درد کے دھکے کھانے والے
دل کے مریض متوجہ ہوں :۔
محترم حضرت حکیم صاحب
السلام علیکم ! میں عبقری رسالہ پچھلے تقریباً آٹھ سال سے مسلسل پڑھ رہا ہوں
کچھ صحت کے راز اور پرہیز و احتیاط میری
طرف سے قارئین عبقری کیلئے تحفہ ہے امید ہے قارئین ان الفاظ سے بھر پور استفادہ
حاصل کریں گے ہم نے امراض قلب کیلئے طب نبوی ﷺکی روشنی میں پیکج تیار کیا ہے باقی
ادویہ میں شفاء یقینی نہیں معالجات نبوی ﷺ میں شفاء ہے ۔ اس پیکج پر عمل پیرا ہو
کر ہم امراض قلب سے یقیناً بچ سکتے ہیں قارئین کی نذر ہے ۔
طب نبویﷺ
شفاء پیکج برائے امراض قلب :۔
دل کی بیماریاں ہمارے
لئے ایک مصیبت بن گئی ہیں ہم ان کے علاج کیلئے سمندر پار دیکھتے ہیں جبکہ اللہ پاک
نے اپنی کتاب اور جلیل القدر بنی ﷺ نے ان مشکلات سے نکلنے کا راستہ سکھایا ہم
سیدھے راستے کو چھوڑ کر ادھر ادھر بھٹک کر اپنی مشکلات میں اضافہ کرتے ہیں دل کے
دورے سے بچاؤ میں ارشادات نبوی ﷺمیں جانے سے پہلے ہم ایک مریض کا حال بیان کرتے
ہیں جن کو دل کا دورہ پڑا ان کی خوش قسمتی یہ تھی کہ ان کو نبی ﷺجیسا معالج میسر
آیا تاریخ اس امر کی شاہد ہے کہ دل کے دورہ کی سب سے پہلے تشخیص اور علاج نبی کریم
ﷺ نے فرمایا۔ ان کا مریض ایسا عمدہ شفاء یاب ہوا کہ ان سے علاج کروانے کے بعد
گھوڑے پر تقریباً ڈیڑھ لاکھ میل کا سفر کیا اور متعدد جنگوں میں عملی حصہ لیا جبکہ
ہمارا مریض سیڑھیاں نہیں چڑھ سکتا ۔ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ ان برگزیدہ
صحابیوں میں سے تھے جن کو زندگی ہی میں جنت کی بشارت مل گئی تھی ۔ رشتہ میں یہ نبی
ﷺ کے ماموں تھے غزوات میں بہادری اور ثابت قدمی سے شامل رہتے تھے ایک دن بیمار ہو
گئے اپنی روئیداد یوں بیان فرماتے ہیں میں بیمار ہوا میری عیادت کو رسول اللہ ﷺ
تشریف لائے انہوں نے پنا ہاتھ مبارک میرے کندھوں کے درمیان رکھا تو اس کی ٹھنڈک
میری ساری چھاتی میں پھیل گئی پھر فرمایا کہ اس کو دل کا دورہ پڑا ہے اسے حارث بن
کلسہ کے پاس لے جاؤ جو ثقیف میں مطب کرتا ہے حکیم کو چاہیے مدینہ کی سات عجوہ
کھجوریں گٹھلیوں سمیت کوٹ کر اسے کھلائے ۔ مریض کو مدینہ کی سات عجوہ کھجوریں
گٹھلیوں سمیت کوٹ کر کھلائیں نہ ملنے کی صورت میں عام کھجور بھی استعمال کر سکتے
ہیں کوشش کر کے مدینہ سے درآمد کر لیں تلبینہ جو کا دلیا بنا کر اگر اسے دودھ کے
ساتھ پکایا جائے اور اس میں مٹھاس کیلئے شہد ڈالا جائے تو تلبینہ ہے ۔ حضرت عائشہ
رضی اللہ تعالیٰ عنہما روایت فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا دل
کے مریض کیلئے تلبینہ تمام مسائل کا حل ہے یہ دل سے غم کو اتار دیتا ہے ۔ حضرت
عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما اس بارے میں مطلع فرماتی ہیں ہمارے گھر کا کوئی فرد
بیمار پڑ جاتا تو حضور ﷺ کے حکم پر دیکچی چولہے پر چڑھا دی جاتی اور یہ اس وقت تک
مسلسل چڑھی رہتی جب تک کہ بیماری کسی طرف ختم نہ ہو جائے ۔ یعنی وہ تندرست ہو جائے
یا مر جائے ۔ جب رسول اللہ ﷺ کو بتایا جاتا کہ فلاں کے پیٹ میں تکلیف ہے اور وہ
کھانا بھی نہیں کھا سکتا تو فرمایا کرتے تمہارے پاس یہ مفید تلبینہ موجود ہے ۔ وہ اسے
کھلاؤ۔ میں اس ذات کی قسم کھاتا ہوں جس کے قبضے میں میری جان ہے کہ پیٹ کو اس طرح دھو کر صاف کر دیتا ہے جس طرح
کوئی شخص چہرے کو پانی سے دھو کر اس پر سے غلاظت اتار دیتا ہے نبی کریم ﷺ کے
ارشادات گرامی کی روشنی میں بتاتے ہیں دل کی بیماریوں کی ہر قسم کیلئے مکمل دوا ہے
۔
نبی کریم ﷺ کے دست
مبارک میں ایک روز بہی کا پھل تھا اس واقعہ کو حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی ٰ عنہ یوں
بیان فرماتے ہیں انہوں نے پھل مجھے دیتے ہوئے فرمایا کہ یہ دل کی تکلیف کو دور
کرتا ہے ۔ اسی مسئلہ پر حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ مزید تفصیل فراہم کرتے ہیں
کہ انہوں نے بھی حضور ﷺ کو ہاتھوں میں سفر جل پکڑ کر اچھالتے ہوئے دیکھا اور
فرمایا جانتے ہو یہ کیا ہے ؟ یہ دل کو
مضبوط کرتا ہے سانس کو خشبو دار بناتا ہے سینے کے اندر سے بوجھ اتارتا ہے ۔ ہم دل
کے مریضوں کو سینہ سے بوجھ رفع کرنے کیلئے Inderal کی گولیاں دیتے ہیں اس کے مقابلے میں بہی خوش
ذائقہ بھی ہے اور دل کے عضلات کو مضبوط کرنے کے علاوہ گھٹن اور بوجھ دور کرتی ہے ۔
دل کے دورہ اور اس کی گھٹن کے بارے میں حضور ﷺ نے کئی مرتبہ خوشخبری سنائی حضرت
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا سفر جل کھاؤ کہ
یہ دل کی تکلیف کو دور کرتا ہے اور سینہ کی گھٹن کو دور کرتا ہے اسی مسئلہ پر ایک
تاکیدی خبر حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے توسط سے میسر ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے
فرمایا سفر جل کھانے سے دل سے بوجھ اتر جاتا ہے ۔ بعض ماہرین نے بطخاء القلب کا ترجمہ
کیا ہے ۔ یعنی جب دل کی غلافی جلی میں ورم آ جائے اور اس میں پانی پڑ جائے تو بہی
کھانے سے فائدہ ہو گا۔ متعدد روایات سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے سفر جل کو صبح
نہار منہ کھانے کی ہدایت فرمائی ان کے الفاظ گرامی تھے کلو السفر جل علی الریق ، حضرت عوف بن مالک
رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں سفر جل کھاؤ کہ دل کے دورے کو ختم کر دیتا ہے اور
دل کو مضبوط بناتا ہے ۔
امراض قلب میں
انتہائی پیچیدہ بیماری دل کے بائی پاس کا آپریشن ہے اگر ایسے مریض مستقل شہد
استعمال کریں تو مستقل صحت یابی سےہمکنار ہو سکتے ہیں کتنے مریض آپریشن کے بغیر
شہد کی طرف متوجہ ہوئے تو حیرت انگیز طورپر صحت کی طرف گامزن ہوئے کیونکہ شہد کے
اندر ایسے اجزاء موجود ہیں جو خون میں اعتدال کی کیفیت پیدا کرتے ہیں دل کے امراض
کی بہتات دراصل شہد سے دوری ہے اگر مریضان قلب شہد کا استعمال جاری رکھیں تو بڑی
قیمتی اور گراں ادویہ سے دور رہیں اس کیلئے شہد کو گرم پانی میں حل کر کے صبح نہار
منہ اور عصر کے بعد کھائیں ۔ ناشتہ میں بریڈیا چپاتی ، جیلی اور جام کے ساتھ کھانے
کے بجائے شہد اور دار چینی کے پیسٹ کے ساتھ باقاعدگی سے کھائیں جس سے شریانوں میں
بھی کولیسٹرول کم ہو جاتا ہے اور مریض دل کی تکلیف سے بچ جاتا ہے وہ مریض جن کو
پہلے دل کا حملہ ہو چکا ہو اگر وہ یہ نسخہ روزانہ استعمال کریں تو وہ اگلے ہارٹ
اٹیک سے کوسوں در ہو جاتے ہیں باقاعدگی سے مندرجہ بالا طریقہ سے ناشتہ کرنے سے
سانس پھولنا ختم ہو جاتا ہے اور دل کی دھڑکن مضبوط ہو جاتی ہے ہم جانتے ہیں کہ
بڑھاپے کیساتھ شریانوں اور وریدوں میں لچک ختم ہو جانے پر Obstruction ہو جاتی ہے ۔ امریکہ اور کینڈا میں بوڑھوں کا
شہد اور دار چینی کے استعمال سے کامیاب علاج کیا گیا ہے جس سےان کی Veins Arteries کو صحت مند Reutilized کر دیا گیا ۔
دل کا کوئی مرض ہو
حتیٰ کہ دل کے تین بند والو کھل گئے کولیسٹرول کو اعتدال پر لاتی ہے، موٹاپا کم
کرتی ہے، جوڑوں کا درد، بدن کا درد، الرجی ،بلغم ،سینے کی جکڑن، خون کا گاڑھا پن،
ہائی بلڈ پریشر ،اور لو بلڈ پریشر دونوں کو نفع دیتی ہے ۔ حتی ٰ کی ڈائیلاسز کے
مریض تندرست ہوئے کان بہنے، ایام کی بندش، یا تکلیف سے آنا لیکوریا ایڑیوں کا درد
بدن ،جوڑوں کا درد، بادی بواسیر، معدہ کے امراض جگر، اور تلی کے امراض کیلئے یقینی
فائدہ مند ہے ۔
ھوالشافی :۔ ادرک،
اناردانہ ، پودینہ ہم وزن کی چٹنی تیار کریں اس میں نمک مرچ مصالحہ نہ ڈالیں مزاج
میں گرمی نہ ہو تو ہم وزن لہسن بھی ڈال سکتے ہیں ڈیڑھ چمچ دن میں 3 سے 5 بار کھانے
کے ہمراہ یا بغیر کھانے کے کھا سکتے ہیں ۔
No comments:
Post a Comment