوگیا‘ میرے ذہن میں درودشریف کے فضائل جو کتابوں میں پڑھے یا علماء کرام سے سنے آنے لگے‘ میں نے بڑی توجہ اور یقین کے ساتھ درودشریف پڑھ پڑھ کر بیوی پر دم کرنا شروع کردیا‘ تکلیف ختم ہوگئی‘ فاصلے سمٹ گئے‘ ہم جیسے ہی شہر کے قریب پہنچے بیوی نے بتایا کہ بچہ میرے قدموں میں پڑا ہے اور مجھے واپس گھر لے جاؤ میں نے کہا اللہ کی بندی اب آئے ہیں تو لیڈی ڈاکٹر کو دیکھا دیتے ہیں‘ میری اہلیہ نے اصرار کیا کہ نہیں اب ضرورت نہیں‘ گھر چلو‘ میں نے کہا کوئی بات نہیں بہتر ہے چیک اپ کروالیں‘ بہرحال ہسپتال پہنچے‘ انہوں نے تقریباً آدھ گھنٹہ بعد ہمیں گھر جانے کی اجازت دیدی۔ اہلیہ کہنے لگی: میں نے کہا تھا نا کہ گھر چلیں! دس منٹ میں صفائی وغیرہ کرکے انہوں نے 1200 روپے لے لیے‘ میں نے کہا: اللہ نے ان کی روزی جو لکھی تھی وہ تو انہیں کسی نہ کسی طرح ملنی ہی تھی۔ قارئین! تو یہ ہے درودشریف کا کمال‘ اصل قصہ بتانے کا یہ ہے کہ ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ بچے آپریشن سے ہی ہوا کریں گے مگر یہ بچی (درودشریف کی برکت سے) بغیر آپریشن کے ہوئی اور آسانی سے ہوئی۔

No comments:

Post a Comment